- اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی کارروائی روکنے کے حکم میں14 جون تک توسیع
- وکیل خواجہ حارث نے آئندہ ہفتے تک کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی
- عدالت نے ٹرائل کورٹ کی کارروائی کو روک رکھا ہے، اگر یہ وقت مانگ رہے تو مجھے اعتراض نہیں،وکیل الیکشن کمیشن
- الیکشن کمیشن کے وکیل نے ٹرائل کورٹ کوکارروائی سے روکنے کا حکم واپس لینے کی استدعا کردی
اسلام آباد (ویب نیوز)
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی کارروائی روکنے کے حکم میں 14 جون تک توسیع کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے امجد پرویز پیش ہوئے۔سابق وزیراعظم نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کارروائی کے خلاف درخواست دائرکررکھی ہے۔سماعت کے دوران خواجہ حارث نے آئندہ ہفتے تک کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے ٹرائل کورٹ کی کارروائی کو روک رکھا ہے، اگر یہ وقت مانگ رہے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں، عدالت ٹرائل کورٹ کو کارروائی سے روکنے کا حکم واپس لے لے۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے ٹرائل کورٹ کوکارروائی سے روکنے کا حکم واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سٹے ختم کرکے ٹرائل کورٹ کو حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روک سکتی ہے اس لیے عدالت سے سٹے ختم کرنے کی استدعا ہے۔بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی کاروائی روکنے کے حکم میں 14 جون تک توسیع کردی۔