کراچی (ویب نیوز)
مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال نو ماہ کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 3.6 فیصد رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 3.9 فیصد تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 6.5 فیصد رہنے کا امکان ہے، رواں مالی سال کے گیارہ ماہ کا اوسط افراط زر 29 فیصد اور جاری کھاتے کا خسارہ 3.3 ارب ڈالر رہا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق جاری کھاتہ کے خسارے میں کمی نے زرمبادلہ کا دبائو کم کرنے میں مدد فراہم کی، قرضوں اور واجبات کی ادائیگی، سرمائے کی آمد میں کمی سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دبائو بڑھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ اعلان میں مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا،اضافے کے بعد پالیسی ریٹ 21 فیصد پر ہے جو ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح ہے، اس سے قبل 2 مارچ کو 300 بیسز پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا۔
گزشتہ مالی سال کے اختتام پر پالیسی ریٹ 14.75 فیصد رہا تھا، رواں مالی سال کے دوران اب تک شرح سود میں 6.25 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔