پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف کارروائی کرے، بائیڈن اورمودی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری
دونوں رہنماؤں کا ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا بھی مطالبہ
امریکا اور بھارت کی عالمی دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک ساتھ کھڑے رہنے، ہر طرح کی دہشتگردی اور انتہاپسندی کی مذمت
القاعدہ، داعش، لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین سمیت اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل تمام دہشتگرد گروہوں کے خلاف اجتماعی طور پر کارروائی کا اعادہ
پاکستان فی الفور سرحد پار دہشتگردی اور دہشتگرد پراکیسز کارروائی کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ اس کے زیر اثر کوئی علاقہ دہشتگردانہ حملوں کیلئے استعمال نہ کیا جائے
امریکا اور بھارت کثیرالملکی اور خاص طور پر کواڈ اور علاقائی گروہوں کے ساتھ مل کر انڈو پیسفیک علاقے کو آزاد اور مستحکم بنائیں گے
دونوں ملکوں کی شراکت داری سمندروں سے ستاروں تک ہوگی، یہ شراکت داری اگلی صدی کا تعین کرے گی
چین کو زیر کرنے کی کوشش میں امریکی صدر نے بھارت میں بڑھتی آمریت کے الزامات نظر انداز کردیئے، دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ
امریکا کو کشمیریوں پر مظالم یاد نہ آئے؟ پاکستانی قوم امریکی حلیف ہونے کی سزا بھگت رہی ہے،خواجہ محمد آصف
امریکہ کے لئے جنگیں انویسٹمنٹ ہوا کرتی ہیں،پہلی پالیسی بھی غلط تھی آج جو دہشت گردی ہورہی ہے یہ بھی اسی کا شاخسانہ ہے
وزیر دفاع کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال
واشنگٹن(ویب نیوز)
امریکی صدر جو بائیڈن سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ میںسرحد پار دہشتگردی اور دہشتگرد پراکیسزکی مذمت کرتے ہوئے پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کو نشانہ بنانے والی تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے ۔ دونوں رہنماؤں نے ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا بھی مطالبہ کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق امریکا اور بھارت نے عالمی دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک ساتھ کھڑے رہنے، ہر طرح کی دہشتگردی اور پرتشدد انتہاپسندی کی مذمت کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ القاعدہ، داعش، لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین سمیت اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل تمام دہشتگرد گروہوں کے خلاف اجتماعی طور پر کارروائی کی جائے۔دونوں رہنماؤں نے سرحد پار دہشتگردی اور دہشتگرد پراکیسزکی بھی مذمت کی اور پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور کارروائی کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ اس کے زیر اثر کوئی علاقہ دہشتگردانہ حملوں کیلئے استعمال نہ کیا جائے۔ دونوں رہنماؤں نے 2008ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا بھی مطالبہ کیا۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ امریکا اور بھارت کثیرالملکی اور خاص طور پر کواڈ اور علاقائی گروہوں کے ساتھ مل کر انڈو پیسفیک علاقے کو آزاد اور مستحکم بنائیں گے۔ دونوں رہماؤںکا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کی شراکت داری سمندروں سے ستاروں تک ہوگی، یہ شراکت داری اگلی صدی کا تعین کرے گی۔چین کو زیر کرنے کی کوشش میں امریکی صدر نے بھارت میں بڑھتی آمریت کے الزامات نظر انداز کردئیے۔امریکا نے لڑاکا طیاروں کے انجن بنانے کی ٹیکنالوجی دینے، سیمی کنڈکٹرز پلانٹ میں 8 سو ملین ڈالرز کی امریکی سرمایہ کاری اور خلائی منصوبوں میں تعاون سے متعلق سمجھوتے کیے۔بھارت امریکا سے ایم کیو نائن بی سی گارڈیئنز اور ہدف کو انتہائی مہارت سے نشانہ بنانے والے مسلح ڈرونز بھی لے گا جبکہ 2025 تک چاند پر بھیجے جانے والے امریکی مشن میں بھارت بھی شامل ہوگا۔
امریکا کو کشمیریوں پر مظالم یاد نہ آئے؟ پاکستانی قوم امریکی حلیف ہونے کی سزا بھگت رہی ہے،خواجہ محمد آصف
اسلام آباد وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستانی قوم امریکی حلیف ہونے کی سزا بھگت رہی ہے ہم نے پرائی جنگ میں حصہ لیا اور دہشت کو گھسیٹ کر اپنے گھر لائے امریکہ کے لئے جنگیں انویسٹمنٹ ہوا کرتی ہیں،پہلی پالیسی بھی غلط تھی آج جو دہشت گردی ہورہی ہے یہ بھی اسی کا شاخسانہ ہے امریکا کو دہشت گردی کیخلاف پاکستان کا کردار یاد رکھنا چاہئے۔حکومت وائٹ ہاوس کے اعلامیہ کا جواب ضرور دے گی ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کو صدر جو بائیڈن نے مدعو کیا تھا ایک مرتبہ پھر انہوں نے اسی بھارتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اور ہرزہ سرائی کی ، گجرات میں مودی نے مسلمانوں کا قتل عام کیا،بھارت میں مسلمان مودی کی دھشتگردی کا شکار ہورہے ہوتے ہیں،مودی کی کشمیر میں بدترین ریاستی دھشتگردی کی جاری ہے،یہی مودی تھا جس نے بھارتی گجرات میں دہشت گردی کرائی اور اقوام متحدہ نے پابندی لگائی کشمیر میں کئی سال گزر گئے وہ غیر اعلانیہ کرفیو اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا شکار ہیں سویلین کی بڑی تعداد آج بھی کشمیر میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں ہم نے گزشتہ 45 سال میں امریکہ کا ساتھ دیا، دونوں افغان جنگوں میں ہم ہراول دستہ تھے ہم نے پرائی جنگ میں حصہ لیا اور دہشت کو گھیسٹ کر اپنے گھر لائے امریکہ کے لئے جنگیں انویسٹمنٹ ہوا کرتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ آج بھی یورپ میں جو جنگ جاری ہے وہ انویسٹمنٹ ہے ہماری پہلی پالیسی بھی غلط تھی اورپھر 9/11 کے بعد ان کے اتحادی بن گئے آج جو دہشت گردی ہورہی ہے یہ بھی اسی کا شاخسانہ ہے ،آج بھی پاکستانی قوم امریکی حلیف ہونے کی سزا بھگت رہے ہیں آج جو سٹیٹمنٹ شائع ہوئی وہ سابق دور حکومتوں کیلئے شرمندگی کا باعث ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیا، جنگ کے نتیجے میں ہمارے ملک میں دہشتگردی پھیلی، پاکستان آج بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑ رہا ہے، امریکا کو دہشت گردی کیخلاف پاکستان کا کردار یاد رکھنا چاہیے۔مقبوضہ کشمیر اور بھارتی وزیراعظم کی بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے مزید کہا کہ کشمیری عوام دہائیوں سے قید ہے، مودی اور انتہا پسند ہندو بڑے دہشت گرد ہیں اعلامیے سے قبل واشنگٹن یا صدرجوبائیڈن کو سوچنا چاہیئے تھا۔ مودی کے ہاتھ آج بھی مسلمان،عیسائی اورسکھوں کے خون سے رنگے ہیں،امریکا کواعلامیہ جاری کرتے ہوئے کشمیریوں پرمظالم یاد نہ آئے؟امریکا نے خطے میں 40 سال میں دو ناکام مداخلتیں کیں،پاکستان آج بھی امریکا کی ورثے میں چھوڑی ہوئی دہشتگری کا مقابلہ کررہا ہے۔وزیردفاع نے مزید کہا خطے میں دہشتگردی کے بیج بونے میں امریکا کا بھی بڑا کردار ہے، بھارت میں وزیراعظم اوروزرا دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں، وائٹ ہاوس اعلامیہ خطے کی تاریخ، امریکی کردارسے نابلد ہونے کا ثبوت ہے،امریکا اقتصادی مفادات کی خاطربھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظراندازکر رہا ہے
#/S