ملازمہ تشدد کیس: بچی کی حالت تشویشناک، 48 گھنٹے اہم قرار
گزشتہ روز رضوانہ کی طبیعت بہت بہتر تھی، آج صبح 4 بجے طبیعت اچانک بگڑ گئی تھی: پروفیسر الفرید ظفر
اسلام آباد(ویب نیوز)
اسلام آباد میں سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا شکارکمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کی لاہور کے جنرل اسپتال میں حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے اور ڈاکٹرز نے بچی کے لیے 48گھنٹے اہم قرار دے دئیے ہیں۔پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج پروفیسر الفریدظفر نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز رضوانہ کی طبیعت بہت بہتر تھی، پیر کو صبح 4بجے طبیعت اچانک بگڑ گئی ، رضوانہ کو دوبارہ آکسیجن لگا دی گئی ہے، اس کی طبیعت خراب ہوتی ہے تو دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے، دل کا ڈاکٹر بھی اب رضوانہ کامعائنہ کریگا۔ پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ ماہر امراض چیسٹ ڈاکٹر عرفان ملک نے آکسیجن میں کمی کے باعث رضوانہ کی برونکواسکوپی کی ہے، رضوانہ کے ایک پھیپھڑے میں انفیکشن اور دوسرے میں خون کے کلاٹ تھے، انفیکشن اور کلاٹ کی وجہ سے سیچوریشین کم ہورہی تھی۔انہوں نے مزید بتایا کہ بچی کے خون میں انفکیشن کی بیماری ہے جو سارے جسم میں پھیل چکی ہے، رضوانہ کے پلیٹ لیٹس 12ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار ہوگئے ہیں اور جسم میں خون کی شرح 7ہے۔ پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ رضوانہ کی والدہ نے اپنی بیٹی کو زہر دینے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جس پر زہر کا ٹیسٹ بھی کروا لیا ہے، رپورٹس آنے پر ہی کچھ واضح ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ رضوانہ کے جگرکے انفیکشن میں معمولی کمی آئی ہے جبکہ گردوں کی انفیکشن ختم ہو چکی ہے، سائیکولوجسٹ بھی رضوانہ کے علاج میں شامل ہے اس کی روازانہ کونسلنگ کی جارہی ہے۔