پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا
شاہ محمود قریشی کو سائفر کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے نے طلب کر رکھا تھا
انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں تاخیری حربے دکھائی دے رہے ہیں جن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا
آئین بڑا واضح ہے کہ 90 روز میں انتخابات ہوں۔ اس ڈیڈلائن کو عبور کرنے کی کوشش کی گئی تو یہ غیرآئینی اقدام ہو گا۔شاہ محمود قریشی
اسلام آباد(ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔شاہ محمود قریشی کو ہفتے کو اسلام آباد میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ۔۔شاہ محمود کے سیکرٹری توصیف عباسی نے ان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا بتایا کہ انہیں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے صدر دفتر لے جایا گیا ہے۔قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں تاخیری حربے دکھائی دے رہے ہیں جن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 10 روز قبل مردم شماری کا نوٹیفکیشن جاری ہوتا ہے، سات روز قبل قومی اسمبلی تحلیل ہوتی ہے اور اس کے بعد آئین بڑا واضح ہے کہ 90 روز میں انتخابات ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر اس ڈیڈلائن کو عبور کرنے کی کوشش کی گئی تو یہ غیرآئینی اقدام ہو گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان پر دبا ڈالا جا رہا ہے اور ایسے ہی دبا کے نتیجے میں چند روز قبل محسن لغاری نے بھی نہ چاہتے ہوئے پارٹی سے لاتعلقی اور آزاد الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو ان کو وہ بیان یاد دلانا چاہتے ہیں جو انہوں نے پہلے روز دیا تھا کہ شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے گا۔ان کے مطابق کیا آپ ان حالات کو لیول پلیئنگ فیلڈ سمجھتے ہیں، اگر نہیں سمجھتے کیا اس کا نوٹس لیا جائے گا۔انہوں نے چیف جسٹس، الیکشن کمیشن سے اس صورت حال کا نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔شاہ محمود قریشی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پارٹی کے چیئرمین ہیں، اور رہیں گے۔ کوئی ان کا نعم البدل نہیں ہو گا اور نہ ہی کوئی ایسی کوشش کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے حوالے سے ابہام پیدا کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں مگر ان میں کوئی حقیقت نہیں۔ اگر کوئی ایسی خام خیالی رکھتا ہے تو جلد دور ہو جائے گی۔ پی ٹی آئی نے ٹویٹر پر اطلاع دی ہے کہ شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ سے پولیس کی بھاری نفری نے گرفتار کیا ۔یاد رہے کہ اسلام آباد میں شاہ محمود قریشی کے خلاف جتنے بھی مقدمات سامنے آئے تھے ان سب میں وہ ضمانت پر ہیں تاہم ایف آئی اے نے چند روز قبل سائفر کی گمشدگی کے بارے میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔شاہ محمود قریشی کو چند ہفتے قبل سائفر کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے میں طلب کیا گیا تھا۔