اسرائیل حماس کشیدگی چین نے مشرق وسطیٰ میں 6 بحری جنگی جہاز تعینات کر دیئے
غزہ پر اسرائیل کے حملے 17ویں روز بھی جاری،مزید 27فلسطینی شہید ، درجنوں زخمی
غزہ میں بے ہوش یا سن کیے بغیر آپریشن، بچہ ٹانگ کی سرجری کے دوران قرآن پاک کی تلاوت کرتا رہا
بیجنگ (ویب نیوز)اسرائیل فلسطین تنازع میں کشیدگی کے حالیہ اضافے کے بعد چین نے پچھلے ہفتے مشرق وسطیٰ میں 6 بحری جنگی جہاز تعینات کر دیئے،جہازوں میں ٹائپ 052 ڈی گائیڈڈ میزائل ڈیسٹرائر زیبو، فریگیٹ جِنگ زہو اور سپلائی شپ چِنڈاہو بھی شامل ہیں۔چینی اخبار کے مطابق خلیجی علاقے میں متبادل کے طور پر 2 چینی بحری جنگی جہاز پہنچے ہیں۔اخبار نے کہا کہ عمان کی بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقوں کے بعد چینی ٹاسک فورس نامعلوم مقام کی طرف روانہ ہو گئی ۔اسرائیل حماس تنازع مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کے خدشات بڑھنے لگے۔ اسرائیل نے جنوبی لبنان کے اندر 5 کلومیٹر تک شدید گولا باری کی، حزب اللہ اور اسرائیلی فوج میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔دوسری جانب امریکا نے پورے مشرق وسطیٰ میں فضائی دفاعی نظام فعال کر دیا ہے، مزید میزائل نصب کرنے اور فوجیوں کو تعیناتی کے لئے الرٹ کر دیا ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل کو دفاع کا حق حاصل ہے، اسرائیل کی تمام ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔
غزہ پر اسرائیل کے حملے 17ویں روز بھی جاری،مزید 27فلسطینی شہید ، درجنوں زخمی
غزہ پر اسرائیل کے حملے 17ویں روز بھی جاری رہے ۔ اسرائیلی جنگی طیاروں کے غزہ پر تازہ حملوں میں 27فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔فلسطینی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں دو الگ اسرائیلی حملوں میں 17 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ایک حملہ جبالیہ میں ایک گھر پر ہوا جبکہ دوسرے حملے میں الفلوگا محلے میں ایک اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ وزارت نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے دیر البلاح میں مزید 10 افراد شہید ہو گئے ہیں۔اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 4700 سے زائد ہو گئی جبکہ 15ہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں متاثر ہونے والوں میں 70 فیصد بچے،خواتین اور بزرگ شامل ہیں جبکہ 2ہزار کے قریب بچے،ایک ہزار سے زائد خواتین اور 21 صحافی شہید ہوچکے ہیں ۔ غزہ میں غذا کی شدید کمی ، ادویات ، پانی اور بجلی کی بندش کے باعث بمباری سے بچ جانے والے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ، عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں جبکہ ہر طرف تباہی کے دل دہلا دینے والے مناظر ہیں اور اب بھی ملبے تلے فلسطینیوں کی بڑی تعداد دبی ہے۔ غزہ میں ڈاکٹرز نے خبردار کیا ہے کہ ہسپتالوں میں جنریٹرز کا ایندھن ختم ہونے کی صورت میں بچوں کی زندگیاں خطر ے میں ہیں ۔ غزہ کے امدادی ادارے چیرٹی میڈیکل ایڈ فار فلسطینی کے ڈائریکٹر فکر شلتوت نے بی بی سی کو بتایا کہ اگر جنریٹر چلنا بند کر دیں تو وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے زندہ نہیں رہ پائیں گے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں 120 بچے انکیوبیٹرز پر موجود ہیں جن میں سے 70 ایسے نوزائیدہ بچے وینٹی لیٹرز پر ہیں جن کی پیدائش وقت سے پہلے ہوئی ہے۔
غزہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام دشمن کی بوکھلاہٹ اور اپنی ناکامی کو چھپا نے کی کوشش ہے،اسماعیل ھنیہ
غزہ.. اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ قابض فوج کی طرف سے غزہ میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام دشمن کی بوکھلاہٹ اور اپنی ناکامی کو چھپا نے کی کوشش ہے۔ ہم فتح کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ غزہ کے عوام کی حمایت میں عربد شہر میں ایک بڑے عوامی جلسے سے ٹیلیفون پرخطاب میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اے برادر اردن اور عربد کے لوگو، بہادری اور مردانگی کے لوگو، میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں کیونکہ آپ نے مسجد اقصیٰ، القدس اور غزہ کی حمایت میں باوقار موقف اختیار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض کی طرف سے غزہ میں قتل عام مزاحمت کے سامنے اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عظیم فتح کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ھنیہ نے اردن کے عوام اور تمام عرب اور اسلامی ممالک کے عوام سے تین کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور مزاحمت کی حمایت میں سرگرمیاں جاری رکھیں۔دوسرا مزاحمت اور فلسطینی عوام کی حمایت کرنا، اور تیسرا یہ ہے کہ غزہ میں اپنے لوگوں کو رقم کے ساتھ جہاد بالمال میں حصہ لیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ ہماری سرزمین اور مقدسات کو غصب کرنے والے اس غاصب کے مقابلے میں نشاة ثانیہ، وقار، عظمت اور انتہائی طاقت کے دور کا گواہ اور شاہد ہے۔ ھنیہ نے 7 اکتوبر کو زمین کو ہلا دینے والے معرکے طوفان الاقصی کو ایک شاندار سنگ میل قرار دیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں مزاحمت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ کمانڈ کنٹرول، فیلڈ کنٹرول، فوجی حکمت عملی اور سکیورٹی بریفنگ کے ساتھ جنگ کو سنبھال رہی ہے، انشا اللہ فتح اور آزادی کی طرف اپنی پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ غاصب غزہ میں مزاحمت کو توڑنا چاہتے ہیں، اس لیے لبنان، عراق، اردن، مصر، شام اور تمام دارالحکومتوں میں مزاحمت اور عوام نے آغاز کیا۔
غزہ میں کل (بدھ) تک ایندھن ختم، امدادی کارروائیوں میں خلل پڑے گا، اقوام متحدہ
فلسطینی مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (یو این آر ڈبلیو اے)نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں کل (بدھ) تک ایندھن ختم ہو جائے گا جس سے امدادی کارروائیوں میں خلل پڑے گا۔ یواین آرڈبلیواے کے جنرل کمشنرفلپ لازارینی نے کہاکہ بدھ تک علاقے کا ایندھن ختم ہو جائے گا جس سے انکلیو پر جاری اسرائیلی فضائی حملوں اور زمینی حملے کے بڑھتے خطرے کے باعث مزید امداد پیچیدہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایندھن ختم ہو نے کے باعث امدادی کارروائیاں رکنے سے غزہ کے لوگوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیے۔ -انہوں نے فریقین سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر غزہ میں ایندھن سپلائی کی اجازت دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ انسانی ہمدردی کی کارروائیوں میں کسی قسم کا خلل نہ ہو۔ قبل ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے انتقامی حملوں کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے غیرقانونی راکٹ حملوں کو دستاویزی شکل دی گئی ہے جس میں بڑے
امریکی صدرجو بائیڈن کے اتحادی رہنماؤں سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد مشترکہ بیان
واشنگٹن امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور کینیڈا نے مشترکہ بیان میں اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ یہ مشترکا بیان امریکی صدر جو بائیڈن کے اتحادی رہنماؤں سے ٹیلیفونک گفتگو کے بعد سامنے آیا۔ بیان میں اسرائیل سے عالمی قوانین کی پاسداری اور شہریوں کے تحفظ پر بھی زور دیا گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے حملے روکنے سے انکار کر دیا ہے، اعلی صیہونی عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے جنگ موخر کرنے کے مطالبے سے آگاہ نہیں،انسانی امداد کو حماس کو ختم کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ بننے نہیں دیا جاسکتا۔
غزہ میں بے ہوش یا سن کیے بغیر آپریشن، بچہ ٹانگ کی سرجری کے دوران قرآن پاک کی تلاوت کرتا رہا
اسرائیل کے غزہ میں وحشیانہ حملوں کو دو ہفتوں سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے اور اسرائیلی بمباری سے اس دوران غزہ کے شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 7 سو سے تجاوز کرگئی ہے۔ آئے روز سوشل میڈیا پر غزہ کے بچوں اور لوگوں کی دلخراش ویڈیوز سامنے آرہی ہیں جس پر صارفین بھرپور احتجاج کررہے ہیں۔ حال ہی میں ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں دیکھا گیا کہ دواں سے محروم غزہ کے اسپتالوں میں بے ہوشی یا سن کیے بغیر زخمیوں کا علاج اور آپریشن کیا جارہا ہے۔ ایک بچے کو دیکھا جاسکتا ہے جو اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والی اپنی ٹانگ کی سرجری کے دوران قرآن پاک کی تلاوت کرتا رہا۔