پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو دی گئی انخلا کی مہلت ختم ،ایک لاکھ 40 ہزار کی رضاکارانہ واپسی
غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی گرفتاری اور بعد ازاں ملک بدری کا عمل شروع ، اسلام آباد میں 64 افغان باشندے گرفتار
کراچی ، غیر قانو نی مقیم تارکین وطن کیخلاف کریک ڈائون،4افغان باشندے گرفتار
چاروں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو حاجی قائم لیا گیا جنہیں واپس افغانستان منتقل کیا جائے گا،حکام
کراچی +اسلام آباد (ویب نیوز)
ملک بھر کی طرح کراچی میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو دی گئی ڈیڈلائن ختم ہوگئی جس کے بعد تارکین وطن کے خلاف ایکشن کا آغاز ہوگیا۔کراچی میں4افغان شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا ۔آپریشن کے دوران غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو آخری وارننگ بھی دی گئی ۔ حکام نے کہا کہ رضاکارانہ طور پر جانے والے پولیس سے رابطہ کرکے رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون کا آغاز ہوگیا، صدر سے چار غیر ملکی تارکین وطن کو گرفتار کرلیا گیاجن کا تعلق افغانستان سے ہے۔پولیس نے کہا کہ حراست میں لیے گئے چاروں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو حاجی قائم لیا گیا جنہیں واپس افغانستان منتقل کیا جائے گا۔حکام نے بتایا کہ کیپ میں ایف آئی اے، نادرا بھی موجود ہے جو غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا ڈیٹا چیک کریں گے جب کہ رینجرز کے دستے بھی سکیورٹی کے لئے اطراف میں موجود ہیں
پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو دی گئی انخلا کی مہلت ختم ہونے کے بعد کارروائی شروع کر دی گئی ہے ۔بدھ کی صبح اسلام آبا انتظامیہ نے 64 افغان باشندوں کو پولیس سکیورٹی میں طورخم بارڈر کے لیے روانہ کیا گیا جنہیں وہاں پہنچنے پر غیر قانونی غیر ملکیوں کے لیے لنڈی کوتل میں قائم کیمپ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔حکام کے مطابق کیمپ میں ضروری دستاویزی کارروائی کے بعد انہیں افغانستان بھجوا دیا جائے گا۔اس سے قبل ان افراد کو گرفتار کر کے اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا۔پاکستان نے گذشتہ ماہ بغیر دستاویزات یا رجسٹریشن کے غیر ملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے یا ملک بدری اور گرفتاری کا سامنا کرنے کا وقت دیا تھا۔اسلام آباد پولیس کے مطابق بدھ کو تھانہ شالیمار کی حدود سے 20 غیر ملکی شہریوں کو گرفتار کیا گیا،پاکستان نے گذشتہ ماہ بغیر دستاویزات یا رجسٹریشن کے غیر ملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے یا ملک بدری اور گرفتاری کا سامنا کرنے کا وقت دیا تھا۔پاکستانی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حکومت نے دستاویزات نہ رکھنے والے تارکین وطن کے لیے ملک بدری کے مراکز قائم کیے ہیں، جن میں ایک اندازے کے مطابق 17 لاکھ افغان شہری شامل ہیں۔حکومت کے مطابق جو بھی شخص یکم نومبر 2023 سے اجازت کے بغیر ملک میں قیام پذیر پایا گیا، اسے گرفتار کر کے کسی ایک سینٹر میں بھیج دیا جائے گا، جہاں سے اسے حکومت اپنی مرضی کے راستے سے واپس بھیجے گی۔پاکستان کے سرکاری ریڈیو کے مطابق: وزارت داخلہ نے ملک بھر میں 49 ہولڈنگ ایریا پوائنٹس قائم کیے ہیں تاکہ ان لوگوں کی مکمل سکریننگ کے بعد باعزت طریقے سے سرحد پار کرنے میں مدد کی جا سکے۔اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ نے تھانہ شالیمار کی حدود میں غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کومبنگ اینڈ سرچ آپریشن کے نتیجے میں 20 غیر ملکیوں کو گرفتار کر کے پولیس سٹیشن منتقل کیا۔اسلام آباد پولیس کے ایکس اکانٹ پر امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے سرچ آپریشنز کا سلسلہ جاری رکھنے کا کہا گیا ہے۔دوسری طرف اسلام آباد سے حکام نے آج جیلوں میں قید غیرقانونی طور پر مقیم 64 افراد کو ان کے وطن روانہ کردیا۔اسلام آباد پولیس کی جانب ایکس پر جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق غیر قانونی مقیم افراد کو دی گئی مہلت ختم ہونے پر انخلا کا عمل شروع کیا گیا ہے اور غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے لیے آگاہی پیغامات بھی نشر کیے جارہے ہیں۔مزید کہا گیا کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو پناہ دینے اور ملازمت دینے والوں کے وزارت داخلہ کے مطابق اب تک پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم ایک لاکھ 40 ہزار 322 غیر ملکی رضاکارانہ طور پر اپنے ممالک واپس جا چکے ہیں۔بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ یکم نومبر سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی گرفتاری اور بعد ازاں ملک بدری کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ تاہم غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی رضاکارانہ واپسی بھی جاری رہے گی اور اس کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔مزید کہا گیا کہ تمام واپس جانے والوں اور ملک بدر کیے جانے والوں کے ساتھ عزت و احترام کے ساتھ برتا کیا جائے گا اور خواراک و طبی امداد سمیت تمام ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔