سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلیت سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی چیئرمین انتخاب سے متعلق ریکارڈ مانگ لیا
انٹرا پارٹی انتخابات کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا ،پارٹی کا نیا چیئرمین آگیا، اب کیس ختم ہو جانا چاہیے، وکیل شعیب شاہین
اگر آپ اس کیس کو چلانا چاہتے ہیں تو اکبر ایس بابر پٹیشن دائر کر رہے ہیں اس کے ساتھ چلا لیں، وکیل سابق چیئرمین پی ٹی آئی
آپ خالد محمود کو موقع دے رہے ہیں وہ نئے چیئرمین کے خلاف بھی پٹیشن دائر کرے،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ
پارٹی کے بانی ممبر اکبر ایس بابر سمیت کسی نے بھی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو تسلیم نہیں کیا،درخواست گزار خالد محمود ایڈووکیٹ
غیر شرعی نکاح کیس، چوتھے گواہ خاور مانیکا کے گھریلو ملازم کا بیان بھی قلمبند
اسلام آباد( ویب نیوز)
الیکشن کمیشن نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلیت سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو پارٹی عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی۔سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے انٹرا پارٹی انتخابات کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا ہے، اب اس کیس کو ختم ہو جانا چاہیے، قانونی طور پر یہ معاملہ ختم ہو گیا، کیونکہ پارٹی کا نیا چیئرمین آگیا ہے۔شعیب شاہین نے کہا کہ اگر آپ اس کیس کو چلانا چاہتے ہیں تو اکبر ایس بابر پٹیشن دائر کر رہے ہیں اس کے ساتھ چلا لیں۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ خالد محمود کو موقع دے رہے ہیں وہ نئے چیئرمین کے خلاف بھی پٹیشن دائر کرے۔درخواست گزار خالد محمود ایڈووکیٹ نے کہا پارٹی کے بانی ممبر اکبر ایس بابر سمیت کسی نے بھی پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو تسلیم نہیں کیا، آپ آرڈر میں لکھ دیں کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، پارٹی کا کوئی عہدہ رکھ نہیں سکتے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن لڑا ہی نہیں اس میں ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی چیئرمین انتخاب سے متعلق ریکارڈ مانگ لیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس میں چوتھے گواہ خاور مانیکا کے گھریلو ملازم نے بھی اپنابیان بھی قلمند کرلیا ، جس کے بعد چاروں گواہان کے بیانات قلمبند ہوگئے۔ غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت سول جج قدرت اللہ نے کی۔ کیس کے گواہ بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے گھریلو ملازم محمد لطیف نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی بشری بی بی کے گھر آتے تھے اور وہ بشری بی بی کے ساتھ کمرے میں چلے جاتے تھے۔ محمد لطیف نے کہا کہ میں بشری بی بی کے کمرے میں جاتا تھا تو سابق چیئرمین پی ٹی آئی مجھے گالیاں دیتے تھے، مجھے دونوں کہتے تھے کمرے سے باہر چلے جا۔ محمد لطیف نے اپنا بیان درخواست گزار وکیل رضوان عباسی کی موجودگی میں قلمبند کرایا۔ سول جج قدرت اللہ نے گواہ سے استفسار کیا کہ کیا آپ اتنا رو رو کر کمزور ہوگئے ہیں؟ کیا سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی آپ کو کمرے میں ساتھ بٹھاتے تھے؟ گواہ محمد لطیف نے کہا کہ مجھے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کمرے میں ساتھ نہیں بٹھاتے تھے، مجھے خاور مانیکا کہتے تھے جا کر انہیں دیکھو۔ بعدازاں عدالت نے کیس کے قابلِ سماعت ہونے یا نہ ہونے پر دلائل طلب کر لیے اور سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ محمد لطیف خاور مانیکا کا گھریلو ملازم ہے اور غیر شرعی نکاح کیس میں عون چوہدری اور مفتی سعید کا بیان قلمبند ہو چکا ہے۔