سائفر کیس، بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر ایک اعتراض ختم ، باقی دیکھ کر انہیں ختم کرنے کی ہدایت
سب سے پہلے 352 کا آرڈر ہوتا ہے، جب تک وفاقی حکومت پراسس مکمل نہ کرلے کارروائی نہیں ہو سکتی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
اسلام آباد(ویب نیوز)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر ایک اعتراض ختم کرتے ہوئے ہدایت کی کہ باقی اعتراض دیکھ کر انہیں ختم کریں،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نوٹیفکیشن وکیل صفائی کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سب سے پہلے 352 کا آرڈر ہوتا ہے، جب تک وفاقی حکومت پراسس مکمل نہ کرلے کارروائی نہیں ہو سکتی۔بانی پی ٹی آئی کی سائفر کیس کی عدالتی کارروائی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل سکندر ذوالقرنین نے کہا کہ رجسٹرار آفس کا اعتراض ہے کہ درخواست میں استدعا ٹھیک نہیں کی گئی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ اپنے آپ کو عبوری حکم کے خلاف استدعا تک محدود رکھیں، اب میں ہر اعتراض تو دور نہیں کر سکتا نا، اس پر تو درخواست نامکمل ہونے کا اعتراض بھی لگا ہے، آپ اس کو دیکھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ 12 دسمبر کا آرڈر چیلنج کرنے کی حد تک اعتراض ختم کر رہے ہیں، باقی آپ ختم کریں۔واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے جیل ٹرائل کے دوران 4 دسمبر کو ملزمان پر فردِ جرم عائد کرنے کے لیے 12 دسمبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل سے عدالت نے استفسار کیا کہ اس درخواست میں کیا چیلنج کیا گیا ہے؟ آپ نے جیل ٹرائل کے خلاف تفصیلی فیصلہ پڑھ لیا ہے؟وکیل نے بتایا کہ ابھی تفصیلی فیصلہ نہیں ملا۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ جیل ٹرائل کن حالات میں ہو سکتا ہے؟ یہ تفصیلی فیصلے میں لکھا ہے، فیصلہ ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہو چکا ہے، آپ پہلے اسے پڑھ لیں۔ وکیل نے کہا کہ جیل ٹرائل کالعدم قرار دیا تو اس کے بعد کورٹ نے کچہری میں کیس کی سماعت کی مگر ملزمان کو پیش نہیں کیا گیا، جیل سپرنٹنڈنٹ نے ملزمان کو پیش کرنے سے معذرت کی جسے عدالت نے منظور کر لیا، عدالت نے آئندہ سماعت پر جیل ٹرائل کی منظوری سے قبل جیل میں ٹرائل کیا۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اتھارٹیز ایسا مٹیریل پیش کر سکتی ہیں جن کی بنیاد پر ملزمان کا جیل ٹرائل کیا جا سکتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کے جج عدالت کو خود سے جیل احاطے میں شفٹ نہیں کر سکتے تھے۔وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ خصوصی عدالت نے بغیر نوٹیفکیشن کے کارروائی شروع کردی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نوٹیفکیشن وکیل صفائی کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سب سے پہلے 352 کا آرڈر ہوتا ہے، جب تک وفاقی حکومت پراسس مکمل نہ کرلے کارروائی نہیں ہو سکتی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے سائفر کیس کے جیل ٹرائل کا 29 نومبر کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا۔ جس کے بعد عدالت نے نوٹیفکیشن کی کاپی پٹیشنر کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 28 دسمبر تک ملتوی کر دی۔