30جون تک پاکستان کو4ارب ڈالر مالیت کی عالمی فنڈنگ کے امکانات بہت کم ہیں، آئی ایم ایف کا تجزیہ
موجودہ مالی سال میں مجموعی طور پر ملنے والے قرضوں کی مالیت 13ارب 61 کروڑ91لاکھ ڈالر رہنے کی توقع ہے
پاکستان کو عالمی کمرشل بینکوں سے3.5ارب ڈالر کے بجائے صرف50کروڑ ڈالر یا زیادہ سے زیادہ1ارب ڈالر ملنے کے امکانات ہیں
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان موجودہ مالی سال2023-24کے فنانسنگ پلان کے وسط مدتی جائزے میں آئی ایم ایف نے تمام ریسورسز سے پاکستان کو ملنے والے عالمی فنڈنگ کا جائزہ لینے کے بعد اپنے تجزیہ میں قرار دیا ہے کہ30جون2024تک پاکستان کو4ارب ڈالر مالیت کی عالمی فنڈنگ کے امکانات بہت کم ہیں۔ اس طرح موجودہ مالی سال میں مجموعی طور پر ملنے والے قرضوں کی مالیت 17ارب61کروڑ91لاکھ ڈالر قرض سے کم ہوکر 13ارب 61 کروڑ91لاکھ ڈالر رہنے کی توقع ہے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف)نے رواں مالی سال2023-24کے دوران عالمی کمرشل بینکوں سے 3ارب50 کروڑ ڈالر ا ور انٹرنیشنل کیپیٹل مارکیٹ میں 1ارب50کروڑ دالر مالیت کے یور بانڈ کا اجرا کے امکانات پر سوالیہ نشان اٹھا تے ہوئے کہا ہے پاکستان کو عالمی کمرشل بینکوں سے3.5ارب ڈالر کے بجائے صرف50کروڑ ڈالر یا زیادہ سے زیادہ1ارب ڈالر ملنے کے امکانات ہیں اس طرح پاکستان کو عالمی کمرشل بینکوں سے2.5ارب ڈالر کی کمرشل فنانسنگ ملنے کے امکانات معدوم دکھائی دے رہے ہیں۔آئی ایم ایف نے توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان کے اندر انتقال اقتدار مکمل ہونے میں تاخیر کے سبب موجودہ مالی سال2023-24کے دوران پاکستان انٹرنیشنل کیپیٹل مارکیٹ میں اپنا1 ارب 50 کروڑ ڈالر مالیت کا یورو بانڈ جاری نہیں کر سکے گا جس سے پاکستان کو اس بانڈ کے اجرا سے ملنے والی فنانسنگ کے استعمال کے پلان کو نئے مالی سال2024-25تک ملتوی کرنا ہوگاموجودہ مالی سال 2023-24 کیلئے پاکستان نے عالنمی مالیاتی اداروں، دوست ممالک، کمرشل بینکوں اور بانڈز کے زریعے مجموعی طور پر17ارب61کروڑ91لاکھ ڈالر قرض لینے کے معاہدے کئے تھے اور ان میں سے پہلی ششماہی جولائی تا دسمبر کے دوران پاکستان کو مجموعی طور پر5ارب96کروڑڈالر مالیت کی غیر ملکی فنڈنگ دستیاب ہو سکی ہے اور جنوری تا جون کی دوسری ششماہی میں پاکستان کو طے شدہ پروگرام کے تحت مذید11ارب65کروڑ10لاکھ ڈالر کے عالمی فنڈنگ ملنا باقی ہے پاکستان کے فنانسنگ پلان2023-24کی سرکاری دستاویز کے مطابق پاکستان کو پہلی ششماہی جولائی تا دسمبر کے دوران5ارب10کروڑ ڈالر مالیت کی فنڈنگ ملی ہے اور پاکستان نے پہلی ششماہی کے دوراندوست ممالک سے اپنے زمے واجب الادا4ارب ڈالر کے قرض کی ادائیگی (Debt Roll Over)میں مہلت حاصل کی ہے اور پہلی ششماہی کے دوران پاکستان کو کسی عالمی کمرشل بینک سے کوئی قرض دستیاب نہ ہو سکا ہے۔