انتخابی نتائج میں تبدیلی کے ذمہ داران پاکستان اور عوام  کے غدار ہیں ۔محمود خان اچکزئی

ججز ، جرنیلوں اور سیاست دانوں کو عہد کرنا ہوگا کہ آئین کی پاسداری کریں گے

کچھ لوگ پارلیمان کو بکرامنڈی بنانا چاہتے ہیں ،قومی اسمبلی میں خطاب

اسلام آباد ( ویب  نیوز)

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے انتخابی نتائج میں مبینہ تبدیلی کے ذمہ داران کو پاکستان اور عوام کا غدار قرار دے دیا ۔ پارلیمان فوجی آمریتوں کی حمایت کرنے والوں کی سز ا کی قرار داد منظور کرے ، عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہائی کا یہ ایوان متفقہ مطالبہ کرے ۔ جس کو ووٹ ملا ہے اس کے حق کو تسلیم کر لیں اور یہ ووٹ عمران خان کو پڑا ہے ۔ پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ن جمہوری جماعتیں ہیں آئین کے ساتھ مل کر بیٹھیں اور قومی حکومت کے لیے بات کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں نو منتخب اسپیکر سردار ایاز صادق کو مبارکباد دیتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ججز ، جرنیلوں اور سیاست دانوں کو عہد کرنا ہوگا کہ آئین کی پاسداری کریں گے یہ ایوان چار قرار دادیں منظور کرے آمریتوں کا ساتھ دینے ان کی حمایت کرنے انتخابی دھاندلی میں سرکاری افسران کی سزا کا مشترکہ مطالبہ کیا جائے اور ایسے افسران کو اداروں سے نکالا جائے ، اور آمریتوں کا ساتھ دینے والوں کی مراعات اور انہوں نے جو پیسے لیے وہ ریکوری کی جائے ۔ جمہوریت کے لیے قربانیاں دینے کوڑے کھانے ٹارچر سیل میں جانے والے تمام پنجابیوں سندھیوں پختونوں بلوچوں اور دیگر کو قومی اعزازات دئیے جائیں انہیں جمہوریت کے ہیروز قرار دئیے جائیں اور یہی خطاب مارشل لاء کی مخالفت کرنے والے منصفوں کو دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران ان کے منصوبے دھرے کے دھرے رہ گئے عوام انہیں سیلاب کی طرح خس و خاشاک کی طرح بہا کر لے گئے اس میں صرف ایک قوم نہیں پنجابی سمیت تمام شامل  ہیں مگر ووٹ جسے ملا اسے تبدیل کر دیا گیا جو کہ پاکستان اور عوام سے غداری ہے تسلیم کر لو ووٹ عمران خان کو پڑا ہے ، قومی حکومت بناتے ہوئے عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے ۔ یہ ہاؤس پاکستان کے22کروڑعوام کانمائندہ ہے مگر کچھ لوگ اس ایوان کو بکرا منڈی بناناچاہتے ہیں۔محمود اچکزئی نے تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور پیلپزپارٹی کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ تینوں سیاسی جماعتوں کے قانونی ماہرین بیٹھ کر ایک قرار داد تیار کرے جس میں ایوان کی طرف سے یہ فیصلہ ہوگا کہ سیاست میں اداروں کا کوئی رول نہیں ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پارلیمنٹ پاکستان کی داخلی و اندرونی سیاست کا سر چشمہ ہوگی اور جو جج، سیاسی کارکن، سیاسی لیڈر ہمارے اس آئین کا احترام کرتا ہے، اسے سلیوٹ کرتے ہیں۔ جن جن ججز نے آئین کا دفاع کرتے ہوئے مارشل لا کاساتھ نہیں دیا وہ ہمارے ہیروز ہیں ۔ محمود خان اچکزئی کی اس پہلی افتتاحی تقریر پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان جوش میں آ گئے نشستوں سے کھڑے ہو کر دیر تک محمود خان اچکزئی کے لیے ڈیسک بجاتے رہے ۔ وہ اپنی نشست پر بیٹھے تو متعدد ارکان نے محمود خان اچکزئی کا ماتھا چوم لیا عمران خان کے ساتھ ان کے زندہ باد کے نعرے لگا دئیے ۔