پاکستان کی خفیہ اطلاع پر افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی، دیگر دہشت گردوں کیخلاف فضائی کارروائی
کارروائی خفیہ اطلاع پر دہشت گردوں کی موجودگی کی بنیاد پر کی گئی، ترجمان دفتر خارجہ
کارروائی ٹی ٹی پی اور حافظ گل بہادر گروپ کے دہشت گردوں کے خلاف کی گئی،افغان سرزمین پر موجود ٹھکانے تباہ کیے گئے
افغان میں چھپے دہشت گرد پاکستان کی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں، دفترخارجہ کا بیان
اسلام آباد(ویب نیوز)
پاکستان نے افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف فضائی کارروائی کی تصدیق کر تے ہوئے کہا ہے کہ خفیہ اطلاع پر افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اس میں حافظ گل بہادر گروپ اور کالعدم تحریک طالبان کو نشانہ بنایا گیا ہے اور افغان سرزمین پر موجود ٹھکانے تباہ کیے گئے،دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کارروائی خفیہ اطلاع پر دہشت گردوں کی موجودگی کی بنیاد پر کی گئی، پاکستان نے کارروائی دہشت گردوں کی پاکستان میں کارروائیوں کے جواب میں کی، گزشتہ 2 ہفتوں میں پاکستان نے افغان حکومت کو دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق بارہا آگاہ کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان میں چھپے دہشت گرد پاکستان کی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں، پاکستان نے کارروائی خفیہ اطلاع پر دہشت گردوں کی موجودگی کی بنیاد پر کی، کارروائی ٹی ٹی پی اور حافظ گل بہادر گروپ کے دہشت گردوں کے خلاف کی گئی،ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا ہے کہ آج کی کارروائی کا ہدف حافظ گل بہادر گروپ سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد تھے۔پاکستان نے کارروائی دہشت گردوں کی پاکستان میں کارروائیوں کے جواب میں کی ، گل بہادر گروپ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مل کر پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد حملوں کا ذمہ دار ہے، جس کے نتیجے میں سیکڑوں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی شہادتیں ہوئی ہیں۔شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی کی سیکیورٹی چیک پوسٹ پر 16 مارچ کو ہونے والے حملے میں بھی حافظ گل بہادر گروپ ملوث ہیں، جس میں دو اعلی افسران سمیت 7 پاکستانی فوجی شہید ہوئے تھے،بیان میں کہا گیا کہ پاکستان افغانستان کی سلامتی اور خود مختاری کا احترام کرتا ہے، پاکستان نے دہشت گردوں کی کاروائیوں سے سفارتی سطح پر افغانستان کو بارہا آگاہ کیا، پاکستان افغانستان کو بارہا باور کرا چکا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے، پاکستان افغانستان سے ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کرتا چلا آ رہا ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ 2ہفتوں میں پاکستان نے افغان حکومت کودہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق بارہاآگاہ کیا، افغانستان میں چھپے دہشت گرد پاکستان کی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل افغانستان کی عبوری حکومت کے ترجمان نے کہا تھا کہ پاکستانی سرحد سے متصل افغانستان کے صوبہ پکتیکا اور خوست میں فضائی حملے کیے گئے ہیں جس میں 8 فراد ہلاک ہوگئے ہیں۔افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ پاکستانی طیاروں نے افغان سرزمین پر فضائی حملہ کیا، انہوں نے دعوی کیا کہ ہلاک ہونے والے تمام 8 افراد خواتین اور بچے تھے، رات کو تقریبا 3 بجے پاکستانی طیاروں نے اپنی سرحد کے قریب افغان صوبے خوست اور پکتیکا میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا ہے۔ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے یان میں بتایا کہ طیاروں نے پکتیکا کے برمل ضلع میں لامان کے علاقے اور خوست کے سپیرا ضلع میں افغان دبئی کے علاقے پر بمباری کی۔۔