حافظ نعیم الرحمن آئندہ پانچ سال کے لیے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منتخب ہوگئے
وہ جماعت اسلامی کے چھٹے امیر ہوں گے
جماعت اسلامی کے انتخابی کمیشن کے سربراہ راشد نسیم کا پریس کانفرنس میں اعلان
سید مودودی کے بعد میاں طفیل ، قاضی حسین احمد، سید منور حسین ، سراج الحق امیر جماعت کے عہدے پر خدمات سرانجام دیتے رہے۔
لاہور( ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن آئندہ پانچ سال کے لیے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منتخب ہوگئے ہیں ۔ وہ جماعت اسلامی کے چھٹے امیر ہوں گے جن کی مدت امارت اپریل 2029ء تک ہوگی۔ جماعت اسلامی کے انتخابی کمیشن کے سربراہ راشد نسیم نے جمعرات کو منصورہ میں پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران حافظ نعیم الرحمن کے امیر جماعت منتخب ہونے کا اعلان کیا۔ انتخابی کمیشن کے سیکرٹری بلال قدرت بٹ، ممبران انجینئر اخلاق احمد ، سردار ظفر ، ڈاکٹر عطاالرحمن اور سیکرٹری اطلاعات اور ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔راشد نسیم نے صحافیوں کو بتا یا کہ 82فیصد اراکین جماعت نے امیر جماعت کے الیکشن میں حصہ لیا جن میں اکثریت نے حافظ نعیم کے حق میں ووٹ دیا۔ جماعت اسلامی کے ملک بھر میں 45ہزار رکن ہیں جن میں 6ہزار سے زائد خواتین اراکین شامل ہیں۔ اراکین جماعت ہر پانچ سال بعد خفیہ رائے شماری کے ذریعے براہ راست امیر جماعت کے انتخاب میں حصہ لیتے ہیں۔راشد نسیم نے صحافیوں کو بتایا کہ جماعت اسلامی کے دستور کی دفعہ 13کے تحت کوئی بھی شخص جماعت اسلامی کی امارت کے لیے امیدوار نہیں ہوگا، البتہ اراکین کی رہنمائی کے لیے گذشتہ عرصے سے مجلس شوریٰ تین نام تجویز کرتی ہے، تاہم اراکین جماعت ان تین ناموں کے علاوہ کسی بھی شخص کا امارت کے لیے نام تجویز کر سکتے ہیں ۔ موجودہ انتخاب کے لیے مجلس شوریٰ نے حروف تہجی کے اعتبار سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق،قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن کے نام تجویز کیے تھے۔ راشد نسیم نے بتایا کہ نام تجویز کیے جانے کا سلسلہ اراکین جماعت کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر عمل میں آیا تاکہ انتخابی عمل میں آسانی ہو۔ یاد رہے کہ جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن ایک منتخب ادارہ ہے جس کا انتخاب جماعت اسلامی کی منتخب مجلس شوریٰ نے خصوصی طورپر امیر جماعت کے انتخاب کے لیے کیا تھا۔ انتخابی کمیشن صرف مجلس شوریٰ کو جواب دہ ہے۔ راشد نسیم نے بتایا کہ موجودہ انتخابی کمیشن کا کام انتخاب امیر کے بعد مکمل ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا اپریل 3کو امیر جماعت کا 19واں انتخاب پرامن اور شفاف طریقے سے اپنے اختتام کو پہنچا جس کے لیے ہم سب اللہ تعالیٰ کے شکرگزار ہیں۔ راشد نسیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کے امیر کے انتخاب کے لیے انتخابی عمل (بیلٹ پیپرز کی اشاعت،ترسیل، ووٹنگ عمل، بیلٹ پیپرز کی واپسی) کا عمل 19فروری کو شروع ہوا جو 25مارچ کو اختتام کو پہنچا جس کے بعدمنصورہ میں انتخابی کمیشن کی زیرنگرانی ووٹوں کی گنتی ہوئی جو 4 اپریل کی صبح تک مکمل ہو گئی جس کے فوری بعد اسی روز نو منتخب امیر جماعت کا اعلان کیا گیا۔راشد نسیم نے کہا کہ موجودہ امیرجماعت سراج الحق کی مدت امارت 9اپریل 2024ء کو مکمل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جس میںباقاعدگی سے امیر جماعت کے الیکشن ہوتے ہیں ۔ جماعت اسلامی کے بانی امیر سیدمودودی تھے تاہم انہوں نے بھی یہ گوارا نہیں کہا تھا کہ پانچ سال بعد الیکشن کے بغیر ان کو دوبارہ امارت کے عہدہ پر مامور کیا جائے۔ سید مودودی کے بعد میاں طفیل محمد، قاضی حسین احمد ، سید منور حسین اور سراج الحق امیر جماعت کے عہدے پر خدمات سرانجام دیتے رہے۔