لاہور ( ویب نیوز )
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ڈالروں کے عوض اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، غیور پاکستانی قوم بھکاری نہیں، مسئلہ فلسطین کا دوریاستی حل کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ جعلی اور فراڈ مینڈیٹ پر بننے والی حکومت سے اپیل نہیں مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطین کے لیے آواز اٹھائے ورنہ عوام کے غیض و غضب کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو جائے، حکومت اسلامی دنیا اور اسرائیل مخالف غیر مسلم ممالک کی سربراہی کانفرنس بلا کر اسرائیل کو جنگ بندی کے لیے وارننگ جاری کرے، یقین سے کہتا ہوں اسی روز حماس کی شرائط پر جنگ بندی ہو جائے گی، معلوم ہے اسلام آباد میں بیٹھے بزدل حکمرانوں سے ایسا نہیں ہو گا، جماعت اسلامی پوری قوم کو فلسطین پر یکجا کرے گی اور آئین و جمہوریت کی بحالی کی بھرپور تحریک چلائے گی۔
لاہور میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام ”لبیک یا اقصیٰ“ مارچ میں خواتین، بچوں سمیت ہزاروں کی تعداد میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مقررین اور سٹیج پر موجود اہم شرکا میں نائب امرا لیاقت بلوچ، ڈاکٹر اسامہ رضی، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، حماس کے رہنما ڈاکٹر خالد قدومی، قائم مقام امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی نصراللہ گورائیہ، ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی آصف لقمان قاضی، ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف، مرکزی رہنما جماعت اسلامی حافظ محمد ادریس، امیر لاہور ضیا الدین انصاری ایڈووکیٹ، خالد بٹ، ذکر اللہ مجاہد، انجینئر اخلاق احمد و دیگر شامل تھے۔ اس موقع پر امیر لاہور نے اہلیان شہر کی جانب سے فلسطین کے لیے 13کروڑ روپے کا امدادی چیک امیر جماعت کو پیش کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے زندہ دلان لاہور کے جذبہ کو سراہا اور انھیں عظیم الشان یکجہتی فلسطین مارچ کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کیا۔ امیر جماعت نے اہل فلسطین اور حماس کے مجاہدین کی قربانیوں کو سلام عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے جذبہ ایمانی سے ٹیکنالوجی سے لیس طاقت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا اور پوری امت کو مزاحمت کا سبق سکھایا، اہل غزہ نے بتا دیا کہ اقامت دین کی جدوجہد اور قرآن کے مطابق زندگی کیسے گزاری جاتی ہے۔ یقین سے کہتا ہوں فلسطینیوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی، مڈل ایسٹ کا نقشہ بدلے گا اور اسرائیل کا نام و نشان مٹ جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امت کا بچہ بچہ چاہتا ہے کہ اہل فلسطین کے حق میں شانہ بشانہ لڑے، ثابت ہو گیا کہ غزہ والے سرنڈر کرنے والے نہیں، ہمارے آئیڈیل حق کی خاطر لڑنے والے ہیں، جہاد اور مزاحمت میں امت کی عزت ہے، باطل کے آگے لیٹنے والوں کا دنیا و آخرت میں کوئی مقام نہ ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران کم از کم غزہ میں زخمی بچوں کو علاج کے لیے سہولت فراہم کر دیں، جماعت اسلامی اور پوری پاکستانی قوم ان کا علاج کرائے گی۔ انھوں نے کہا کہ پوری امت کے دل مسجد اقصیٰ کے لیے دھڑک رہے ہیں، مگر بے حمیت اور امریکا کے پٹھو حکمران خاموش ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حماس کو دہشت گرد کہنے والا امریکا خود سب سے بڑا دہشت گرد ہے جس کی تاریخ ریڈ انڈینز، جاپان، ویت نام، عراق، افغانستان میں سفاکیت اور ظلم سے بھری پڑی ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا، اسرائیل اور بھارت دنیا کے تین بڑے دہشت گرد ہیں۔
امیر جماعت نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے جذبہ جہاد کو خصوصی طور پر سلام پیش کیا جنھوں نے اپنے بیٹوں کی شہادت پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے وکٹری کا نشان بنایا۔ انھوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی امت کی ترجمان بن کر کردار کی عظمت سے اقامت دین کی جدوجہد کو بھرپور طریقے سے آگے لے کر بڑھے گی۔
جاری کردہ
شعبہ نشرو اشاعت جماعت اسلامی پاکستان