ملک عوام اور فوج کے آمنے سامنے آنے اور اداروں کی تقسیم کا متحمل نہیں ہوسکتا،موجودہ آئینی ،جمہوری اور عوامی مسائل کا واحد حل تمام ریاستی اداروں کا اپنی اپنی حددو میں رہتے ہوئے اپنی آئینی پوزیشن پر واپس آنے میں ہے
فارم 47کے زریعے لائی گئی حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل سکتی اس لئے حکومت میں شامل جماعتوں سے کہتا ہوں کہ اپنی پوزیشن سے پیچھے ہٹیں اور مذاکرات کے زریعے ملک کو بحران سے باہر نکلالیں
جماعت اسلامی اصولوں کی بنیاد پر سب سے بات کرنے اور ڈائیلاگ کے اہتمام کے لیے تیار ہے، انتخابی اصلاحات ملک کی ضرورت، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ووٹنگ کی حمایت کرتے ہیں
جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اور الیکٹیبلز، جاگیرداروں، وڈیروں کے تسلط سے جان چھڑانے کے لیے متناسب نمائندگی کے اصول کی طرف جانا ہوگا
امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے، احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں۔حافظ نعیم الرحمن کا منصورہ میں میٹ دی پریس تقریب سے خطاب
لاہور ( ویب نیوز)
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ نے کہا ہے کہ ملک عوام اور فوج کے آمنے سامنے آنے اور اداروں کی تقسیم کا متحمل نہیں ہوسکتا۔موجودہ آئینی ،جمہوری اور عوامی مسائل کا واحد حل تمام ریاستی اداروں کا اپنی اپنی حددو میں رہتے ہوئے اپنی آئینی پوزیشن پر واپس آنے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ فارم 47کے زریعیے لائی گئی حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل سکتی اس لئے حکومت میں شامل جماعتوں سے کہتا ہوں کہ اپنی پوزیشن سے پیچھے ہٹیں اور مذاکرات کے زریعے ملک کو بحران سے باہر نکلالیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اصولوں کی بنیاد پر سب سے بات کرنے اور ڈائیلاگ کے اہتمام کے لیے تیار ہے، انتخابی اصلاحات ملک کی ضرورت، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ووٹنگ کی حمایت کرتے ہیں، جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اور الیکٹیبلز، جاگیرداروں، وڈیروں کے تسلط سے جان چھڑانے کے لیے متناسب نمائندگی کے اصول کی طرف جانا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں میٹ دی پریس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعتراض کس بات پر ہے؟ فارم 45ہی اصل بنیاد ہے، انتخابات میں لوگوں کو مسلط کیا گیا۔ کسی سے سیاسی و انتخابی اتحاد نہیں ہو گا، آئین کی بالادستی اور جمہوری آزادی کے لیے رابطے اور تعاون کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی قومی انتخابات میں دھاندلی کے مسئلہ پر سپریم کورٹ جائے گی، کراچی کے نتائج میں فراڈ اور جعلسازی کو بنیاد بنا کر پورے پاکستان کا کیس لڑیں گے۔ چیف جسٹس معاملہ کو معمولی نہ سمجھیں، ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی جعلی حکومت کو نہیں مانتے، پنجاب میں ووٹ کو عزت دو کی بات کرنے والوں نے رسوائی کا راستہ اختیار کیا، ماضی کے الیکشنز میں بھی دھاندلی ہوئی لیکن حالیہ انتخابات میں تو تمام حدیں پار کردی گئیں، فارم 47والے خود ہٹ جائیں ورنہ جماعت اسلامی انہیں ہٹائے گی، سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سب بند گلی میں پھنس چکے ہیں، یہ نظام نہیں چلے گا، اس کو جتنا جلدی ہوسکے بہتر کرنے کی ضرورت ہے بصورت دیگر ملک کا مزید نقصان ہوگا، اداروں اور عوام میں فاصلے بڑھیں گے، اداروں کو اپنی آئینی پوزیشن پر واپس آنا پڑے گا، جماعت اسلامی اصولوں کی بنیاد پر سب سے بات کرنے اور ڈائیلاگ کے اہتمام کے لیے تیار ہے، انتخابی اصلاحات ملک کی ضرورت، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ووٹنگ کی حمایت کرتے ہیں، جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اور الیکٹیبلز، جاگیرداروں، وڈیروں کے تسلط سے جان چھڑانے کے لیے متناسب نمائندگی کے اصول کی طرف جانا ہوگا۔ امیر جماعت نے کہا کہ صدر پاکستان جیسے تیسے بھی کرسی صدارت پر بیٹھ گئے، اب کم ازکم ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ پر بیان ہی جاری کردیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں نئے گیس ذخائر کی دریافت پر کام نہیں ہورہا، آئی پی پیز کے مہنگی بجلی معاہدوں پر نظرثانی کی جائے، 9ہزار میگاواٹ مہنگی بجلی کا بوجھ عوام برداشت کرہے ہیں، کے الیکٹرک بھاری لائن لاسز کی قیمت بھی کراچی کے عوام سے وصول کررہی ہے، حکمران طبقہ مفت بجلی، گیس، پٹرول اور دیگر مراعات ختم کرے، ملک میں تنخواہ دار طبقہ تین سو ارب اور جاگیردار چار ارب ٹیکس دیتے ہیں، آئی ایم ایف کو یہ سب کچھ نظر نہیں آتا، ایران پاکستان گیس پائپ لائن نظر آجاتی ہے، گندم کی امدادی قیمت کم ازکم پانچ ہزار روپے فی من مقرر کی جائے، چار فیصد لوگوں کے پاس 40فیصد زرعی زمین ہے، چھوٹا کسان مجبور پریشان ہے، جے آئی کسان تمام اضلاع میں جمہوری حق کو استعمال کرتے ہوئے گندم کی امدادی قیمت اور دیگر مسائل پر بھرپور احتجاج کرے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ تعلیم قومی مسئلہ ہے، اٹھارویں ترمیم میں تعلیم صوبوں کو منتقل کردی گئی، اس میں مزید ترمیم کی ضرورت ہے، تعلیم کو قومی پالیسی کا درجہ دیا جائے، یکساں نصاب کے ساتھ یکساں نظام تعلیم کی بات کرتے ہیں۔ ”بنو قابل” پروگرام کا دائرہ کار ملک بھر میں وسیع کریں گے، پہلے مرحلے میں 10لاکھ نوجوانوں کو اس کا حصہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کو ساتھ لے کر چلے گی، نوجوان مایوس ہیں، 76برس تک حکمرانی کرنے والے اس کے ذمہ دار ہیں، خواتین کے حقوق اور انہیں وراثت میں حق دلانے کے لیے جدوجہد کریں گے،جو سرکاری اہلکار بہن بیٹی کو وراثت میں حق نہیں دیتا اسے معزول کیا جائے، ورکنگ وومن کے مسائل کے حل کے لیے آواز بلند کریں گے۔ عوام کو صاف پانی، صحت اور روزگار کی فراہمی کے لیے ہرفورم پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کا مسئلہ نہایت اہم ہے، اسے حل کیا جائے، کسی پر الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے، لاپتا افراد کے مسئلہ پر بلوچستان کے عوام کے موقف کی بھرپور تائید کرتے ہیں، اس ایشو کو حل نہ کرنے کی صورت میں بیرونی ممالک فائدہ اٹھاتے ہیںاور عوام اور اداروں کو ایک دوسرے کے سامنے لاکھڑا کر دیا جاتا ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل نہ ہونے تک بھارت سے کسی قسم کی تجارت قبول نہیں، تجارت کے لیے چین، روس، ترکی، ایران، وسط ایشیا کے دروازے کھلے ہیں، کشمیریوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے غزہ میں مجاہدین اور اہل فلسطین کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مسئلہ فلسطین پوری انسانیت، امت کا مسئلہ ہے، ہمارے لیے یہ ایمان کا مسئلہ ہے۔ جماعت اسلامی امریکا اور مغرب کی یونیورسٹیوں میں طلبا وطالبات کی جانب سے اہل فلسطین کے حق میں ریلیاں منعقد کرنے پر انہیں سلام پیش کرتی ہے۔ پاکستانی نوجوان بھی تعلیمی ادراوں اور جامعات میں اس ایشو پر بھرپور آواز بلند کریں۔ پوری قوم کو اہل فلسطین کے حق میں متحرک کریں گے