اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں تاہم کچھ پوشیدہ نہیں رکھا جائے گا، علی امین گنڈاپور
اپنے حق کے لیے ہر حد تک جنگ لڑیں گے، مرکز سے اپنا حق مانگ رہا ہوں،وزیراعلی کی میڈیا سے گفتگو
پشاور( ویب نیوز)
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اپنے حق کے لیے ہر حد تک جنگ لڑیں گے تاہم پاکستان کی خاطر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ مذاکرات سب کے سامنے ہوں گے، اس میں کچھ پوشیدہ نہیں ہوگا۔پشاور اسپورٹس کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہاکہ ملک کے استحکام کیلئے بانی پی ٹی آئی شروع سے مذاکرات کے حامی ہیں،اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات سب کے سامنے ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ وفاق کے ساتھ صوبے کے حق کے حوالے سے بات کی ہے اور کرتا رہوں گا، میں مرکز سے اپنا حق مانگ رہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کسی بھی خام خیالی سے نکل آئے، ان سے ہر حال میں پیسے لوں گا۔علی امین گنڈاپور نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر سے کہتا ہوں مجھے بلیک میل کرنا بند کرو، سنی اتحاد کونسل کو اس کا حق دیا جائے۔ ہماری مخصوص نشستیں ہمیں دی جائیں۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں امن تھا، حالیہ بدامنی کی ذمہ داری پی ڈی ایم پر عائد ہوتی ہے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جج کی بازیابی کیلئے کوئی تاوان نہیں دیا، فورسز کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے جج کو بازیاب کرا لیا، ہمیں اپنی فورسز کو سپورٹ کرنا چاہئے،وزیراعلی نے کہاکہ وفاق سے کہتا ہوں وار اینڈ ٹیرر کی مد میں خیبرپختونخوا کے 460 ارب روپے جاری کیے جائیں۔انہوں نے کہاکہ بجلی چوری میں خیبرپختونخوا کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، مگر اس میں تو پیسکو کے اہلکار ملوث ہیں۔ صوبے کے عوام کو چور نہ کہا جائے۔انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا سے 300 ارب روپے وفاق تمباکو کی مد میں کما رہا ہے، خیبرپختونخوا کو صرف 5 روپے کلو منافع دیا جاتا ہے، ہم کوئی بھکاری نہیں جو ان سے بھیک مانگیں۔علی امین گنڈاپور نے کہاکہ مدارس کے طلبہ بھی ہمارے بچے ہیں، جبکہ خصوصی بچوں کے لیے بھی کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے والے بچوں کو مکمل طور پر سپورٹ کریں گے، خود کھلاڑی ہوں اور مجھے پتا ہے کہ کھیلوں کو کس طرح فروغ دینا ہے