مظفرآباد سمیت آزادکشمیر کے جملہ دس اضلاع اور تحصیلوں میں مکمل شٹراڈاؤن و پہیہ جام ہڑتال
 مظفرآباد،پونچھ اور میرپور ڈویژن میں کئی مقامات پرمظاہرین اور پولیس کے در میان آنکھ مچولی کاسلسلہ جاری رہا،پولیس ا ہلکاروں سمیت کئی افراد زخمی

آزادکشمیر کو پیدواری لاگت پر بجلی فراہم کی جا ئے،لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کیاجائے،گریڈاسٹیشن کو حکومت آزادکشمیر کے حوالے منتقل کیا جائے

مظفرآباد(ویب  نیوز)

جموں وکشمیر عوامی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پر دارالحکومت مظفرآباد سمیت آزادکشمیر کے جملہ دس اضلاع اور تحصیلوں میں مکمل شٹراڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال رہی۔ مظفرآباد،پونچھ اور میرپور ڈویژن میں کئی مقامات پرمظاہرین اور پولیس کے در میان آنکھ مچولی کاسلسلہ جاری رہا۔ سرکاری  اعداد وشمارر کے مطابق جمعہ کی رات تک 20پولیس اہلکاران زخمی ہوئے ہیں اور دوکی حالت تشویشناک ہے جبکہ ایک سرکاری گاڑی نظر آتش کرنے کے ساتھ مظاہرین کی جانب سے کل3گاڑیاں تباہ کی گئیں۔ جبکہ دوموٹرسائیکلوں کو نذر آتش کیاگیا جبکہ آزاد ذرائع  سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق آزادکشمیر بھر خصوصا مظفرآباد میں 30مظاہرین شیل لگنے اور لاٹھی چارج سے زخمی ہوئے جبکہ آنسوگیس اور شیلنگ سے گھروں میں موجود بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد متاثر ہوئی۔ہفتہ کے روز مظفرآباد میں مکمل شٹرڈاؤن رہا۔جبکہ ضلع نیلم،جہلم ویلی،باغ، حویلی،راولاکوٹ،سدھنوتی،کوٹلی میرپور سمیت آزادکشمیر کے جملہ اضلاع تحصیلوں اور یونین کونسلوں کی سطح پر مکمل پہیہ جام اور شٹرڈاؤن رہا۔ مظفرآباد کی جانب آنے والا لانگ مارچ جو کہ تمام اضلاع سے جاری ہے اور آج بارہ مئی کومظفرآباد پہنچے گا کو روکنے کیلئے حکومت آزادکشمیر کی ہدایت پردھیرکوٹ،باغ،راولاکوٹ سمیت کئی علاقوں میں مٹی کے تودے اور پتھر پھینک کر انتظامیہ اور پولیس نے راستے بند کرد ئیے ہیں اور شہرؤں کو بلاک کردیا ہے تاکہ احتجاجی جلوس اور قافلوں کومظفرآباد کی جانب بڑھنے سے روکاجائے دوسری جانب عوامی جائنٹ ایکشن کمیٹی کے قائدین  شوکت نواز میر،فضل محمود بیگ ایڈووکیٹ،راجہ امجد علی خان،باسط قریشی ودیگر قائدین نے مظفرآباد میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مطالبات واضح اور دوٹوک  ہیں۔ہمارا کوئی خفیہ ایجنڈا نہیں بلکہ عوامی مفادات اور ریاست کے عوام کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں اور عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں ہم نے کوئی دوکان زبرستی بند کروائی نہ ٹرانسپورٹ بند کی بلکہ عوام ٹرانسپورٹر اور تاجران نے رضاکارانہ طور پر اپنا کا روبار بند کیا ہے اور ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے۔ہمار ے مطالبات یہ ہے کہ آزادکشمیر کو پیدواری لاگت پر بجلی فراہم کی جا ئے،لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کیاجائے،گریڈاسٹیشن کو حکومت آزادکشمیر کے حوالے منتقل کیا جائے۔اشرافیہ کوحاصل مراعات،مفت پیٹرول،مفت بجلی،مفت گیس اور علاج معالجہ کے نام پرہونے والی کرپشن کوختم کیاجائے اس کے علاوہ آزادکشمیر حکومت کو بااختیار بنایاجائے۔ منگلا،نیلم جہلم پراجیکٹ سمیت تمام پن بجلی منصوبوں میں ہونے والی کرپشن کاحساب لیاجائے۔رٹھوعہ ہریام پل سمیت مظفرآباد کے نامکمل میگاپراجیکٹس کومکمل کیاجائے۔ان میں کوئی مطالبہ بھی ایسے نہیں جو غیرقانونی اور غیرآئینی ہو۔ آزادکشمیر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم کررکھے ہیں۔اور وزیراعظم نے پہلے بھی اس کا برملا اظہار کیا ہے  مگر اب وہ وفاق کے اشاروں پرآزادکشمیر کے عوام کو غدار اور دیگرطعنے دے رہے ہیں جو افسوسناک ہیں ہماری تحریک جاری رہے گی جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے ہماری ہڑتال غیرمعینہ مدت تک جاری رہے گی۔