16 مئی کو لاہور میں کسانوں کے حقوق کے لئے وزیراعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا ہوگا،حافظ نعیم الرحمان
ملک میں قانون کے نفاذ والے ہی قانون شکنی کررہے ہیں
 پشاور کا استقبالیہ جلسہ منسوخ کرتاہوں اب19 مئی کو پشاور میں غزہ مارچ ہوگا
آزادکشمیر عوام کے مطالبات جائز ہیں قوت کے استعمال کی پالیسی ترک کی جائے
امیرجماعت اسلامی کی پریس کانفرنس
اسلام آباد (ویب  نیوز)

امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے16 مئی کو مال روڈ لاہور  پر وزیراعلی پنجاب ہاؤس کے سامنے کسانوں کے حقوق کے لئے  دھرنے اور19 مئی کو پشاور میں  بڑے یکجہتی غزہ مارچ کا اعلان کردیا، فارم 47کے ذریعے دھاندلی کا اعتراف  کرنے والے سابق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑکو حفاظتی تحویل میں تحقیقات کی جائیں،فارم45کے تحت حکومت بنے گی،جعلی حکومت نہیں چلے گی، اپوزیشن سے اشتراک عمل تو ہوسکتا ہے مگر سیاسی و انتخابی اتحاد کسی سے نہیں ہوسکتا،آزادکشمیر میں عوامی احتجاج کے خلاف طاقت کے استعمال پر اظہارتشویش کرتے ہوئے انھوں نے  بجلی بلز اور دیگر مطالبات کی حمایت کردی  مذاکرات کے ذریعے صورتحال کو معمول پر لانے کی کوشش کی جائے۔ان خیالا ت کا اظہار انھوں نے اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔امیر جماعت نے کہا کہ میڈیا کی صنعت کو بہت مشکلات کا سامنا ہے، میڈیا ورکرزکو معاشی و آزادی صحافت کے مسائل کا سامنا ہے، ملک کے مختلف شعبوں کی تقسیم میڈیا میں نظر نہیں آنا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ  میں نے بلوچستان کا دورہ کیا ہے، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قانون کی بالادستی ، کچھ لوگ قانون کی بالادستی کے لئے اٹھنے والی آوازوں کو دبا دینا چاہتے ہیں ،قانون کے نفاذ والے ہی قانون شکنی کررہے ہیں، لوگوں کو ماورائے عدالت لاپتہ کردیا جاتا ہےِ بلوچستان میں جگہ جگہ ناکوں پر لوگوں کی توہین کی جاتی ہےِ بہاولپور میں سولر پارک بنادیا بلوچستان میں سولر پلانٹس کیوں نہیں لگائے جارہے، گوادر میں بڑے بحری جہازوں سے چھوٹی بڑی مچھلیاں نکالی جارہی ہیں جب احساس محرومی ہوگا تو عالمی قوتیں بھی اس سے فائدہ اٹھاتی ہیں، فارم 47کی حکومتیں پی پی پی ن لیگ اور ایم کیو ایم کو عوام پر جبری مسلط کردیا ہے،معیشت پر زبردستی کے خوشنما اعدادوشمار جاری کئے جارہے ہیں آج بھی وقت ہے چیف جسٹس آف پاکستان جوڈیشل کمیشن بنائیں چیف جسٹس فارم 45کی بنیاد پر سپریم کورٹ نتائج مرتب کرائے ۔حافظ نعیم الرحمن  نے کہا کہ غزہ میں دس ہزار لاپتہ ہوچکے چالیس ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، اسرائیل نے قحط سالی پیداکردی ہے ،امریکہ اسرائیل کو محدود پیمانے کے طورپر کاروائی کی اجازت دے رہا ہے، مصر جواب دے اسرائیل کیسے رفح بارڈر بند کررہا ہے ۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فلسطین ہماری ریڈلائن ہے، فلسطین کے مظلوموں کی موثر آوازبننا ہے،امریکی سرپرستی میں اسرائیلی ظلم وجبر کا سلسلہ جاری ہے ،مسلمان حکمرانوں کا خبردارکرتا ہوں اس صورتحال کانوٹس نہ لیا گیا  ایک کے بعد دوسرے اسلامی ملک کو نشانہ بنایا جائے گا ،حافظ نعیم الرحمان نے ملک کے مختلف شہروں میں اپنے اعزازمیں استقبالیہ جلسوں کو غزہ مارچ میں تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں  19مئی کو پشاور گرئینڈغزہ مارچ ہوگا۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندوں نے فسطین کے صورتحال پر اچھا موقف پیش کیا ہے وہ قابل تعریف ہیں تاہم مزید موثر انداز میں اس مسئلے کو اٹھانے کی ضرورت ہے ۔امیر جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں زبردست طلبہ غزہ مارچ پر اسلامی جمیعت طلبہ کے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ  افسوس کے پولیس نے اس مارچ کا راستہ روکنے کی کوشش کی۔  امریکی سفارتخانے کونسی مقدس جگہ ہے کہ وہاں جار احتجاج ریکارڈ نہیں کروایا جاسکتا ،طلبہ اگر امریکی سفارتخانے تک مارچ کر لیتے تو کیا ہوجاتا ،ہمارااحتجاج ہمیشہ پر امن رہا ہے۔ امریکی غلامی میں اتنے آگے نہ جاؤ کہ واپسی کا راستہ نہ ملے،غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اگر وائٹ ہاؤس کا گھیراؤہوسکتا ہے توپاکستان میں امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاج کیوں نہیں ہوسکتا،اس سے امریکی غلاموں کو تکلیف ہوتی ہے کہ امریکہ ناراض نہ ہوجائے حکومت نہ چھین لی جائے ، جماعت اسلامی کے دھرنے مظاہرے  ہمیشہ پر آمن رہے ہی، اسرائیلی مظالم کے خلاف مسلسل بولنا ہے حکمرانوں کو جگانا ہے  بلکہ خود ہمارے حکمران اسرائیل کے سہولت کار بنے ہوئے ہیںِ، دوسری جانب فلسطینی اپنا خون بہا رہے ہیں جانیں دے رہے ہیں۔ اسرائیل تو شکست کھا چکا ہے،حماس کے ہاتھوں وہ ڈھیر ہوچکا ہے یہی وجہ ہے کہ  جنگ میں شکست کے بعد  شہری آبادی کو  بمباری کا نشانہ بنارہا ہے  بدقسمتی سے مسلم حکمرانوں نے اسرائیل کو طاقت دی ہے اگر حکمران کوئی ردعمل دکھاتے تو اسرائیل کو اس عمل کی جرات نہ ہوتی،حکومتوں   سپہ سالاروں اسلامی افواج کو یہ بات سمجھنا ہوگی۔امیر جماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ  اپنے اعزازمیں استقبالیہ جلسوں کو منسوخ کرتا ہوں اس کی جگہ غزہ مارچ ہونگے پاکستان کو آگے بڑھ کرعملی حصہ ڈالنا چاہئے 19 مئی کو جماعت اسلامی پشاورمیں غزہ ملین مارچ کررہی ہے ,پشاور میں اسلام آباد کے حوالے سے اہم اعلان کروں گا  ۔نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو حفاظتی تحویل میں لیا جائے فارم 47کے حوالے سے ان کا بیان ان کے لئے خطرہ بن رہا ہے نگران وزیر اعظم کو تحویل میں لیکر پوچھا جائے کہ فارم 47کے ذریعے کس نے کیا کیا ؟۔انھوں نے کہا کہ گندم کے بحران کی  نگران  اور  حکومت ذمہ دار ہیںحکومت نے وقت گزاری کی اور اب گندم خریدنے سے انکار کردیا ہے کروڑوں لوگوں کیساتھ حکومت نے ظلم کیا ہے سولہ مئی کو مال روڈ لاہور پر جماعت اسلامی کسانوں کے ساتھ ملکر احتجاج کرے گی وزیراعلی ہاؤس کے سامنے پرامن مظاہرہ ہوگا حکومت کو مشورہ ہے کہ راستہ روکنے کی کوشش نہ کرے اس کے نتائج اچھے نہیں  ہونگے بھگتنا پڑیں گے ۔ حافظ نعیم الرحمن  نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں بنائی گئی حکومت کے نتائج سامنے آرہے ہیں کبھی  اصل حکومت نہیں بنی کبھی فارورڈبلاک کبھی بیک ورڈ بلاک بنتے ہیں  وفاقی و ازاد کشمیر حکومت ملک دشمن قوت کو موقع فراہم نہ کریں عوامی ایکشن کمیٹی کے اکثر مطالبات جائز ہیں قوت کی بنیاد پر روکنے کی پالیسی ترک کی جائے پولیس سمیت دیگر ادارے بھی ہمارے ہیں  پرامن مزاحمت کی جائے جماعت اسلامی حمایت کرتی ہے  ، جوکچھ ہورہا ہے یہ کشمیر پر ہماری  عالمی پوزیشن متحمل نہیں۔