فلسطین و کشمیر کے لیے قوم سربکف ہے  حکمران اور افواج اپنا کردار ادا کریں  حافظ نعیم الرحمن
حماس کی قانونی حیثیت کو تسلیم ،تمام اسلامی ممالک کو جمع کر کے جنگ بندی کااعلامیہ جاری کیا جائے،  غزہ ملین مارچ سے خطاب
پیپلزپارٹی اور نواز لیگ اسرائیل کے خلاف احتجاج اورحماس کی حمایت کیوں نہیں کرتیں،عمران خان جیل سے اپنا مؤقف پیش کریں
فوجی قیادت سابق جنرل باجوہ اورمسئلہ کشمیر کے حوالے سے مؤقف واضح کرے ورنہ فوج کو بھی شکوک و شبہات کا سامنا کرنا پڑے گا
کامیاب غزہ ملین مارچ نے ثابت کردیا ہے کہ اہل کراچی غزہ و فلسطین کے مسلمانوں کے حق میں بیدار اور جاگ رہے ہیں  منعم ظفر
غزہ ملین مارچ سے سیف الدین ایڈوکیٹ ،رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق ، علامہ باقر زیدی ، یونس سوہن ایڈوکیٹ، آبش ودیگر کا خطاب

کراچی  (  ویب  نیوز  )

اقوام متحدہ کی قراردادوں وعالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود اسرائیلی افواج کی جانب سے رفح بارڈرو غزہ پر مسلسل بمباری، خواتین و بچوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں کی شہادت کے خلاف اور”اہل فلسطین”اور”تحریک مزاحمت حماس” سے  اظہار یکجہتی  کے لیے اتوارکوشاہراہ فیصل پر عظیم الشان ”غزہ ملین مارچ”منعقدہوا۔شدید گرمی کے باوجود شہر بھر سے لاکھوں مردو وخواتین اور مختلف طبقات و مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سمیت علمائ، وکلائ،ڈاکٹرز، انجینئرز، طلبہ، تاجر، مزدور سمیت سول سوسائٹی سے وابستہ افراد شریک ہوئے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فلسطین اور کشمیر کے لیے پوری قوم قربانیاں دینے اور سربکف ہونے کے لیے تیار ہیں ،حکمران اور افواج پاکستان اپنا کردار ادا کریں، حماس کی قانونی حیثیت کو تسلیم کیا جائے۔تمام اسلامی ممالک کو جمع کر کے جنگ بندی کے لیے اعلامیہ جاری کیا جائے،فلسطین کے زخمیوں کو پاکستان لایا جائے اور ان کاعلاج کیا جائے۔ سابق جنرل باجوہ کے حوالے سے کشمیر کے مسئلے پر سودے بازی کی جو اطلاعات سامنے آرہی ہے اس پر فوجی قیادت کو بھی وضاحت کرنا چاہیے ورنہ مسئلہ کشمیر پر فوج پر بھی شکوک و شبہات شروع ہوجائیں گے۔کشمیر کے مسئلے پر کسی صورت میں بھی سودے بازی نہیں کرنے دی جائے گی۔پیپلزپارٹی اور نواز لیگ بتائیں کہ وہ اسرائیل کے خلاف احتجاج اورحماس کی حمایت کیوں نہیں کرتیں،پی ٹی آئی کے عمران خان کو بھی چاہیئے کہ وہ جیل سے اسرائیل کے حوالے سے اپنا موقف پیش کریں۔ اقوام متحدہ سے سوال کرتے ہیں کہ مشرقی تیمور اورعراق پر حملے کا مسئلہ ہوتو قراردادوں پر عمل درآمد ہوجاتا ہے لیکن کشمیر یا فلسطین کا مسئلہ ہوتو قرادادوں اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کوبھی رونددیا جاتا ہے ۔کشمیر و مسئلے کو حل کرنے کے لیے احتجاج کے دائرے کو وسیع کرنا ہوگا اور جدوجہد کو مزید تیز کرنا ہوگا۔ہمیں اپنے اندرونی اوربیرونی دشمنوں سے بھی لڑناہے۔طویل،پر امن مزاحمت کو جاری رکھیں،اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کو جاری رکھیں۔ہم 24 سے سال سے امریکہ کی بنائی ہوئی جنگ کا حصہ بنے رہے۔افغانستان ہمارا دشمن ملک نہیں، بیٹھ کر بات کریں، پاک ایران پائپ لائن منصوبہ مکمل کریں۔نواز شریف اور شہباز شریف سن لیں کہ بھارت کے ساتھ دوستی کا خواب کسی صورت پورا نہیں ہوگا۔حکمرانوں نے پاکستان کو اس کے نظریے کی بنیاد پر قائم نہیں ہونے دیا۔پاکستان توڑنے میں یحیٰ خان ،ذوالفقار علی بھٹو اور شیخ مجیب کا کردارتھا کسی ایک کو ذمہ دار قرار دے کر تاریخ کو مسخ نہ کیا جائے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ پاکستان خطہ زمین کا نام نہیں بلکہ ایک نظریے اور عقیدے کا نام ہے۔بانی پاکستان قائد اعظم نے اسرائیل کو مغرب کا ناجائز بچہ کہا تھا۔پاکستان کا فلسطین کے ساتھ بہت گہرا تعلق ہے۔تحریک پاکستان میں آل انڈیا مسلم لیگ نے بھی اسرائیل کو ناجائز قراردیاتھا۔پاکستان کی مسلم لیگ کو کیا ہوگیا ہے وہ حماس کی حمایت کیوں نہیں کرتی ،پاکستان کے بچے بوڑھے ، جوان ،مردوخواتین کسی صورت میں بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ہمارے حکمران یاد رکھیں کہ پہلے بھی امریکہ کے عشق میں مبتلا ہونے سے کسی کچھ نہیں ملا بلکہ وہ رسوا ہے اور آئندہ بھی رسوا ہوگا ،قائد اعظم نے کہا تھا کہ ایک مضبوط پاکستان انڈیا کے مسلمانوں کا تحفظ کرے گا۔بد قسمتی سے انگریزوں کے شاگرد کے پاس پاکستان کی باگ دوڑ آگئی۔1973 کی جنگ میں پاکستان کے پائلٹ نے اسرائیلی جہازوں کو گرایا تھا،پاکستان کی ٹیکنالوجی بوسنیا کے لیے استعمال کی گئی۔جب پاکستان کا ایٹم بم بناتو وہ صرف پاکستان کا نہیں بلکہ اہل اسلام کا ایٹم بم تھا۔ہم نے تو قربانیاں دے کر نیوکلر پاکستان بنایا، ہم فخر پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ایٹم بم تحفظ کے لیے حاصل کیا گیا تھا لیکن آج ایٹم بم کو ہی حفاظت میں رکھا جارہا ہے ،قوم نے نیوکلر پروگرام کی آبیاری کے لیے قربانیاں دیں لیکن پاکستان کے حکمران کشکول لے کر بھیک مانگتے رہتے ہیںاورپوری قوم کو بھی بھکاری بنادیا ہے ، پاکستان کے پاس تمام تر وسائل موجود ہیں، محنت کش عوام مزدور اور کسان بھی ہیں۔76 سال سے فوجی ڈکٹیٹر یا ان کے گملوں میں پلنے والے جاگیردار اور وڈیرے حکومت کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ اہل کراچی کے دل اہل غزہ و مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کراچی عالم اسلام کا سب سے بڑا شہر ہے،حکمرانوں کی نااہلی و ناقص کارکردگی نے کراچی کے عوام کو بے شمار مسائل و مشکلات میں گھیرا ہوا ہے لیکن اس کے باوجود یہ شہر ہمیشہ امت کے لیے اپنا حق ادا کرتا ہے۔اہل فلسطین جن مظالم کا شکار ہے اس حوالے سے عالمی سطح پر ایک لہر تو پیدا ہوگئی،40 ہزار سے زائد فلسطینی مسلمانوں کو شہید کردیا گیا،درندہ اسرائیل پناہ گزیں کیمپوں پر بمباری کررہا ہے۔ امریکہ منافقت اور دہشت گردانہ تاریخ رکھتا ہے اس نے ہیروشیما ناگاساگی پر ایٹم بم گرائے ، ویت نام پر لشکر کشی کی ،امریکہ کا حکمران طبقہ بھی اپنے عوام کی بات نہیں سنتا اور اسرائیل کا سرپرست بنا ہوا ہے ،اہل فلسطین کے خون اور قربانیوں کے نتیجے میں امریکہ و اسرائیل کی دہشت گردی پوری دنیا میں عیاں ہوگئی ہے ، سوشل میڈیا کی دو دہاری تلوار نے امریکہ اور اسرائیل کو ایکسپوز کردیا ہے ، حماس کے مجاہدین نے 7اکتوبر اسرائیل کی فوج اور ٹیکنالوجی کو شکست دی ، اسرائیل نے اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے عورتوں اور بچوں پر بمباری کی ،امریکہ اور عالم اسلام کے حکمرانوں کی خاموشی نے اسرائیل کو طاقت فراہم کی ، حماس کے نوجوانوں میں کوئی شیعہ سنی نہیں ہے سب ایک ہیں ،سب سے زیادہ حافظ قرآن حماس میں ہے، ان کی روحانیت جذبہ جہاد پر آمادہ کرتی ہے۔حماس کے مجاہدین طاغوت کے آگے سجدہ ریز ہونے پر تیار نہیں ہیں ،انہوں نے مزاحمت اپناشعار بنایا ہوا ہے اور اللہ پر توکل کرتے ہوئے اسرائیل کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں ، حماس ایک منظم تحریک ہے ، جو سیاست بھی کرتے ہیں اورجہاد بھی ،ہم حماس کے نوجوانوں کو خراج تحسین پش کرتے ہیں جو ڈٹ کرکھڑے ہوئے ہیں اور جان جان آفریں کے سپرد کررہے ہیں،24 لاکھ افراد غزہ میں ہیں لیکن کسی ایک فرد نے بھی شکست قبول نہیں کی اور کوئی بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ،حماس نے ثابت کردیا ہے کہ ان کے بغیر کوئی نقشہ گری مکمل نہیں ہوسکتی ،امریکہ کہتا ہے کہ حماس کو دہشت گرد قراردیاجائے۔نومتخب امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہاکہ کامیاب غزہ ملین مارچ نے ثابت کردیا ہے کہ اہل کراچی غزہ و فلسطین کے مسلمانوں کے حق میں بیدار اور جاگ رہے ہیں ،8ماہ سے اسرائیل اہل غزہ وفلسطین پر بمباری کررہا ہے اور خونی درندہ بنا ہواہے ۔فلسطین کے اسپتالوں ، اسکولوں پر بمباری کی جارہی ہیں ۔اہل غزہ و فلسطینیوں کی اجتماعی قبریں بنائے جارہی ہیں۔امریکہ اسرائیل کی سرپرستی کررہا ہے ،امریکہ کی خود اپنی شناخت ہی ریڈ انڈین کی لاشوں پرہی ہے۔کراچی: مسلم دنیا میں امریکہ دندناتا پھررہاہے۔غزہ کے بچے ، بوڑھے ، جوان اور مرد وخواتین استقامت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔جمہوریت کا راگ الاپنے والے بچوں اور خواتین پر بمباری کرنے والوں کی سرپرستی کررہے ہیں۔امریکہ کی جامعات میں طلبہ یونین اہل غزہ و فلسطین کے حق میں احتجاج کررہے ہیں۔اقوام متحدہ صرف زبانی جمع خرچ اور قراردادیں پاس کرنے کا نام ہے ۔عالمی عدالت انصاف نے فیصلہ کیا کہ رفح پر بمباری بند کی جائے لیکن اسرائیل نے رفح پر بھی بمباری جاری رکھی ۔اقوام متحدہ سے سوال بنتاہے کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود اسرائیل کیسے حملہ کرسکتاہے ۔حماس نے 7اکتوبرکو اس بات کو ثابت کیا کہ اسرائیل ناقابل شکست نہیں ہے ۔تمام تر ٹیکنالوجی کے باوجود اسرائیل کو شکست فاش سے ہمکنار کیا گیا ۔غزہ کے بچوں ، ماؤں ،بہنوں اور مردوخواتین کا ہم پر قرض ہے کہ ہم ان کی مد د کریں۔بیت المقدس قبلہ اول کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے ۔ہم اہل غزہ و فلسطین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اورمزاحمتی تحریک امت مسلمہ میں جاری رہے گی ۔جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے کہاکہ کراچی کے شہریوں نے ایک بار پھر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنا حق ادا کردیا ۔اہلیان کراچی فلسطینی مسلمانوں کے پشت پر کھڑے ہیں۔کراچی امت مسلمہ کا شہر ہے جو امت مسلمہ کے حکمرانوں کو جگائے گا۔15سو زائد اسرائیلی جہنم واصل ہوگئے ہیں، 4سو ارب روپے کا اسرائیل کو نقصان ہوا ہے۔کراچی کے شہری اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں اور فلسطینیوں کا ساتھ دیں۔مجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ باقر زیدی  نے کہاکہ آج غز ہ مظہر استقامت ہے ، غزہ کے لوگوں کے قلوب پر ملائکہ نازل کیے ہیں ، بچے ، بوڑھے ، مائیں اور خود اسماعیل ہنیہ کے بچوں کو شہید کردیاگیا اس کے باوجود فلسطینی استقامت و عزیمت کا استعارہ بنے ہوئے ہیں۔ یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہاکہ پاکستان کی پوری اقلیتی برادری بھی اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ہے ،جماعت اسلامی نے ہمیشہ فلسطین کے مسئلے پر آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی آواز بلند کرتے رہیں گے ۔اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم آبش نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں فلسطنیوں کے حق میں اسرائیل کے خلاف طلبہ کو متحد اور متحرک کررہی ہے۔ ہمارا حکومت پاکستان سے مطالبہ ہے کہ وہ اسرائیل کے خلا ف اور اہل غزہ کے حق میں فیصلہ کن اقدامات کرے۔#
#/S