انتخابی دھاندلی کے معاملے پر سرنڈر نہیں کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن
 بلوچستان میں بڑے مگرمچھ  اسمگلنگ کررہے ہیں

اسلام آباد (ویب  نیوز)

جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بلوچستان میں بڑے مگرمچھ  اسمگلنگ کررہے ہیں،چاروں صوبوں کے عوام نے عوامی اسمبلیوں کے ذریعے انتخابات کی چوری کو مسترد کردیا ہے، سیاست و معیشت پر اثر انداز ہونے والی قوتوں کا مقابلہ کریں گے،ہم غلامی قبول نہیں کریں گے، انتخابی دھاندلی کے معاملے پر سرنڈر نہیں کریں گے۔ بلوچستا ن اور خیبر پختونخوا میں ریاست کی رٹ کمزورپڑ رہی ہے، وہ ہمیں  سیاست  پارلیمنٹ کو کمزور دیکھنا چاہتے ہیں،ہمیں عوام اور پارلیمنٹ کو اپنے گھر کی لونڈی بنانا چاہتی ہے ،ہم نے افغانستان کیساتھ کامیاب مذاکرات کئے تمام معاملات طے کئے  مگر سب کو ختم کیا جارہا ہے،افغان بارڈر کے پاس پشتون آباد ہیں مگر چمن میں دیکھ لے 8 ماہ سے کیا ہورہا، لوگ گھروں کا سامان بیچ رہے ہیں۔  مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ریاست روزگار کا انتظام کئے بغیر مطالبات مانے بغیر ان پر دبائو ڈال رہی ہے انگور اڈا میں بھی یہی صورتحال ہے،  ڈیورنڈ لائن ایسی لیکر ہے جس نے گھروں کو تقسیم کیا ہے، وزیرستان سے چمن تک یہی صورتحال ہے کہ گھر تقسم ہے  یہ انگریز کی لیکر ہیںچمن میں لوگوں سے روزگار کے مواقع چھین کر پاکستان کے مفاد کا نام دے  رہے ہیں،اسمگلنگ غریب عوام نہیں آپکے ناک کے نیچے بیٹھے مگرمچھ کررہے ہیں، طورخم سے باجوڑ تک کیا ہورہاہے ؟ سوچنا ہوگا مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم سوچتے رہے انتظار کرتے رہے کہ ادارے ہوش کا ناخن لینگے،معاملہ ختم کرنا ہوگا  تعاون کیلئے ماحول بنانا چاہیے  عوام کے مطالبات ماننے چاہیے ۔انھوں نے واضح کیا کہ  چاروں صوبوں کے عوام نے عوامی اسمبلیوں کے ذریعے انتخابات کی چوری کو مسترد کردیا ہے،دنیا کو بتادیا انتخابی نتائج عوامی نتائج نہیں تھے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے خلاف ہم ہر سازش کا مقابلہ کریں گے،عالمی قوتیں پاکستان کی سیاست و معیشت پر اثر انداز ہوتی ہیں، ہم ان کا مقابلہ کریں گے۔ہم غلامی قبول نہ کریں بلکہ دوستی کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنا موقف تسلیم کروانے کیلیے چاروں صوبوں میں عوامی اسمبلیاں بنائی ہیں، ہم نے دنیا کو بتایا ہے انتخابی نتائج عوامی نتائج نہیں تھے۔فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ ہمارے دوست انتخابات کو قبول کرکے اسمبلیوں میں بیٹھ گئے لیکن ہم نے انتخابی نتائج تسلیم نہیں کیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے واضع کر دیا ہے، ہم سرنڈر نہیں کریں گے، ہم نے 2018 کے نتائج مسترد کیے اور اب الیکشن 2024 کے نتائج بھی مسترد کرتے ہیں۔جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ اگر آئندہ بھی نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو ہماری جنگ جاری رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد مجلس عاملہ کا اجلاس ہو گا، جس میں آئندہ کا لائحہ عمل بنایا جائے گا، ہم نے پہلے بھی عالمی قوتوں کا مقابلہ کیا اب بھی کریں گے۔