قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو زرداری کے خلاف بھی نعرے لگے
وزیرخزانہ کے ڈائس کے سامنے احتجاج سے گریز ، اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ
اپوزیشن ارکان نے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں… حکومت نے جعلی بجٹ پیش کیا، مکمل رد کرتے ہیں، عمر ایوب
یہ بجٹ ملک کی درست گروتھ ریٹ نہیں ، کسانوں کی گندم جل رہی ہے، اپوزیشن لیڈر
اسلام آباد (ویب نیوز)
قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کے خلاف بھی نعرے لگ گئے ۔اپوزیشن ارکان نے ماضی کے برعکس اس بار وزیرخزانہ کے ڈائس کے سامنے احتجاج سے گریز کیا اس کی بجائے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤکیا گیا۔ گونوازگوگوشہباز گو ۔گوبلاول گو۔ نواز سے دے دے آزادی شہباز سے دے دیاآزادی زرداری سے دے دے آزادی نوازسے دے دے آزادی میرے مولا دے دے آزادی کے نعرے بھی لگائے گئے ۔ قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سپیکر ڈائس کا گھیرا کیا۔اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں، سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے احتجاج کی فوٹیج بناتی رہیں، جمشید دستی نے ایوان میں زور دار نعرے لگائے۔اپوزیشن ارکان نے گو شہباز گو اور شرم کرو حیا کرو کے نعرے بھی لگائے، اپوزیشن ارکان نے ایوان میں سیٹیاں اور باجے بھی بجا دیئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، طارق فضل چودھری، حنیف عباسی، ملک سہیل وزیراعظم کے سامنے حصار بناکر کھڑے ہوگئے۔
جعلی حکومت نے جعلی بجٹ پیش کیا ہے جسے ہم مکمل رد کرتے ہیں
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ جعلی حکومت نے جعلی بجٹ پیش کیا ہے جسے ہم مکمل رد کرتے ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 20252024 کیلئے 18 ہزار 877 ارب روپے کے حجم کا وفاقی بجٹ پیش کردیا ہے۔بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میں نے اس ایوان میں 4 بجٹ پیش کئے، آج کا بجٹ معنی خیز نہیں ہوسکتا، نہ سی ڈی دی گئی نہ انگریزی میں لکھا پیش کیا گیا، آج اس پارلیمنٹ میں پہلی بار آئینی خلاف ورزی ہوئی، وزیرخزانہ کی بجٹ تقریر شروع ہوتی ہے تو سارا ریکارڈ پیش کرنا ہوتا ہے۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ ملک کی درست گروتھ ریٹ نہیں ہے، پنجاب کے کسانوں کی گندم جل رہی ہے، محسن نقوی تو ٹیکس ریٹرن جمع ہی نہیں کراتے تھے، یہ کہتے ہیں صنعت کی پیداوار بڑھی ہے ، کون سی پیداوار ہوئی ہے۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی پچھلے ہفتے ساڑھے 3 روپے مہنگی ہوئی ہے، حکومت کی کسی سے کوئی مشاورت نہیں، ایران سے جو تیل آئے گا اس کے بدلے چاول سمگل ہو کر وہاں جائے گا۔انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں قانون سازی غیرآئینی طریقے سے ہوئی، الیکشن ہونے کے بعد ٹربیونلز کا قیام غیر آئینی ہے۔بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ آج ایک فیصد گروتھ کے مطابق 18 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا گیا، سیلز،ایکسائز، انکم ٹیکس میں تبدیلیاں کرتے ہیں، آپ نے ہمیں بجٹ کی کاپیاں کیوں نہیں دیں، 20 جون کو بجٹ کے متعلق اپنا کردار کیسے ادا کریں گے؟۔ان کا کہنا تھا کہ آج کی کارروائی غیر قانونی ہے، اگرسمجھتے ہیں کہ آپ آئینی پارٹی ہیں تواس بجٹ کو ووٹ نہ دیں
بجٹ کو مسترد نہیں کر رہے مگر یہ روایتی بجٹ ہے، ایم کیو ایم رہنمائ
بس بھئی بس زیادہ ٹیکس نہیں چیف صاحب ، فاروق ستار کا بجٹ پر ردعمل
وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو روایتی بجٹ قرار دے دیا۔بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بجٹ کو مسترد نہیں کر رہے مگر یہ روایتی بجٹ ہے ، امرا ء پر ویلتھ ٹیکس لگانا چاہتے ہیں، جاگیرداروں پر ٹیکس لگا کر بجٹ خسارہ پورا کیا جائے، عام آدمی کی ٹیکس کے باعث انتہا ہوچکی ہے۔ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے باعث لوگوں کا میٹر گھومنے والا ہے، جیسے مظفر آباد میں عوامی احتجاج ہوا ویسا ہر شہر میں ہوگا۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا دانا دوست ہونے کے ناطے مشورہ دے رہا ہوں، ہم نے شیڈو بجٹ دیا حکومت اگر نظرثانی کر ے تو بہتر ہوگا، بینظیر انکم سپورٹ کے بجائے بینظیر انکم جنریشن پروگرام بنایا جائے۔فاروق ستار نے بجٹ سے متعلق شعر بھی سنایا بس بھئی بس زیادہ ٹیکس نہیں چیف صاحب ، آج کے بعد زیادہ برداشت نہیں چیف صاحب ۔۔۔