مولانا غلام نبی نوشہری مرحوم سمیت ہزاروں کشمیریوں کاخون آزادی کی نوید ثابت ہوگا
امیر جماعت اسلامی کا غلا م نبی نوشہری کی نمازجنازہ کے شرکاء سے خطاب
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے مولانا غلام بنی نوشہری کی نماز جنارہ پڑھائی
مرحوم حریت پسندرہنما کو اسلام آباد میں سپرد خاک کر دیا گیا
لاہور(ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ مولانا غلام نبی نوشہری سمیت ہزاروں کشمیریوں کاخون آزادی کی نوید ثابت ہوگا، کشمیری شہدا کے خون سے کسی بزدل حکمران اور طالعے آزما کو بے وفائی نہیں کرنے دیں گے۔ تحریک آزاد کشمیرکے نامور ہیرو سابق ممبر قانون سازاسمبلی مولانا غلام بنی نوشہری نے تحریک آزادی کشمیراور غلبہ دین کے لیے پوری زندگی وقف کیے رکھی، ڈائیلاسیز کے دوران دوکتب ”قصہ نصف صدی کا”اور ”نقشہ ناتمام ”کے عنوان سے تحریر کیں جو کشمیرکی آزادی کی تحریک کا انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے غلا م نبی نوشہری کی نمازجنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے مولانا غلام بنی نوشہری کی نماز جنارہ پڑھائی۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میا ں اسلم، امیر جماعت اسلا می آزاد کشمیرگلگت بلتستان ڈاکٹر مشتاق خان، سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیرعبدالرشید ترابی، کنونیئر حریت کانفرنس غلام محمد صفی سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔مقبوضہ کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سابق رکن، جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے رہنما اور سرکردہ کشمیری حریت پسند، مولانا غلام نبی نوشہری کو اسلام آباد میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ مولانا غلام نبی نوشہری پیر کے روز پی ڈبلیوڈی اسلام آباد میں انتقال کر گئے تھے ۔نماز جنازہ مرکز جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر برما پل اسلام آباد میں اداکی گئی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں افراد نے شرکت کی ۔مرکز جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر میں ان کی تدفین کی گئی ہے ۔مولانا غلام نبی نوشہری قائد تحریک آزادی کشمیر مرحوم سید علی گیلانی مرحوم کے ساتھ مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں جماعت اسلامی کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔ نوے کی دہائی میں لائن آف کنٹرول عبور کر کے آزاد کشمیر ہجرت کی تھی ۔ وہ گزشتہ 30سال سے پاکستان میں تحریک آزادی کشمیر کے سلسلے میں سرگرم تھے۔مولانا غلام نبی نوشہری کئی سال سے بیمار تھے ، ہفتے میں دوروز ڈائیلاسز کے عمل سے گزرتے تھے ۔ کشمیری حریت پسند مولانا غلام نبی نوشہری کی نمازجنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مولانا غلام نبی نوشہری ایک بڑے کشمیری حریت پسند تھے ، وہ عالم دین ، حریت پسند اور مصنف بھی تھے۔مولانا غلام نبی نے بطور ممبر اسمبلی کشمیریوں کی حقیقی ترجمانی کی اور ہندوستان کے موقف کو غلط ثابت کیا انہوں نے مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں بھی کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی ، آزاد کشمیر ہجرت کی ۔ انہوں نے کشمیریوں کو درس حریت دیا مولانا غلام نبی نوشہری کی کشمیر کاز کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کشمیریوں کو تنہا چھوڑ نے کا عمل حکومت کرے یا عوام کریں یہ اللہ کی بارگاہ میں سب کو جواب دینا پڑے گا ،کشمیریوں کو ہم تنا نہیں چھوڑ سکتے ہمیں ان کیساتھ کھڑا ہونا پڑیگا ان کی آواز بننا پڑے گا ان کیلئے پوری دنیا میں رائے عامہ کو ہموار کرنا پڑے گا، سفارتی محاذ پہ بھی لڑنا پڑے گا اور ان کی پوری تحریک کی پشت پر کھڑا ہونا پڑے گا اور یہ اس لیے نہیں کہ کوئی خطہ ہے کشمیر کشمیر ایک عقیدہ ہے ایک نظریہ ہے پاکستان محض جغرافیہ کے لیے نہیں بنایا گیا تھا پاکستان اس لیے بنایا تھا کہ یہ لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی حکمرانی کیلئے بنے گا اسی لیے اس کا سب سے پاپولر نعرہ یہ تھا ازاد جموں و کشمیر کے لوگوں سے بھی میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارا پاکستان سے اور پاکستان کا کشمیر سے تعلق پہاڑ جیسامضبوط ہے۔مشکل حالات کے پیش نظر اس تعلق کو کمزور کیا جا سکتا ہے تو اس چیلنج کا بھی ہمیں مقابلہ کرنا پڑے گا جیسے بھی حالات ہوں اپنے ملک میں بھی ہمیں ظلم اور فساد کے اس نظام کو ختم کرنا ہے اور کشمیر کی پشت پر بھی کھڑا ہونا ہے ۔ انشااللہ کشمیری دنیا میں بھی اپنی منزل کو پائیں گے کوئی طاقت ان کے راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ان بزرگوں نے ہمیں یہ راستہ دکھایا ہے کہ مایوس لوگوں کا کوئی کام دنیا میں نہیں ہوتا وہ دنیا میں کچھ بھی نہیں کر سکتے۔ نماز جنازہ کے اجتماع سے امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق نے بھی خطاب کیا ۔ غلام نبی نوشہری کی وفات پر آز ادکشمیرکے صدر بیرسٹر سطان محمود چودھری، وزیر اعظم آزاد کشمیر انوارالحق، سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق، سردار عتیق احمد، راجہ فاروق حیدر لطیف اکبر، شاہ غلام قادر، سردار عتیق احمد، راجہ فاروق حیدر لطیف اکبر، سردار اعجاز افضل خان،ڈاکٹر خالد محمود،چودھری یاسین،تنویر الیاس،عبدالقیوم نیازی، لیاقت بلوچ،شاہ غلام قادر، مولانا سعید یوسف، مولانا امتیاز صدیقی، سمیت سیاسی، سماجی اور صحافتی برادری نے اظہار تعزیت کیا۔