ڈی چوک ہمارا ہے،وہاں جانے کا ارمان بھی پورا کر دیں گے۔سراج الحق
ملک و قوم کا سیاسی،معاشی دہشت گردوں سے واسطہ پڑ گیا ہے
اسلام آباد پر قابض لوگ تباہ و بربادی کے ذمہ داران ہیں،دھرنا سے خطاب

راولپنڈی( ویب  نیوز)

سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ڈی چوک بھی ہمارا ہے ۔وہاں جانے کا ارمان بھی پورا کر دیں گے۔اسلام آباد پر قابض لوگ تباہی اور بربادی کے ذمہ دار ہیں۔ملک وقوم کو سیاسی،معاشی دہشتگردوں سے واسطہ پڑ گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مری روڈ لیاقت باغ پر شرکاء دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن،لیاقت بلوچ،امیر العظیم،ڈاکٹر طارق سلیم،میاں اسلم ودیگر رہنماء بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ شرکاء دھرنا کو 25 کروڑ عوام کی جانب سے مبارکباد دیتا ہوں ۔انہیں سمجھ آ گئی ہے کہ آپ ان کے مفادات کے لیے بیٹھے ہیں۔شدید بارش میں بھی اور تپتی دھوپ میں بھی ڈٹے رہے اور تھکے نہیں۔سابق امیر جماعت نے کہا کہ یہ عظیم ملک ہے ۔عظیم لوگ رہتے ہیں مگر ملک کا اختیار اور قیادت ان لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جنہوں نے اس ملک کے جغرافیہ ،نظریہ،معیشت،تہذیب،مستقبل،حال کو تباہ وبرباد کیا۔اسی طبقے کے خلاف آپ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا حصہ ہیں۔یہی طبقہ بد امنی کا ذمہ دار ہیں ۔اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے۔اسلام آباد پر قابض لوگ تباہی و بربادی لائے۔یہ معاشی اور سیاسی دہشت گرد ہیں۔پاکستان میں سب کچھ ہونے کے باوجود بربادی کا سامنا ہے۔پانچ ہزار ارب کی سالانہ کرپشن ہو رہی ہے۔پی آئی اے،ریلوے سب ادارے خسارے میں ہیں۔یہ وہ طبقہ ہے جو کبھی جرنیلوں کیساتھ ملکر حکومت میں آ جاتا ہے اور کبھی نام نہاد  انتخابات کے ذریعے اقتدار حاصل کرتا ہے پاکستان کی اشرافیہ سالانہ 17 ارب 70 کروڑ ڈالر کی مراعات حاصل کرتی ہے۔کون پوچھے گا؟ اب یہ نظام بدلے گا ہم ڈرنے اور جھکنے والے نہیں ہیں۔آئی ایم ایف کے نمائندہ نے کہا کہ پاکستان میں یہ دن رات جہاز کیوں اڑ رہے ہیں ۔انہیں بتایا گیا کہ یوم پاکستان کی ریہرسل  ہے ۔تو انہوں نے کہا کہ یہ قوم ایک یوم کے لیے کروڑ روپے ضائع کر دیتی ہے۔وائٹ ہاؤس سے بڑا آٹھ سو کنال پر مشتمل ان کا گورنر ہاؤس ہے۔ایک کمشنر کا گھر ایک سو چار کنال پر مشتمل ہے۔وسائل موجود ہیں قیادت کا فقدان ہے۔شہباز شریف آپ کیا لاشیں گرنے کے انتظار میں ہیں۔ہم آپ کی لاٹھیوں سے نہیں ڈرتے۔ڈی چوک کسی کے باپ کا نہیں ہے وہاں جانے کا ارمان بھی پورا کر دیں گے۔