حق لینے کے لیے عوام نکل آئے ہیں ، حکمرانوں کا گھیراؤ کر لیا تو حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے ، حافظ نعیم الرحمان
 مطالبات تسلیم کر لو ، وزیر اعظم شہباز شریف  اب کی بار تمہیں بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ملیگا ۔
کے الیکٹرک کی نجکاری میں نون لیگ پیپلز پارٹی کے ساتھ ایم کیو ایم بھی شریک جرم ہے
بجلی کے بل  ادا نہ  کرنے کا اعلان کر دیا کچھ نہیں بچے گا ۔  گورنر ہاؤس کراچی کے سامنے دھرنے سے خطاب
کراچی (ویب  نیوز)

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اپنا حق لینے کے لیے عوام نکل آئے ہیں ۔ حکمرانوں کا گھیراؤ کر لیا تو حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے ۔ مطالبات تسلیم کر لو ، وزیر اعظم شہباز شریف  اب کی بار تمہیں بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ملیگا ۔حق دے دو اس سے قبل کے تمہارے ہاتھ میں کچھ باقی نہ رہے ۔ دھرنے پھیل جائیں گے ۔ بجلی کے بل  ادا نہ  کرنے کا اعلان کر دیا کچھ نہیں بچے گا ۔ صوبوں کے عوام امن کی بھیک مانگ رہے ہیں ۔ سندھ کے قبضہ گروپ کے سسٹم کو ایوان صدر لا کر بٹھا دیا گیا ہے اور یہ  بلوچستان تک پہنچ گیا ہے ۔ آئی پی پیز کے حوالے سے ایم کیو ایم مکمل طور پر شریک جرم ہے ۔ ان کے دور میں کوڑیوں کے مول کے الیکٹرک کی نجکاری کر دی گئی ۔ صوبائی دارالحکومتوں کے علاوہ فیصل آباد ، حیدر آباد ، لاڑکانہ میں بھی دھرنے ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کے سامنے شرکاء دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی ، شہر کراچی کے  امیر منعم ظفر نے بھی خطاب کیا ۔ حافظ نعیم الرحمان کے گورنر ہاؤس کے سامنے اس خطاب کو مری روڈ پر جاری دھرنے کے شرکاء نے بھی کراچی سے براہ راست سنا جسکا موثر انتظام کیا گیا تھا ۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا  کہ دھرنا بہت بڑی تحریک بن چکا ہے ۔ روز اس کی قوت میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ گورنر ہاؤس کے سامنے سڑک انسانوں سے بھر گئی ہے یہی صورتحال مری روڈ راولپنڈی کی ہے ۔ ان دھرنوں کا نتیجہ حق کی بالا دستی کی صورت میں برآمد ہو گا ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم نے سات نکاتی ایجنڈا دیا ہے اس سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں بجلی بلز کے بم مزید قبول نہیں کر سکتے ۔ لاگت کے مطابق قیمت ادا کریں گے اور ایک وقت آئے گا اپیل کریں گے صارفین بجلی کے بل ادا نہ کریں ہم دیکھتے ہیں کون کس کے بجلی کے کنکشن کاٹنے آئے گا ۔ ہوش کے ناخن لو ۔ حکمرانو اپنی مراعات سے دستبردار ہو جاؤ ۔ تاخیری حربوں سے کچھ حاصل نہیں ہو گا ۔ ہمارا ایک ہی کارکن وزیر اعظم سے مناظرہ ، مذاکرہ اور مباحثہ کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ وزراء کے پاس ہمارے دلائل کا کوئی جواب نہیں ہوتا ۔ عجب حکومت سے واسطہ پڑ گیا ہے جس کی قانونی حیثیت بھی مشکوک ہے اور اگر کوئی صحیح عادل سپریم کورٹ میں آ کر بیٹھ گیا ایسا چیف جسٹس مل گیا تو یہ تماشہ زیادہ دیر نہیں چل سکے گا اور عدالتی کمیشن بن گیا تو شہباز شریف نواز شریف کی حکومت رہے گی نہ زرداری کی سندھ میں حکومت رہے گی اور نہ پنجاب میں بھتیجی کی حکومت رہے گی اور نہ سمدھی ڈپٹی وزیر اعظم  رہ سکے گا ۔ یہ سیاسی جماعتیں نہیں بلکہ اقتدار کے لیے فیملی انٹرپرائزز بن گئی ہیں ۔ آئین کی بالا دستی قانون کی حکمرانی کا بڑا ایجنڈا ہمارے پاس ہے ۔ ڈھائی لاکھ ایکڑ اراضی رکھنے والے جاگیرداروں سے ٹیکس کیوں نہیں لیتے ۔ ایم کیو ایم بھی پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کے دھندے میں شریک جرم رہی اور جن کے نام آئی پی پیز کے حوالے سے ایف آئی آر میں درج ہیں وہ بھی آئی پی پیز کی بات کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کراچی حیدر آباد کو دہشت گردی دی ۔ بھتہ خوری کا کلچر دیا ۔ وڈیروں اور جاگیرداروں کے آلہ کار بن گئے ۔ مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ق کی حکومتوں کا حصہ رہے ۔ کوئی جماعت آئی پی پیز کے دھندے سے باہر نہیں رہی جس کو جتنا موقع ملا لوٹا ۔ وزیر اعظم قوم کو دھوکہ نہ دو ۔ آئی پی پیز کے معاہدے جھوٹ پر مبنی ہیں ۔ فرانزّک آڈٹ کرا لو مافیاز کو خون  نچوڑ کر نوازا جا رہا ہے ان کے مالکان کو عدالت میں لے آئے تو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے ۔ غلام ابن غلام حکمرانوں سے واسطہ پڑ گیا ۔ میز کی اس طرف بھی آئی ایم ایف دوسری طرف بھی آئی ایم ایف کے ایجنٹ بیٹھے ہوتے ہیں اس طرح آئی ایم ایف سے مذاکرات کے ذریعے انکی مرضی کی پالیسی مسلط کر دی  جاتی ہے ۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے آئی ایم ایف سے پروگرام کے ذریعے 7.78 ارب ڈالر ، مسلم لیگ ن نے 6.48 ارب ڈالر ، تحریک انصاف نے 6 ارب ڈالر حاصل کئے اور معیشت کو تباہ و برباد کر دیا اس حمام میں سب ننگے ہیں سب نے غلامی کا طوق ڈالا ۔ عوام کو ریلیف دینا پڑیگا ۔ دس دن تو کیا سو دن کے دھرنے کے لیے تیار  ہیں کیونکہ سارے پاکستان کی امید کا مرکز بن گیا ہے ۔ گورنر سندھ سے کہنا چاہتا ہوں چائے پانی بھجوانے کا شکریہ اصل کام کرنا ہے تو تیرہ سو سی سی کی گاڑی استعمال کرو ۔ کراچی جو کہ منی پاکستان ہے 54 فیصد برآمدات اور 67 فیصد آمدن یہاں سے ہوتی ہے ۔ ایم کیو ایم نے ہر حکومت میں حصہ دار بن کر اس شہر کو لوٹا ۔ زمینوں پر قبضے کئے ۔ عسکری قیادت نے کہا تھا یہ سسٹم نہیں چلے گا مگر سندھ میں زمینوں پر قبضے کا سسٹم تو ایوان صدر پہنچ گیا ہے جو بلوچستان تک جا رہا ہے ۔ ایم کیو ایم نے مافیاز کو سپورٹ کیا اور جب مشرف کے ساتھ شریک اقتدار تھے تو ایم کیو ایم نے سولہ ارب روپے میں کے الیکٹرک کی نجکاری کروا دی اور آج کے الیکٹرک کی پیداواری صلاحیت پندرہ فیصد کم ہو چکی ہے ۔ شواہد کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ کے الیکٹرک اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے بھتے دیتی ہے ۔ اس سے پیداواری کی بجائے بجلی کی تقسیم اور ٹرانسمیشن تک محدود کر دیا جائے نظام ٹھیک ہو جائیگا ۔ کے الیکٹرک ، نیپرا اور حکومت کا شیطانی اتحاد ہے سب جماعتیں اس دھندے میں ملوث ہیں ۔ کے الیکٹرک کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے ۔ زرداری نے اپنے پہلے دور میں ابراج گروپ کو قومی خزانے سے پچاس ارب روپے دلوا دئیے ۔ کیا یہ تمہارے والد کا خزانہ ہے ۔ تازہ دم شکاری کے حوالے کر دیا جاتا ہے اور یہ پارٹیاں بے نقاب ہو چکی  ہیں ۔ قوم کے ساتھ مذاق بند کیا جائے ۔ آئی پی پیز والے حکومت میں بھی بیٹھے ہیں ۔ منشا گروپ ، رزاق داؤد گروپ ، حبیب اللہ گروپ کو پاکستان کی عدالت میں جانے کی جرات نہیں ہو گی ۔ منشا گروپ ایک سیاسی جماعت کے لیے سرمایہ کاری کے ذریعے اپنا دھندہ چلاتا ہے ۔ یہ کیس نہیں لڑ سکیں گے انہوں نے بینکوں سے قرضے معاف کروائے ۔ فراڈ کی بنیاد پر آئی پی پیز کے معاہدے کئے حکومت جواب دہ ہے سب کچھ سامنے  آ چکا ہے ۔ چین کے ساتھ بھی اس معاملے پر عزت و وقار کے ساتھ بات کرنے کو تیار ہیں ۔ پہلے اندرون ملک ان مالکان سے تو بات کر لو  جنکی مدت ختم ہو چکی ہے وہ آئی پی پیز بند کئے جائیں ۔ کیا کریں حکمرانوں کی کوئی ساکھ ہی نہیں ہے آئینی حیثیت پر سوال اٹھ سکتے ہیں ۔ سب جماعتیں فوجی آمر ناکام ثابت ہوئے ۔ اپنی ناکامی کا اعتراف کریں قوم سے معافی مانگیں ۔ قوم کو کچھ نہ دے سکے ۔ ان کے پاس نہ کوئی سوچ ہے نہ سمجھ ۔ آئی ایم ایف کے غلام ہیں ۔ ہم حقیقی مطالبات کے ساتھ باہر نکلے ہیں ۔ بنگلہ دیش میں  حالات بے قابو ہو چکے ہیں ہم پر امن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں مگر شہباز شریف اب تمہیں بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ملیگا ۔ دھرنے پھیل جائیں گے ۔

عوامی حقوق حاصل کر کے دم لیں گے ، لیاقت بلوچ
مٹھی بھر طبقے کی عیاشیاں زیادہ دیر برقرار  نہیں رہ سکتیں
امیر العظیم ، ڈاکٹر طارق سلیم ، ڈاکٹر عطاء الرحمان و دیگر نے بھی خطاب کیا
ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے والے نائب قیم شیخ عثمان فاروق نے اویس لغاری سے  مناظرے کا چیلنج قبول کر لیا
راولپنڈی ( ویب  نیوز)

جماعت اسلامی کے نائب امیر   لیاقت بلوچ نے کہا کہ عوامی حقوق حاصل کر کے دم لیں گے ، مٹھی بھر طبقے کی عیاشیاں زیادہ دیر برقرار  نہیں رہ سکتیں ، پچیس کروڑ عوام کا مقدمہ لڑیں گے ، سرخروئی شرکاء دھرنا کو ملے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاقت باغ مری روڈ اتوار کی شب دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، ڈاکٹر طارق سلیم ، شیخ عثمان فاروق ، ڈاکٹر مولانا عطاء الرحمان نے بھی دھرنے سے خطاب کیا ۔ ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے والے جماعت اسلامی کے نائب قیم نے وزیر توانائی اویس لغاری سے  مناظرے کا چیلنج قبول کر لیا ۔ شرکاء دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا  یہ دھرنا تمام طبقات کی نمائندگی کر رہا ہے ، ایک ایک گھر ایک ایک دکان ہر دفتر میں دھرنے کا ذکر ہو رہا ہے ، شرکاء دھرنے کو سب خراج تحسین پیش کر رہے ہیں اور ان کی توقعات وابستہ ہیں بیرون ملک پاکستانیوں کی توجہ کا مرکز بن گئے ہو ۔ نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان سیاسی آئینی جمہوری پارلیمانی  انتخابی بحرانوں سے دوچار ہے ۔ سیاست عدلیہ اسٹیبلشمنٹ ریاست ادارے باہم دست و گریبان ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی غلامی کرپشن بد امنی بد انتظامی سرکاری دھوکہ دہی عالمی اداروں کے سامنے ملک کی کمزوری بن گئی ہے ۔ ہم پچیس کروڑ عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں ۔ بل کی ادائیگی ناقابل برداشت ہو چکی ہے ۔ پٹرول کی قیمتوں کی وجہ سے اور مہنگی بجلی نے تجارت معیشت کا پہیہ جام کر دیا  ہے ۔ نجی اور سرکاری شعبے کے ملازمین کا گزارہ مشکل ہو گیا  ہے ۔ ٹیکسوں کی بھرمار نے زندگی گزارنا نا ممکن بنا دیا ہے ۔ مٹھی بھر طبقے کی عیاشیاں قوم میں بے چینی کو فروغ دے رہی ہیں غیر ترقیاتی اخراجات سے دستبردار ہو جاؤ ۔ ناروا ٹیکسوں کو واپس لو آئی پی پیز سے معاہدے تباہی کا باعث ہیں ۔ مطالبات کے لیے حکومت کے پاس رد کرنے کے لیے کوئی دلیل نہیں ہے ۔ مسئلہ حل کرنا ہو گا حقوق حاصل کر کے دم لیں گے ۔ دھرنا وسیع ہوتا جا رہا ہے عوام کی شرکت بڑھتی جا رہی ہے ۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا کہ یہ وہی اویس لغاری بول رہا ہے جس کے باپ فاروق لغاری نے صدر کی حیثیت سے وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے خلاف ریفرنس کیا اور جرائم میں آئی پی پیز کے معاہدے بھی شامل کئے تھے ۔ اویس لغاری جاؤ اپنے باپ کی قبر پر بیٹھ کر مذاکرہ کرو ۔ آواز آئے گی مگر تم تو سننے کے قابل ہی نہیں ہو ۔ بے نظیر بھٹو کے خلاف اسی خاندان نے سازش کی تھی ۔ اپنے دائرے میں رہو اور مسائل کا حل تلاش کرو اور بات کرو۔ڈاکٹر سلیم طارق نے کہا کہ عوامی بیداری کی جو تحریک حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں لیاقت باغ سے شروع ہوئی وہ سارے ملک میں پھیل چکی ہے ۔ کراچی سے خیبر ، چترال سے گوادر تک ، آٹھمقام کشمیر تک دھرنے کے اثرات محسوس کئے جا رہے ہیں اگلے دنوں میں لاہور ، پشاور ، کوئٹہ میں دھرنے ہوں گے ۔ کراچی کے گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا جاری ہے ۔ دھرنے کا بیانیہ ہر گھر کا بیانیہ بن چکا ہے ۔ دھرنا نوجوانوں طلباء محنت کشوں مزدوروں کسانوں ہاریوں کے جذبات کی عکاسی کر رہا ہے  ۔ وفاقی وزراء عقل کے قاتل نہ بنیں ۔ مہنگی بجلی کی وجہ سے ہر گھر میں حکمرانوں کو بد دعائیں مل رہی ہیں ۔ پارٹیاں بدلنے والے عوام کے دکھ درد کو کیا جانیں ۔ حقوق مانگنے سے نہیں ملتے یہ چھینے جاتے ہیں ۔ ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے والے جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری شیخ عثمان فاروق نے مہنگی بجلی اور آئی پی پیز کے متنازع معاہدوں کے معاملے پر وزیر توانائی اویس لغاری کے مناظرے کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ حافظ نعیم الرحمان سے تو ملک ریاض مراد علی شاہ مذاکرہ نہ کر سکیں ۔ میرا تعلق تیرے ہی ضلع سے ہے ۔ پیپلز پارٹی مسلم لیگ قاف ، ملت پارٹی ، پی ٹی آئی کے بعد مسلم لیگ ن میں آنے والے اویس لغاری حقائق پر مبنی یہ ویڈیو میں تیری وزارت بھیج رہا ہوں کہ فورٹ منرو میں تیرے گھر کے بجلی کا بل 131 روپے آیا ہے جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے ۔ کرپشن مال محل بنانے والے اپنے بھائی کو چیئرمین واپڈا لگوا دیا ۔ جواب دینا ہو گا وزارت کے ترجمان نے جواب دینا ہو گا اور اگر میری باتیں غلط ثابت ہوئیں تو کمیٹی چوک پر پھانسی چڑھنے کو تیار ہوں ورنہ ہر دور میں وفا داریاں تبدیل کرنے والے اویس لغاری کو حقائق تسلیم کرنا ہوں گے اور امیر جماعت سے معذرت کرنا ہو گی ویسے بھی اخلاقیات سے لوٹوں کا کیا تعلق مناظرے کا منتظر رہوں گا ۔
#/S