محمود خان اچکزئی کی حکومت سے بات چل رہی ۔ بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں، عمران خان
بات ان کے ساتھ ہوگی جو فیصلے کی قابلیت رکھتے ہیں ،جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے
بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو
راولپنڈی( ویب نیوز)
بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی کی حکومت سے بات چل رہی ہے۔ بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔ بات ان کے ساتھ ہوگی جو فیصلے کی قابلیت رکھتے ہیں،جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے، میڈیا رپورٹس کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 9 مئی ان کی انشورنس پالیسی ہے۔ 9 مئی ختم ہوا تو ان کی حکومت اور سیاست دونوں ختم ہوجائیں گی۔جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے یہ 9 مئی کا شور مچاتے ہیں۔ بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں ۔ فیصلے کرنے والوں سے بات ہوگی۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بننا پاکستان کیلئے اعزاز کی بات ہوگی۔ اگر چانسلر نہ بن سکا تو بھی کوئی بات نہیں۔ پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ میں اس مقام تک کوئی نہیں پہنچا جہاں میں پہنچا ہوں۔ میں پاکستان کا سب سے بڑا بڑا سماجی کارکن ہوں۔ ہم نے 2 اسپتال بنائیاور2 یونیورسٹیاں بنائی ایک اور یونیورسٹی بن رہی ہے۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ گینز بک میں دو نئی انٹریاں ہونے والی ہیں۔ ایک انٹری اس یوٹرن کی ہوگی جس میں ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی گئی۔ نواز شریف اڑھائی سال تک ووٹ کو عزت دو کا کہتے رہے فوج اور مارشل لا ء پر تنقید کرتے رہے۔ خواجہ آصف نے فوج کو جتنا برا بھلا کہا کسی نے نہیں کہا۔ احسن اقبال نے پہلی مرتبہ حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کا بتایا۔ احسن اقبال نے فوج سے متعلق کہا تھا یہ ریاست کے اندر ریاست ہے۔ احسن اقبال یہ بھی کہتے رہے پاکستان میانمار بننے جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گینز بک میں دوسری انٹری اس پر ہوگی کہ نواز شریف چاروں امپائروں کو ملا کر کھیلا پھر بھی ہارگیا۔ دوسری پارٹی کو میچ کھیلنے ہی نہیں دیا گیا۔ ان کو جب معلوم ہوتا ہے کہ ہماری کوئی بات چیت چل رہی ہے ان کو 9 مئی یاد آجاتا ہے۔ پھر مطالبہ کرتے ہیں 9 مئی پر معافی مانگیں۔ نواز شریف کو جتانے کیلئے 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کی حکومت سے بات چل رہی ہے۔ بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔ بات ان کے ساتھ ہوگی جو فیصلے کی قابلیت رکھتے ہیں۔ ان سے بات کرنا الیکشن میں ان کے ڈاکے کو تسلیم کرنا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ جمہوریت کی باتیں کرنے والے بوٹ کے آگے لیٹ گئے ہیں، 9 مئی کی تحقیقات کرنی ہے تو اس کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، مجھے اغوا کرنے کا جس نے حکم دیا اور جس نے سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کی 9 مئی کی سازش اسی نے کی ہے۔جلسے سے متعلق بتاتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے 8 ستمبر کے جلسے کے تین مقاصد ہیں، ایک مقصد چوری کیا ہوا مینڈیٹ پی ٹی آئی کو واپس کیا جائے، دوسرا مقصد قبضہ گروپ سے ملک کو حقیقی آزادی دلانا ہے اور تیسرا مقصد ملک میں آزاد عدلیہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کو لانے کے لیے عدلیہ پر حملہ کیا جارہا ہے۔