الخدمت فاونڈیشن کے زیراہتمام میڈیکل کانفرنس میں پنجاب بھرسے 39میڈیکل کالجز کے طلبہ شریک ہو ئے
کروڑوں خرچ کرکے بھی میڈیکل کے طلبہ ڈاکٹرزبننے کے بعد خوارہوتے ہیں،جدوجہد کے ذریعے جلدخوشحالی آئے گی، حافظ نعیم الرحمن
الخدمت فاونڈیشن کے زیراہتمام میڈیکل کانفرنس سے مرکز ی صدرڈاکٹرحفیظ الرحمن،ڈاکٹرخبیب شاہد،زاہدلطیف،
لاہور (ویب نیوز)
الخدمت فاونڈیشن پاکستان کے زیراہتمام ایکسپوسنٹرلاہورمیں میڈیکل کانفرنس میڈکون 2024کااہتمام کیا گیا جس میں پنجاب بھرسے 39 میڈیکل کالجزکے زیرتعلیم اور فارغ التحصیل ایک ہزارطلبہ وطالبات،وائس چانسلر،پرنسپل نے شرکت کی۔ایونٹ میں پوزیشن ہولڈرزاورنمایاں کارکردگی کے حامل طلبا کی حوصلہ افزائی کیلئے ایوارڈز اور اسناد دی گئیں۔ میڈکون 2024میں مہمان خصوصی امیرجماعت اسلامی پاکستان انجینئرحافظ نعیم الرحمن،صدرالخدمت فاونڈیشن پاکستان ڈاکٹرحفیظ الرحمن،سابق مرکزی صدرپیما پروفیسرڈاکٹرخبیب شاہد،صدرالخدمت فاونڈیشن ہیلتھ سروسزپروفیسرڈاکٹر محمد زاہدلطیف،صدرپیمالاہورڈاکٹر محمد ہمایوں،نائب صدورالخدمت فاونڈیشن ذکراللہ مجاہد،ائیرمارشل(ر)ارشدملک سمیت دیگرمکاتب فکرکی نمایاں شخصیات بھی شریک ہوئیں،ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن پنجاب کے سربراہ ڈاکٹرجمشید نے وفدکے ہمراہ میڈیکل کانفرنس میں شرکت کی اور اظہارخیال کرتے ہوئے الخدمت فاونڈیشن کی جانب سے نوجوان طلبہ کی حوصلہ افزائی پرخوشی کااظہارکیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے میڈیکل کانفرنس میڈکون 2024سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان ملک وقوم کااثاثہ، پاکستان کی ترقی میں ان کاانتہائی اہم کردارہے،ہم ا س اثاثے کوکارآمد بنانے کیلئے عملی جدوجہد کررہے ہیں۔ الخدمت فاونڈیشن کا تعلیم،صحت،ایمرجنسی ڈیزاسٹرسمیت دیگرشعبوں میں کردارقابل تحسین ہے۔ زلزلے،سیلاب میں الخدمت نے قابل قدرخدمات سرانجام دیں۔ کور ونا کے دوران سب گھروں میں محصورہوگئے اس وقت بھی الخدمت فاونڈیشن کی ٹیم اور رضاکاروں نے خدمت کا حق اداکیا، عوام الناس کے گھروں میں راشن پہنچایا،میڈیکل کی سہولیات فراہم کیں،وفات پاجانے والے کورونامریضوں کی تدفین کے انتظامات کئے۔ کورونامیں ڈاکٹرزاور پیرامیڈیکل سٹاف کا کرداربھی انتہائی متاثرکن تھا اس دوران بیشمارڈاکٹرزاور پیرامیڈیکل سٹاف کی اموات بھی ہوئیں لیکن انھوں نے خدمت کا مشن جاری رکھا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ عوام کو صحت کی سہولیات میسرنہیں،ڈاکٹرز،سٹاف کی تعداد کم،ہسپتالوں میں سہولیات میسرنہیں اس ساری صورتحال میں بجٹ کا نہ ہونا وجہ نہیں بلکہ عوامی ٹیکسوں سے جمع کیاجانے والا ریونیواور بجٹ کا درست اور دیانتدارہاتھوں میں نہ ہونا بنیادی وجہ ہے۔قومی اداروں کی تباہی میں کسی ایک سیاسی جماعت یا گروہ کو موردالزام نہیں ٹھہرایاجاسکتا بلکہ پورانظام ہی ایسا بنادیا گیاہے جس میں تمام تراختیارات جرائم پیشہ اور مافیاز کے کنٹرول میں ہیں۔ پاکستان کے نوجوانوں کوتعلیم کے مواقع میسرنہیں 2کروڑ62لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ میڈیکل کے شعبہ میں تعلیم حاصل کرنے والے ایک فیصدہوں گے یہ طلبہ وطالبات بھی طویل پراسس کے ذریعے تعلیم حاصل کرتے ہوئے کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں،ڈاکٹربننے کے بعد بھی ان کیلئے ملک میں حوصلہ افزامواقع دستیاب نہیں ہوتے۔ میڈیکل سمیت ہرقسم کی مفت تعلیم حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ایسی صورتحال میں نوجوان مایوس ہوکرملک چھوڑنے کی بجائے اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کریں۔بندوق اٹھانے کی بجائے حقوق کے لئے آواز اٹھائیں،ہم سب مل کر ملک پرقابض مافیاز سے حق لیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ میڈیکل کی سہولیات کیلئے انشورنش کمپنیوں،پرائیویٹ سیکٹراور ہیلتھ کارڈ پرمکمل انحصارکرنا بڑے بحران کا باعث بن سکتا ہے اس لیے حکومتوں کو ان ذرائع پرمکمل انحصارنہیں کرناچاہیے،کورونا کے دوران امریکہ میں انشورنش کمپنیاں غائب ہوگئیں وہاں چونکہ تمام انحصاران پرہی تھا اس وجہ سے عوام کو بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑا۔ حافظ نعیم الرحمن نے میڈیکل کے طلبا سے کہاکہ اللہ نے آ پ کوپاکستانی قوم کی خدمت کااعزازعطا کیا ہے مخلص ہوکرمسیحابنیں اورساتھ اس نظام کوبدلنے کیلئے جدوجہد میں بھی اپنا حصہ ڈالیں۔ انسانیت کی خدمت او رجدوجہد کے نتیجے میں مایوسی کے اندھیرے ختم ہوں گے اور امیدکا سورج طلوع ہوگا۔صدرالخدمت فانڈیشن پاکستان پروفیسرڈاکٹرحفیظ الرحمن نے غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کیلئے الخدمت کی خدمات اور آئندہ کی منصوبوں پرشرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے اس عزم کااظہارکیاکہ الخدمت غزہ کے بہن بھائیوں کے لیے ریلیف آپریشن جاری رکھے گی اور جنگ کے اختتام کے فوری بعد بحالی کے منصوبوں پرعمل کا آغازکردے گی۔پبلک ہیلتھ سسٹم، ڈیجیٹل ہیلتھ کے سیشن میں ملک کے مایہ نازڈاکٹرز،پروفیسرزاورہیلتھ پروفیشنلز نے طلبا کو عملی فیلڈمیں پیش آنے والے چیلنجز پررہنمائی دی۔