صد ر ن لیگ کا سیاسی قائدین کے اعزاز میں عشائیہ
صدر زرداری، بلاول بھٹو، فضل الرحمن کی نواز شریف کی رہائش گاہ آمد، مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم پر مشاوت

لاہور+اسلام آباد ( ویب  نیوز)

صدر مملکت آصف علی زرداری، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ جاتی امرا پہنچ گئے جہاں رہنماوں کے درمیان مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم پر مشاوت ہوئی ہے۔صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پیپلز پارٹی کے وفد کے ہمراہ جاتی امرا پہنچے جہاں وہ نواز شریف کی طرف سے دیے جانے والے گئے عشائیہ میں شریک ہوئے،پیپلز پارٹی کے وفد میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، سید نوید قمر، میئر کراچی مرتضی وہاب اور رکن سندھ اسمبلی جمیل سومرو شامل ہیں۔قبل ازیں عشائیے میں شرکت کے لیے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمن وفد کے ہمراہ جاتی امرا پہنچے۔جاتی امرا آمد پر نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے ان کا استقبال کیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف کا جاتی عمرہ میں مختلف سیاسی قائدین کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جاتی عمرہ پہنچے تومحمد نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کا استقبال کیا۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی استقبال کرنے والوں میں شامل تھے۔مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ سینیٹر کامران مرتضی بھی تھے۔مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لیے مسلم لیگ(ن)، پیپلز پارٹی، جے یو آئی (ف) کا جاتی امرا میں مشاورتی اجلاس ہوا ہے، اجلاس میں وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اور اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی اجلاس میں شریک ہوئے،ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے مولانا فضل الرحمن کو اعتماد میں  لیا، جب کہ سربراہ جے یو آئی نے اپنی جماعت کی جانب سے تیار آئینی مسودے سے آگاہ کیا۔اجلاس میں تینوں جماعتوں کے مشترکہ مسودے پر اتفاق رائے کا امکان ہے، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی(ف) کے درمیان آئینی مسودے پر پہلے سے اتفاق رائے ہو چکا ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے مشترکہ مسودے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرا ت کو طلب کر لیا گیا جس میں26 ویں ائینی ترمیم کی منظوری دی جائے گی،

26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کااجلاس آج (جمعرات کو) طلب

وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کر لیا گیا جس میں26 ویں ائینی ترمیم کی منظوری دی جائے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات دوپہر ڈیڑھ بجے طلب کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں طلب کیا گیا ہے، اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی جائے گی۔یاد رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس بھی جمعرات کودن 11 بج کر 30 منٹ پر پارلیمنٹ ہاس میں ہو گا۔

پی ٹی آئی کا مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ، 18 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور مزاحمت کرتے ہوئے 18 اکتوبر کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد کہا گیا ہے کہ آئین میں ترمیم اور بانی چیئرمین عمران خان کو بدترین سلوک کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف جمعتہ المبارک کو ملک گیر سطح پر شدید احتجاج کیا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آئین میں ترمیم کے حکومتی منصوبے کے خلاف مزاحمت کافیصلہ ہے،اڈیالہ میں قیدبانی پی ٹی آئی سیروا رکھے جانیوالے سلوک کی مذمت  کی ہے، سیاسی کمیٹی کا پارٹی رہنماں، وکلا اور اہلخانہ کوبانی پی ٹی آئی تک رسائی کامطالبہ کر دیا ہے۔پی ٹی آئی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی ریجنل تنظیموں کوضلعی ہیڈکوارٹرزپربعدنمازِجمعہ پرامن احتجاج کی ہدایت کر تی ہے، آئینی ترمیم کے ذریعے دستور کو مسخ کرنے کی حکومتی کوشش قبول نہیں ہے، آئین کی بالادستی پریقین رکھنیوالیتمام طبقات کوپرامن احتجاج میں شرکت کی اپیل کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں ترمیم کا رستہ روکنے کیلئے ہر ممکن کوشش پر اتفاق  ہوا ہے،بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سمیت تمام گرفتار پارٹی رہنماں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔