آئینی ترمیم قومی اسمبلی و سینیٹ میں پیش نہیں ہو سکی، اجلاس آج ( ہفتہ  ) تک ملتوی

قومی اسمبلی کا اجلاس سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دیا۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ختم ہو گیا
سینٹ اجلاس میں سانحہ کارساز کے شہدا کی دعائے مغفرت کیلئے دعا کروائی گئی

اسلام آباد( ویب  نیوز)

حکومت 26ویں آئینی ترمیم سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاسوں میں منظوری کیلیے جمعہ کوبھی پیش نہ کرسکی۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کی جانب سے 26ویں آئینی ترامیم کو منظوری کیلیے پیش کیا جانا تھا۔اجلاس کے دوران سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی جانب سے وقفہ سوالات موخر کرنے کی قرارداد پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔اجلاس میں سانحہ کارساز کے شہدا کی دعائے مغفرت کیلئے دعا کروائی گئی۔ایک موقع پر چئیرمین سینٹ یوسف رضاگیلانی نے اجلاس ایک گھنٹے کیلئے موخر کرنے کی تجویز دی جس کی سینیٹر عرفان صدیقی نے حمایت بھی کی۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایک میٹنگ ہو رہی ہے اور کابینہ اجلاس بھی ہے، اگر مناسب سمجھیں تو ایک گھنٹے تک کے لیے اجلاس ملتوی کر دیا جائے۔درخواست کی گئی ہے کہ ایک گھنٹے کے لیے اجلاس ملتوی کردیا جائے تاہم اجلاس کو جاری رکھا گیا۔مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم میں کوئی ایسی چیز میں نہیں آرہی جو بنیادی حقوق کے خلاف ہو، چاہتے ہیں اتفاق رائے سے ترمیم پاس ہو۔ انہوں نے کہا کہ حماس رہنما کی شہادت کیخلاف قرارداد لانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری نے سپریم کورٹ کی دوسری وضاحت پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی وضاحت نے اس کے فیصلے کو مزید متنازعہ کر دیا ہے، وضاحت سے ایک جماعت کو تقویت دی جا رہی ہے، ایسے فیصلوں سے ججز خود متنازع ہو رہے ہیں،جمعہ کو شروع ہونے والا ایوان بالا (سینیٹ) کا اجلاس رات ساڑھے 8 بجے تک جاری رہنے کے بعد وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والی تاخیر کے باعث 19 اکتوبر صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے قومی اسمبلی کا اجلاس سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دیا۔وزیراعظم کی جانب سے بلایا گیا وفاقی کابینہ کا اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ختم ہو گیا، جس کے بعد وفاقی کابینہ اجلاس اب 19 اکتوبر بروزہفتہ صبح 9 بجے طلب کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ مجوزہ آئینی ترامیم کا بل قومی اسمبلی سے قبل سینیٹ میں پیش اورمنظور کروائے گی، تاہم جمعہ کو خصوصی کمیٹی کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیمی بل کے مسودے کی منظوری کے بعد وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے مسودے کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کیا جو رات گئے تک شروع نہ ہوسکا۔چونکہ مجوزہ ترمیمی بل پہلے وفاقی کابینہ سے منظور ہو گا، اس کے بعد اسے قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش ہونا ہے، کابینہ اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ختم ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا اور اسپیکرقومی اسمبلی نے ایوان زیرں(پارلیمنٹ ) کے اجلاس 19 اکتوبر تک ملتوی کر دیے ہیں،بعد میں اجلاس آج ہفتہ کی صبح تک ملتوی کردیا گیا۔