پارلیمان کی12رکنی خصوصی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ خان آفریدی کوپاکستان کا 30واں چیف جسٹس تعینات کرنے کی سفارش کردی
پاکستان تحریک انصاف اورسنی اتحاد کونسل کے 3ارکان کے علاوہ کمیٹی کے باقی تمام 9اراکین نے اجلاس میں شرکت کی
کمیٹی نے دوتہائی اکثریت سے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی کی منظوری دی ہے ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
 جسٹس یحییٰ آفریدی موجودہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی 25اکتوبر کوریٹائرمنٹ کے بعد 26اکتوبر کو 3سال کے لئے ملک کے چیف جسٹس کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے

اسلام آباد( ویب  نیوز)

پارلیمان کی12رکنی خصوصی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ خان آفریدی کوپاکستان کا 30واں چیف جسٹس تعینات کرنے کی سفارش کردی۔چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا دوسری بار ہونے والا اجلاس دیڑھ گھنٹے تک ہوا، جس میںپاکستان تحریک انصاف اورسنی اتحاد کونسل کے 3ارکان کے علاوہ باقی تمام 9اراکین نے شرکت کی۔کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کرنے کی منظوری دی اور وزیراعظم کو یحییٰ آفریدی کا نام منظوری کے لیے ارسال کردیا۔وزر اعظم چیف جسٹس کی تعیناتی کی ایڈوائس صدر مملکت کوبھجوائیں گے اورصدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون وانصاف کی جانب سے چیف جسٹس کی باقاعدہ تعیناتی کے حوالہ سے نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔ جسٹس یحییٰ آفریدی موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی 25اکتوبر کوریٹائرمنٹ کے بعد 26ویں آئینی ترمیم کی روشنی میں 26اکتوبر 2024کو 3سال کے لئے ملک کے 30ویں چیف جسٹس کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف سینیٹر چوہدری اعظم نذیر تارڑ نے کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ کمیٹی نے دوتہائی اکثریت سے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس کی تقرری کے معاملے کا بائیکاٹ اور کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کیا تھا۔اس سے قبل نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پی ٹی آئی کے انکار کے بعد دوبارہ شروع ہوا، تحریک انصاف کو منانے کی کوشش کی گئی تاہم پی ٹی آئی نے صاف انکار کیا۔نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ مس جزیلہ اسلم نے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے گئے تھے، جن میںسینئر ترین جج جسٹس سید منصورعلی شاہ ، جسٹس منیب اختراور جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام شامل تھے۔اسی کے ساتھ سپریم کورٹ رجسٹرار کی جانب سے ایک صفحے پر مشتمل مختصر رپورٹ بجھوائی گئی جس میں ججز کا مختصر پروفائل، تاریخ پیدائش، تعلیم، وکالت کی تفصیلات، کب جج بنے؟ کب ہائی کورٹس کے چیف جسٹس بنے، سپریم کورٹ میں تعیناتی کی تاریخ بھی شامل تھی۔واضح رہے کہ نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی 23جنوری 1965 کوخیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پیدا ہوئے تھے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے ابتداہی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی۔گورنمٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی جبکہ پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے معاشایات کی ڈگری حاصل کی ۔جسٹس یحیٰ آفریدی نے کامن ویلتھ اسکالرشپ پر جیسس کالج کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری بھی حاصل کی۔ جسٹس یحیٰ آفریدی نے 1990 میں ہائیکورٹ کے وکیل کی حیثیت سے پریکٹس شروع کی ۔جسٹس یحیی آفریدی نے 2004 میں سپریم کورٹ کے وکیل کے طور پر وکالت کا آغاز کیا۔جسٹس یحی آفریدی نے خیبرپختونخوا کے لیے بطور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کی خدمات بھی سرانجام دیں۔جسٹس یحی آفریدی 2010 میں پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج مقرر ہوئے اور انہیں 15 مارچ 2012 کو مستقل جج مقرر کر دیا گیا۔30 دسمبر 2016 کو جسٹس یحی آفریدی نے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدہ کا حلف اٹھایااوروہ28 جون 2018 سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج مقرر ہوئے۔