جماعت اسلامی آئینی ترمیم کے خلاف عدالت جائے گی، حافظ نعیم الرحمن
حکومت نے مک مکا کر کے ترمیم منظور کرائی، حیران ہوں پی ٹی آئی نے پارلیمانی کمیٹی کو نام کیوں د ئیے،امیر جماعت کی میڈیا سے گفتگو
لاہو ر( ویب نیوز)
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی ہوں یا جسٹس منصور علی شاہ، آئینی ترمیم کے ذریعے ججز تعیناتی فرد کا نہیں طریقہ کار کا مسئلہ ہے، سنیارٹی کا اصول لاگو رہنا چاہیے تھا، حکومت نے مک مکا کر کے ترمیم منظور کرائی، حیران ہوں پی ٹی آئی نے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو نام کیوں د ئیے، اگر وہ نام نہ دیتے تو کمیٹی کی حیثیت پر سوال اٹھ جانا تھا، نام دے کر شرکت نہ کرنے سے پورا معاملہ مشکوک ہو گیا، پی ٹی آئی کو کہتے رہے کہ حکومت کے ساتھ انگیج نہ ہو، پی ڈی ایم نے پورے عدالتی عمل کو سبوتاژ کر دیا، 2022ء میں رجیم چینج سے لے کر آج پی ڈی ایم نے ملک اور جمہوریت کے ساتھ ظلم کیا ہے۔ جماعت اسلامی آئینی ترمیم کے خلاف عدالت جائے گی، وکلا تحریک کی حمایت کرتے ہیں، ان کا موقف جائز ہے کہ پورا عمل مینڈیٹ نہ رکھنے والی پارلیمنٹ کے ذریعے کیا گیا اور مزید یہ کہ لالچ دے کر اور خریدوفروخت کر کے من پسند قانون لایا گیا جو عدالت پر قبضہ کرنے کی سازش ہے، آئینی ترمیم سے کیسز کی تقسیم کا پنڈورا باکس بھی کھل گیا ہے، سمجھ نہیں آ رہی کہ کون سا کیس کہاں جائے گا۔ اہم مسئلہ یہ بھی ہے کہ جن پارٹیوں کو فارم47 کے خلاف سٹینڈ لینا چاہیے تھا، انھوں نے کمپرومائز کیا اور جعلی پارلیمنٹ کو قبول کر لیا، ان کے موقف سے دستبرداری کے نتیجے میں حکومت کو من مانی کا اختیار مل گیا، یہ اپنی پسند کے مزید قوانین لا کر 73ء کے آئین کا حلیہ بگاڑ دیں گے۔ آئینی ترمیم کے عمل میں جو بھی شریک ہوا اسے تاریخ اچھے الفاظ میں یاد نہیں کرے گی۔ بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا ہونا چاہیے۔ ماحول کو آلودگی سے بچانا ہو گا، جب تک آلودگی پیدا کرنے والی حکمران اشرافیہ کو سروں سے نہیں ہٹائیں گے، مسائل موجود رہیں گے، جو پودا لگایا اس کی حفاظت اور نگہداشت بھی کرنا ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے الخدمت فائونڈیشن کے زیراہتمام میگا پلانٹیشن ڈرائیو تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر حلقہ لاہور ضیاء الدین انصاری، نائب صدر الخدمت فائونڈیشن ڈاکٹر مشتاق مانگٹ ، نائب صدر الخدمت فاونڈیشن سید احسان اللہ وقاص اور صدر الخدمت لاہور انجینئر احمد حماد رشیدبھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں بدقسمتی سے قانون پر عمل درآمد کرنے کی بجائے سارا زور سیاسی بنیادوں پر لوگوں کو قیدی بنانے پر دیا جاتا ہے، ملک میں تمام سیاسی قدیوںکو رہا کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئینی ترمیم پر جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے اتفاق کیا، اگر یہ اب مخالفت کر رہے ہیں تو پہلے کیوں اتفاق کرتے رہے، ان کا سارا معاملہ مشکوک ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے فارم 47سے متعلق بھی اپنے بیانیے اور سٹینڈ پر کمپرومائز کیا۔ جماعت اسلامی کا اب بھی یہ مطالبہ ہے کہ الیکشن دھاندلی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ الخدمت فائونڈیشن کی جانب سے میگا پلانٹیشن ڈرائیو کے تحت ایک سال میں گیارہ لاکھ درخت لگانا قابل تحسین اقدام ہے، ہر پاکستانی کو اس مہم کا حصہ بننا چاہیے، عالمی سطح پر تیزی سے بدلتے موسمی حالات اور حکومت کی ناقص پالیسیوں اور قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے آلودگی اورسموگ میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے، بڑے شہر گیس چیمبر بن گئے ہیں، آکسیجن کی کمی اور آلودگی کے باعث شہریوں کو سانس لینے کے ساتھ ساتھ دیگر امراض کا بھی سامنا ہے جس سے ہسپتالوں پر بوجھ بڑھ رہا ہے، عالمی معیار کے مطابق جنگلات کا تناسب 25فیصد لیکن پاکستان میں یہ 5فیصد سے بھی کم ہے، ملک میں جنگلات کے تناسب کو کم از کم دس فیصد تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہے، گزشتہ دو ہائیوں میں ملک کو دس بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔ درخت لگا کر ان مسائل سے نمٹا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چین اور امریکا گلوبل وارمنگ میں سب سے زیادہ کردار ادا کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو سنوارنے کے لیے ہمیں اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔