آئینی ترامیم کے ذریعے پارلیمنٹ کومزید کمزور کرنے کی کوشش ناکام بنا کر پارلیمنٹ و جمہوریت کو مستحکم کیا ، مولانا فضل الرحمان
بانی پاکستان نے اسرائیل کو ناجائز قرار دیا، اب اسے تسلیم کرنے کی بات کی جا رہی ہے تا کہ دوسرے مرحلے میں کشمیر کا سودا کیا جائے
 8دسمبر کو جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام پشاور میں عظیم الشان ”اسرائیل مردہ باد کانفرنس ” ہوگی، جلسہ عام سے خطاب

ڈیرہ اسماعیل خان( ویب  نیوز )

جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے نام پر عوام اور امریکا و چین کو بلیک میل کیا جاتا جبکہ ہمارے وسائل پر قبضہ کیا جاتا ہے.ہم نے آئینی ترامیم کے ذریعے پارلیمنٹ کومزید کمزور کرنے کی کوشش ناکام بنا کر پارلیمنٹ و جمہوریت کو مستحکم کیا ہے.الیکشن برائے نام ہوتا ہے،عوام بکسوں میں کچھ ڈالتے اور ان میں سے نکلتا کچھ اور ہے،حقوق اور وسائل کی بات کرنے پر غدار قرار دے دیا جاتا ہے،ایک جرنیل اور ہمارا کارکن دونوں پاکستانی برابر ہیں،دہشت گردی کے خاتمے اور قیام امن کے لیے کوئی منظم و موثر پالیسی نہیں ہے، آئین کے مطابق پاکستان لامذہب ملک نہیں ہے بلکہ اسلامی ریاست ہے ،،8دسمبر کو جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام پشاور میں عظیم الشان ”اسرائیل مردہ باد کانفرنس ” ہوگی،، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جے یو آئی ڈیرہ کے زیر اہتمام مدارس رجسٹریشن کے قانون کی منظوری ،سودی نظام کے خاتمے اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ میں شاندار کردار ادا کرنے اور 26ویں ترمیم میں موثر کردار ادا کرنے پر اپنے اعزاز میں جامعتہ المعارف الشرعیہ شورکوٹ میں منعقدہ بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،جس کی صدارت ضلعی امیر جے یو آئی  و خیبرپختونخواہ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر مولانا لطف الرحمان نے کی، انہوں نے کہاکہ جمہوریت بھی قرآن و سنت کی پابند ہے الیکشن کے نتائج کوئی اور مرتب کرتا ہے،افسوس کہ قبل ازیں پارلیمنٹ کی بجائے اسٹیبلشمنٹ کو مضبوط کیا گیا لیکن اب ہم نے پارلیمنٹ کو مستحکم کیا ہے،ہم کسی کے دشمن نہیں ہیں،پاکستان تب ہی مستحکم ہو گا جب ہر ادارہ آئین کی حدود میں رہ کر کام کرے گا،ملکی معیشت ٹیکسوں سے چلتی ہے،امن باتوں سے نہیں آ سکتا،کیا مرنا نہیں ہے،ایک صوبہ وفاق پر چڑھائی کررہاہے،صوبوں کے وسائل پر وہاںکے عوام کا حق ہے،جلسہ سے ،سینیٹر مولانا عطاء الرحمن ،ضلعی امیر مولانا لطف الرحمن ، چوہدری اشفاق ایڈوکیٹ، آصف قادر ایڈوکیٹ، مفتی کفایت اللہ ،کفیل احمد نظامی، مفتی عبدالواحد قریشی ،شیخ الحدیث مولانا اشرف علی سمیت دیگر نے خطاب کیا، جبکہ جلسہ میں جے یوآئی کی ڈیجیٹل میڈیا کمیٹی کے سربراہ انجینئر مولانا ضیاء الرحمن ، مولانا عبیدالرحمن، ضلعی سیکرٹری اطلاعات لعل خان خروٹی ، جمال عبدالناصر ایڈوکیٹ، رانا محمد رمضان ،اکرم ناصرسمیت کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی ،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم حقوق کی بات کرتے ہیں ہیں تو غدار کہاجاتا ہے،ہم اپنے حقوق غصب نہیں کرنے دیں گے،انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلح گروہ کھلے عام پھر رہے اور عوام خوف زدہ ہیں،اپنا قبلہ درست کر لیجیے،آپ ہمارے سروں کے تاج ہیںہم اداروں کی قدر کرتے ہیں.ہمارے احساسات کو سمجھنے کی کوشش کریں،جرنیل و عام شہری دونوں پاکستانی ہیں،انہوں نے کہا کہ عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،ہم گھروں سے نہیں نکل سکتے،انہوں نے کہا کہ عوام بکسوں میں ڈالتے کچھ ہیں اور ان میں سے نکلتا کچھ ہے،ہم نے کل بھی کہا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اور آج بھی وہی موقف ہے،آنہوں نے کہا کہ ہم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر یکجہتی کا مظاہرہ کیا کیوں کہ ہم ملکی مفاد کو سمجھتے ہیں،اب دیکھنا یہ ہے کہ حکمران بہتری لانے کے لیے کیا کرتے ہیں،انہوں نے کہا مسجد اقصیٰ کی آزادی بھی ہمارا فریضہ ہے.وحشی اسرائیل نہتے مسلمانوں پر مظالم ڈھا رہا ہے،بچوں اور عورتوں سمیت ساٹھ ہزار سے زائد لوگوں کوشہید کیا جا چکا ہے جب کہ اسلامی دنیا خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے،بانی پاکستان نے اسرائیل کو ناجائز قرار دیا اور اسے اب تسلیم کرنے کی بات کی جا رہی ہے تا کہ دوسرے مرحلے میں کشمیر کا سودا کیا جائے، صوبائی امیر خیبرپختونخواہ سینیٹر مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے کردار سے نہ صرف آئین بلکہ ملک بھی محفوظ ہو گیا ہے،قائدین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں،صدر مجلس مولانا لطف الرحمان نے کہا کہ جمعیت نے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جو کارنامہ سرانجام دیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی،مولانا فضل الرحمان کے کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ مفتی محمود نے 73کی آئین سازی میں کردار ادا کیا اور مولانا فضل الرحمان نے آئین میں نظریہ پاکستان کے خلاف شامل ترمیمی شقوں کے خلاف جدوجہد کی اور فتح پائی،ضلعی سرپرست مفتی عبدالواحد قریشی نے کہا کہ جمعیت قربانی و آزادی کا نام ہے،یہ مفاد کی سیاست نہیں ہے،مولانا فضل الرحمان نے ملک و قوم کے لیے معاہدہ کیا ہے اپنی ذات کے لیے نہیں.انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جلسہ عام میں جے یوآئی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو 26ویں ترمیم کی منظوری اور تاریخ ساز کردار ادا کرنے پر پگڑی پہنائی گئی اور شیلڈ بھی پیش کی گئی،پیر شیخ ذوالفقار نقشبندی کی جانب سے بھیجا گیا تحفہ بھی پیش کیا گیا،ایپکا اور مرکزی انجمن تاجران کی طرف سے بھی پگڑی زیب تن کروائی گئی،جلسہ عام میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے جبکہ جمعیت لائر فورم کے وکلاء نے بھی کثیرتعدادمیں شرکت کی ۔