لاہو ر (  ویب نیوز  )

نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں نے تاجروں کے وفد اور خیبرپختونخوا، بلوچستان کے قائدین سے ملاقات میں کہا کہ سعودی عرب، قطر کے سرمایہ کاروں سے ایک بار پھر سرمایہ کاری کے اعلانات خوش آئند تو ہیں لیکن حکومت سرمایہ کاری کے نفاذ کے لیے ملک کے اندر سرمایہ کاری کے فضا سازگار بنانے کے لیے سیاسی استحکام تو لائے۔ملک کے اندر کا سرمایہ کار سیاسی، اقتصادی عدم استحکام کے باعث پیسہ باہر لے جارہا رہے؛ حکمران، اشرافیہ اپنا سرمایہ ملک میں لانے کو تیار نہیں تو ایسے ماحول میں  ملک کے اندر بیرونی سرمایہ کاری کی باتیں محظ اعلانات اور ایکس پیغامات تک ہی محدود رہینگے. ملک میں امن و سیاسی استحکام سے ہی بیرونی سرمایہ کاری آئے گی، وگرنہ ایم او یوز فائلوں کی زینت ہی رہیں گے۔
لیاقت بلوچ نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں پولیو ٹیموں پر دہشت گرد حملے نئی نسل سے دشمنی ہے۔آخر ملک کے اندر یہ کون سی قوتیں ہیں جو معصوم بچوں اور والدین کے لیے جسمانی بیماریوں کی بربادی لارہے ہیں۔حکومت سیکیورٹی اداروں اور عوام کو یک آواز ہوکر نئی نسل کو معذوری سے بچانے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔یہ بڑا قومی اور دینی فریضہ ہے۔بہتر صحت، انصاف، روزگار اور جان، مال اور عزت کا تحفظ پاکستان کے ہر شہری اور بچے کا حق ہے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی کے بعد ہر مرحلہ پر اختیارات بڑھانے کے اقدامات تو کرلیے جاتے ہیں لیکن سیکیورٹی اداروں، تفتیشی نظام میں اندرونی خرابیوں کو دور کرنا ہوگا۔ اختیارات کا اضافہ کرپشن اور لاقانونیت میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ مسلم حکمران غیرمسلم اقلیتوں کی خوشیوں کی تقاریب، رسوم میں بھی شریک ہوں لیکن پاکستان کی اقلیتوں کا اصل حق یہ ہے کہ انہیں آئین کے مطابق حقوق اور تمام بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ دیا جائے۔مذاہب کے درمیان ایک دوسرے کی مقدسات اور عبادت گاہوں کی حفاظت یقینی ہو۔
لیاقت بلوچ نے کہا سٹاک ایکسچینج، مہنگائی، بیروزگاری، یوٹیلیٹی بلز میں اضافہ، کرپشن، لاقانونیت بیک وقت عروج پر ہیں اور تمام ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں۔حکومت بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائے اور ٹیکسوں کی شرح قابل برداشت بنائے، معیشت کا پہیہ چلے گا۔معاشی سرگرمیاں ہونگی تو جائز طریقے سے پاکستان کی محصولات میں اضافہ ہوگا وگرنہ معاشی عدم استحکام بھی عروج پر رہے گا۔
لیاقت بلوچ نے خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین کی اسلام آباد، پنجاب سے رہائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتیں اپنی پارٹی اورسیاسی مقاصد کے لیے سرکاری ملازمین کے استعمال اور مشقِ ستم بنانے سے باز آجائیں۔