یاسین ملک نے تہاڑ جیل میں نامناسب اور ناکافی طبی سہولیات کے خلاف غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال شروع کردی
عدالتی احکامات اور زبانی یقین دہانیوں کے باوجود انہیں مناسب طبی امداد سے محروم رکھا جا رہا ہے
جے کے ایل ایف کا گرفتار پارٹی چیئرمین کی صحت کی حالت پر شدید اظہار تشویش
انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مداخلت کرکے یاسین ملک کی جان بچانے کی اپیل۔ترجمان اعلی جے کے ایل ایف
راولپنڈی (صباح نیوز)
بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں زیر حراست جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک نے جیل حکام کی طرف سے انہیں فراہم کی جانے والی نامناسب اور ناکافی طبی سہولیات کے خلاف یکم نومبر بروز جمعہ سے ایک بار پھر غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ یہ بات جے کے ایل ایف کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار نے ہفتہ کو پارٹی کے مرکزی دفتر اطلاعات سے جاری ایک بیان میں کہی۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے گرفتار پارٹی چیئرمین کی صحت کی حالت پر شدید اظہار تشویش کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہمداخلت کرکے یاسین ملک کی جان بچا ئیں،بیان کے مطابق ترجمان نے کہا کہ یاسین ملک جیسا شخص جو اپنے مادر وطن جموں کشمیر کی قومی آزادی کے لیے غیر متشدد پرامن جدوجہد پر یقین رکھتا ہے اور جس نے اس کے حل کے لیے مذاکراتی عمل کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اسے فروغ دیا، اسے اپنے سیاسی عقیدے کے لیے کسی بھی صورت میں نشانہ نہیں بنایا جا سکتا ،محمد رفیق ڈار نے کہا کہ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جیل میں بند جے کے ایل ایف کے چیئرمین محمد یاسین ملک دل کے دائمی مریض ہیں اور کئی دیگر امراض کا شکار ہیں ، گزشتہ بیس سالوں کے دوران انہیں پانچ مختلف سرجریوں سے گزرنا پڑا۔، ترجمان نے کہا علیل چیئرمین جے کے ایل ایف محمد یاسین ملک کو نئے طبی معائنے کی بنیاد پر مناسب اور ضروری طبی علاج فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تہاڑ جیل حکام کی اس دانستہ لاپرواہی نے آزادی کے مقبول ترین حامی سیاسی رہنما کی قیمتی زندگی کو انتہائی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ،ترجمان نے جیل میں یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے اپنے قد کے بڑے سیاسی قیدی کو مناسب طبی سہولیات سے محروم کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کا سختی سے نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ عالمی اداروں خصوصا انسانی حقوق کی تنظیموں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو اس کا فوی نوٹس لیں۔ رفیق ڈار نے اپنے بیان میں عالمی رہنمائوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بھارت میں موجود ذی شعور افرادسے اپیل کی کہ وہ یاسین ملک کی قیمتی جان بچانے کے لیے مداخلت کریں۔جے کے ایل ایف کی قیادت خصوصا راجہ حق نواز خان(قائم مقام چیئرمین)، حافظ ایم انور سماوی (وائس چیئرمین)، سلیم ہارون (وائس چیئرمین)، خواجہ سیف الدین (وائس چیئرمین)، سردار زاہد حسین (وائس چیئرمین)، پروفیسر راجہ ظفر خان (سربراہ ڈپلومیٹک بیورو ) صابر گل(سینٹرل چیف آرگنائزر)، خواجہ منظور اے چشتی (سینٹرل سیکریٹری فنانس) و دیگر نے حکومت ہند کو خبردار کیا ہے کہ اگر یاسین ملک کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، اور حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مناسب اور مناسب طبی دیکھ بھال کے ان کے جائز مطالبے کو تسلیم کرے جس کا وہ بطور قیدی حقدار ہے۔رفیق ڈار نے پوری پارٹی قیادت کی جانب سے یاسین ملک کے دنیا بھر میں پھیلے دوستوں اور خیر خواہوں سمیت ریاست جموں کشمیر کی جنگ بندی لائن کے اس پار اور بیرون ملک مقیم پوری کشمیری قوم سے ان کی جلد رہائی اور جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ پارٹی قیادت مستقبل کی حکمت عملی کے لیے صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے