جی ایچ کیو اور جناح ہائوس  حملہ کیس،عدالت نے علی امین گنڈاپور ،سینیٹر شبلی فراز، عالیہ حمزہ سمیت 36 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے
لاہور اے ٹی سی کے جج منظر علی گل نے ملزمان کو 19 دسمبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا
آئندہ سماعت پر سی پی او راولپنڈی خود وارنٹ گرفتاری کی تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کریں، جج امجد علی شاہ کا حکم

لاہور،راولپنڈی ( ویب  نیوز)

لاہور اور راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالتوں نے جناح ہائوس اور جی ایچ کیو حملہ کیس میں 36ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئے۔انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں جناح ہائوس حملہ کیس کا جیل ٹرائل ہوا، جس میں عدالت نے پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ سمیت 11 ملزمان کے پیش نہ ہونے پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔ لاہور اے ٹی سی کے جج منظر علی گل نے ملزمان کو 19 دسمبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے سابق ایم این اے عالیہ حمزہ، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ طیبہ راجہ، ملزم عطاء  الرحمان، ارباز خان، عبد الرزاق، علی اسد، ہاشم مقصود، فرحان بخاری، عاطف منیر، صغیر کمال، عباس علی اور عمران کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔ دوسری جانب جی ایچ کیو حملہ کیس میں راولپنڈی کی انسدادِ دہشتگردی عدالت نے مسلسل غیرحاضر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت 25ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔ ملزمان میںکنول شوزب، میجر طاہر صادق، عظیم اللہ، مخدوم زین قریشی، شبلی فراز، فہد مسعود، عمر تنویر بٹ، شہریار آفریدی، زوہیب علی آفریدی، تیمور مسعود و دیگر شامل ہیں۔ اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سی پی او راولپنڈی کو تمام ملزمان کو 10 دسمبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم جاری کردیا۔ عدالت نے سی پی او راولپنڈی کو بلا ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کی ہدایت کرتے ہوئے سپیشل ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت پر سی پی او راولپنڈی خود وارنٹ گرفتاری کی تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔ واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے 5 دسمبر کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمران خان سمیت 100 ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی، تاہم اگلے روز انسداد دہشتگردی عدالت نے دونوں ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دئیے تھے کہ پشاور ہائیکورٹ سے ضمانت کے باوجود گرفتاری کیوں عمل میں لائی گئی۔ واضح رہے کہ 5 دسمبر کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 9 مئی 2023 کو جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان سمیت 100 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی جس کے بعد عمر ایوب اور راجہ بشارت کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔  انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔ عدالت نے 10 دسمبر کو استغاثہ کی شہادت طلب کرلی تھی۔ اس سے قبل 18 نومبر کو راولپنڈی کی انسدادِ دہشتگردی عدالت نے جی ایچ کیو پر حملہ کیس میں مقدمے میں نامزد ملزمان بشمول عمران خان، عمر ایوب، شبلی فراز، شہباز گل، مراد سعید، حماد اظہر، زلفی بخاری اور صداقت عباسی کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی تھی۔ نجی ٹی وی کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزمان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے لیے ڈائریکٹر جنرل امیگریشن کو خط بھجوا دیا تھا، جی ایچ کیو حملہ کیس میں نامزد ملزمان کی بیرون ملک روانگی عدالت سے مشروط ہے۔ ملزمان کے بیرون ملک سفر پر پابندی انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 28 اے کے تحت عائد کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی  عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا۔ سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔ مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہائوس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جی ایچ کیوکا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔ اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کیساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلائو گھیرائو میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کیخلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔