وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس، مدارس رجسٹریشن اورانکم ٹیکس آرڈیننس کی منظوری
چیمپئنز ٹرافی کے میگا ایونٹ کے سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں،وزیراعظم شہبا ز شریف
اسلام آباد ( ویب نیوز)
وفاقی کابینہ نے جمعہ کو 2 صدارتی آرڈیننس منظور کرلیے۔منظور ہونے والے آرڈیننس میں ایک مدارس رجسٹریشن کے حوالے سے تھا،وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے وفاقی کابینہ اجلاس میں صدارتی آرڈیننس کی منظوری دی گئی۔ ۔ اس ضمن میں وفاقی کابینہ نے مولانا فضل الرحمان کے مدارس رجسٹریشن بل کے مطالبات پر آرڈیننس جاری کرنے کی منظوری دی۔وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر سوسائیٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 میں ترامیم کی منظوری دے دی، دوسرا آرڈیننس انکم ٹیکس کے حوالے سے تھا اسے بھی کابینہ نے منظور کرلیا۔ وفاقی کابینہ نے ریونیو ڈویژن کی سفارش پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2024 میں بینکنگ کمپنیز کے حوالے سے ترامیم کی منظوری دے دی،مذکورہ آرڈیننس کے ذریعے بینکوں کے 70ارب روپے کے اضافی منافع پر ٹیکس وصولی متوقع ہے۔ منظور کیے گئے اس انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ سے بینکوں کے منافع پر بھاری ٹیکس نافذ ہوگا۔ 20اکتوبر 2024 کو مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے ایک بل سینیٹ میں پیش کیا گیا تھا جس میں درج شقیں شامل کی گئیں۔ بل کو سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی ایکٹ 2024 کا نام دیا گیا ہے، بل میں متعدد شقیں شامل ہیں۔ بل میں 1860 کے ایکٹ کی شق 21 کو تبدیل کرکے دینی مدارس کی رجسٹریشن کے نام سے ایک نئی شق شامل کی گئی ہے۔ اس شق میں کہا گیا ہے کہ ہر دینی مدرسہ چاہے اسے جس نام سے پکارا جائے اس کی رجسٹریشن لازم ہوگی جبکہ رجسٹریشن کے بغیر مدرسہ بند کردیا جائے گا۔ شق بی میں کہا گیا ہے کہ وہ مدارس جو اس بل کے نافذ ہونے کے بعد قائم کیے جائیں گے انہیں ایک سال کے اندر اپنی رجسٹریشن کرانی ہوگی، بل میں واضح کیا گیا ہے کہ ایک سے زائد کیمپس پر مشتمل دینی مدارس کو ایک بار ہی رجسٹریشن کرانی ہوگی۔ علاوہ ازیں ہر مدرسے کو اپنی سالانہ تعلیمی سرگرمیوں کی رپورٹ رجسٹرار کو جمع کرانی ہوگی۔ ہر مدرسہ کسی آڈیٹر سے اپنے مالی حساب کا آڈٹ کروانے کا پابند ہوگا اور آڈٹ کے بعد مدرسہ رپورٹ کی کاپی رجسٹرار کو جمع کرائے گا۔ بل کے تحت کسی دینی مدرسے کو ایسا لٹریچر پڑھانے یا شائع کرنے کی اجازت نہیں ہو گی جو عسکریت پسندی، فرقہ واریت یا مذہبی منافرت کو فروغ دے۔ تاہم مختلف مذاہب یا مکاتب فکر کے تقابلی مطالع، قران و سنت یا اسلامی فقہ سے متعلق کسی بھی موضوع کے مطالع کی ممانعت نہیں ہوگی۔وفاقی کابینہ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی و موسمیاتی کوارڈینیشن کی سفارش پر کاربن مارکیٹ میں تجارت کے حوالے سے پالیسی گائیڈ لائینز کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے پشاور ہائی کورٹ کے احکامات اور وفاقی وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر صوبہ خیبر پختونخوا کے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو انشورنس ٹریبیونل کا اضافی کے اختیارات تفویض کرنے کی منظوری بھی دے دی، دریں اثنا وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے مختلف موضوعات پر کابینہ ارکان سے گفتگو کی۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ ملک میں آئی سی سی چیمپیئز ٹرافی 2025 کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی میں قوم کو ہائی کوالٹی کرکٹ دیکھنے کا موقع ملے گا۔ چیمپیئنز ٹرافی کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میگا ایونٹ کے سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب پرامید ہیں کہ کرکٹ کے میدان میں ہمارے کھلاڑی پاکستان کی صلاحیت کو بھرپور طریقے سے اجاگر کریں گے۔