جماعت اسلامی چھوڑنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، سینیٹر مشتاق احمد خان
پی ٹی آئی میں شامل ہونے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں درست نہیں ہیں، سوشل میڈیا پیغام
جمہوری حکومت میں ملٹری کورٹ میں سویلین کے ٹرائل اور ان کو سزائیں دینے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا

اسلام آباد (ویب  نیوز)

سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنے بیان میں کہاسوشل میڈیا پر میرے حوالے سے جو خبریں گردش کر رہی ہیں کہ میں نے جماعت اسلامی چھوڑ دی ہے اور پی ٹی آئی میں شامل ہو رہا ہوں، میں اس حوالے تمام خبروں کی تردید کرتا ہوں یہ خبریں درست نہیں ہیں۔اپنے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں سینیٹر مشتاق نے کہا کہ میں 2 دن پہلے لوئر دیر مدرسہ حیات المسلمین میں ختم بخاری کی تقریب میں شرکت کیلئے اس مدرسے کے مدیر حاجی احسان الحق کی دعوت پر وہاں گیا اور وہاں پر ہی پورا دن گزارا۔وہاں سے واپس آ رہا تھا کہ کچھ ساتھیوں نے ، کچھ دوستوں نے مجھے یہ خبر بھیجی ۔ میں نے ان کو بتایا کہ میں آج ختم بخاری کی تقریب میں شرکت کیلئے لوئر دیر گیا تھا اور میں نے پورا دن وہاں گزارا اور میری مصروفیات کے حوالے سے تمام تفصیل سوشل میڈیا پر موجود ہے اور ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3سال سے میں نہ کسی ذمہ داری پر ہوں نہ ہی کسی بھی سطح کے تنظیمی فورم کا ممبر لیکن میرا پلیٹ فارم جماعت اسلامی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں میں عمران خان اور ان کے کارکنان کی جمہوریت کیلئے جدوجہد، قید و بند ،جرمانے اور جانوں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔ ان کی جمہوری جدوجہد کی حمایت میں میرٹ پر کرتا ہوں۔ یہ حمایت کسی سیاسی فائدہ کیلئے نہیں بلکہ سیاست و جمہوریت کو بچانے کیلئے ہے اور میں نے ان کو جیل میں ملاقات کیلئے پیغام بھی بھیجا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے17کارکنوں کو قتل کیا گیا یہ پی ٹی آئی کے نہیں جمہوریت کے کارکن تھے۔ کسی بھی جمہوری حکومت میں ملٹری کورٹ میں سویلین کے ٹرائل اور ان کو سزائیں دینے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔