ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانیز کا اجلاس
بیرون ملک قید پاکستانیوں کے جرمانے کی ادائیگی کی مد میں  50لاکھ جمع کئے گئے،کمیٹی کو بریفنگ
تفصیلات دیں،میں50لاکھ روپے کے جرمانے ادا کرنے کیلئے تیار ہوں، جو رقم ادا نہیں کر سکتے، یتیم اور بیوائوں کی بھی مدد کروں گا،فیصل واوڈا

اسلام آباد (ویب  نیوز)

ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانیز کا اجلاس ہوا جس دوران سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ ذاتی نوعیت کے جرائم کے قیدیوں کا خرچ حکومت برداشت نہیں کرتی، کمیونٹی  ویلفیئر اتاشی ریاض نے کہا کہ  ریاض میں 19 لوگوں نے 10لاکھ تک جرمانہ ادا کرنا ہے۔کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ  بیرون ملک قید پاکستانیوں کے جرمانے کی ادائیگی کی مد میں  50لاکھ جمع کئے گئے ، اس دوران فیصل واوڈا بولے اور انہوں نے بیرون ملک قید پاکستانیوں کے جرمانے ادا کرنے کی حامی بھر لی ۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ تفصیلات دیں،میں50لاکھ روپے کے جرمانے ادا کرنے کے لئے تیار ہوں، جو رقم ادا نہیں کر سکتے، یتیم اور بیوائوں کی بھی مدد کروں گا، چھوٹے جرائم میں ملوث لوگوں کی رہائی کیلئے ہر طرح کا تعاون کریں گے۔ کمیٹی کو وزارت خارجہ نے دوسرے ممالک کیساتھ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدوں پر بریفنگ دی ، ڈی جی قونصلر افیئرز نے بتایا کہ  11ممالک کیساتھ قیدیوں کے تبادلوں کے معاہدے موجود ہیں، برطانیہ،تھائی لینڈ،امارات،ترکیہ،آذربائیجان،ایران،یمن،جنوبی کوریا،سعودی عرب سے معاہدے ہیں، سعودی عرب سے ساڑھے 4ہزار سے زیادہ لوگ سزا پوری کر کے پاکستان آئے،  تبادلوں کے معاہدے کے تحت کوئی قیدی پاکستان نہیں آیا۔ چیئرمین کمیٹی کا کہناتھا کہ  2021ء میں کچھ لوگوں کو سزائیں معاف کر کے بھی بھیجا گیا تھا،  سعودی عرب میں اس وقت  10 ہزار کے قریب پاکستانی شہری قید ہیں۔سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ  وزارت نے قومی اسمبلی میں الگ جواب جمع کرایا، قیدیوں کی حوالگی سے متعلق آج تک کوئی کوشش نہیں کی گئی۔  قائمہ کمیٹی نے قیدیوں کی حوالگی کے لئے مختص بجٹ کی تفصیلات طلب کرلیں ۔اجلاس میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی عمان نے بتایا کہ  عمان میں  753پاکستانی شہری قیدہیں، 390قیدی 10سال یا اس سے زائد مدت کے لیے قید ہیں۔ سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ بڑی معیشت والے ممالک میں نادرا کے سیٹ اپ موجود ہیں، پاکستان میں ایمرجنسی پاسپورٹ آفس24گھنٹے کھلے ہیں، سابق وزیراعظم نے سعودی شہزادہ محمدبن سلمان سے درخواست  کی تھی، وزیراعظم یا صدر،سربراہان حکومت سے درخواست کریں تو مؤثرہو گی۔ ملائیشیا کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی نے سینیٹ  اوورسیز قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ  ملائیشیا میں 284 پاکستانی مختلف جیلوں میں قید ہیں، 90 قیدی منشیات، 18 اقدام قتل، 11 زیادتی کے مقدمات میں قید کاٹ رہے ہیں،  ملائشیا میں  10پاکستانیوں کو سزائے موت کی سزا دی گئی تھی، اقدام قتل اور منشیات کے کیسز میں موت کی سزا سنائی گئی تھی،  10پاکستانیوں کی ملائشیا میں ہر جگہ سے اپیلیں بھی مسترد ہو گئی تھیں،  ہماری کوشش سے اپیلوں کا دوبارہ موقع ملا،  سفارتخانے کی کوشش سے  10پاکستانیوں کی موت کی سزاختم ہوگئی ہے، موت کی سزا ختم ہونے پر کئی پاکستانی اب واپس پاکستان پہنچ رہے ہیں، 2لاکھ پاکستانی قانونی طریقے سے ملائشیا میں مقیم ہیں،  یہ تعداد چند سال پہلے 40 ہزا رتھی اب 2 لاکھ ہوچکی ہے ۔ سیکرٹری اوورسیز نے بتایا کہ   عراق میں زیارتوں کیلئے لوگ جائیں تو پاسپورٹ لے لئے جاتے ہیں، ڈیڑھ سے 2لاکھ پاکستانی زیارتوں کیلئے عراق جاتے ہیں،  سعودی عرب کا سفر انتہائی منظم ہے،عراق کاسفر منظم انداز میں نہیں ہوتا، عراق میں پاسپورٹ دکھا کر نوکری ملتی ہے،لوگ چھپ کر نوکریاں کرتے ہیں، 50ہزار پاکستانیوں کے پاسپورٹ عراقی حکومت نے اپنے پاس رکھے ہیں، عراقی حکومت کا مؤقف ہوتا ہے کہ کچھ زائرین زیارتوں کے بعد نوکری کرتے ہیں، عراق میں 8ارب ڈالرکا تیل ہرماہ فروخت ہو رہا ہے،بڑی مارکیٹ بن رہی ہے، اب چین بھی عراق میں وسیع ترقیاتی کام کررہا ہے۔ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ عراقی حکومت کامؤقف درست نہیں، لوگ ایران اور پھر بارڈر کے راستے عراق جاتے ہیں۔ بارڈر پر رشوت لی جاتی ہے،نہ دینے پر تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔ ہمارے پاسپورٹ پر زائرین کی توہین کی جاتی ہے، ہمارے پاس ویڈیو ثبوت موجود ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے سیکرٹری وزارت اوورسیز کو مسائل حل کرنے کی سفارش کر دی ۔