پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہوچکی ہے،، محمداورنگزیب
 ملک 2025میں کلی معیشت کے استحکام اورکلیدی معاشی اشاریوں میں بہتری کے ساتھ داخل ہوا
وزیرخزانہ کاالعلا کانفرنس میں مجلس مذاکراہ سے خطاب

 جدہ ( ویب  نیوز)

وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹر محمداورنگزیب نے کہاہے کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہوچکی ہے،  پاکستان 2025میں کلی معیشت کے استحکام اورکلیدی معاشی اشاریوں میں بہتری کے ساتھ داخل ہواہے، ڈھانچہ جاتی اصلاحات پرعملدرآمدہورہاہے، پاکستان فری لانسرز کے حوالہ سے تیسرا بڑا ملک ہے اور ہماری کوشش ہے کہ فری لانسرزکوڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ کے ساتھ ساتھ تمام ضروری وسائل فراہم کئے جائیں۔انہوں نے یہ بات پیرکوسعودی عرب کے شہر العلا میں ابھرتی ہوئی معیشتوں کی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر منعقدہ مجلس مذاکرہ میں کہی۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جوارجیوا نے ماڈریٹرکے فرائض سرانجام دئیے۔ ماضی میں پاکستان کوحسابات جاریہ اوربھاری تجارتی خسارے کاسامنا رہا، موجودہ حکومت کی دانشمندانہ مالیاتی انتظام وانصرام سے پرائمری سرپلس حاصل ہواہے، حکومت نے ٹیکس کی بنیادمیں وسعت اورجی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جس کے نتیجہ میں مجموعی قومی پیداوارکے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح دسمبرکے اختتام تک 10.8فیصدتک پہنچ گئی ہے، جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح کو14فیصدتک پہنچانا ہمارے اہداف میں شامل ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت نے اخراجات پرقابوپانے کیلئے بھی اقدامات کاسلسلہ شروع کیاہے،اس مقصدکیلئے مشکل پالیسی فیصلے کئے جارہے ہیں، حکومت ٹیکس نظام و توانائی کے شعبہ میں اصلاحات اورسرکاری ملکیتی اداروں کے بہترانتظام وانصرام اوران کی نجکاری کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ترسیلات زراوربرآمدات میں اضافہ ہواہے، ہم برآمدات پرمبنی پائیدارمعاشی ترقی چاہتے ہیں اوراس سمت میں گامزن ہیں،حکومت معیشت کے بنیادی ڈی این اے کوتبدیل کرنا چاہتی ہے، حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح 73فیصدسے کم ہوکر67فیصدکے قریب ہو گئی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ یہ بات خوش آئندہے کہ پاکستان 2025میں کلی معیشت کے استحکام اورکلیدی معاشی اشاریوں میں بہتری کے ساتھ داخل ہواہے، ڈھانچہ جاتی اصلاحات پرعملدرآمدہورہاہے، معیشت درست سمت میں گامزن ہوچکی ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ڈیجیٹل تبدیلی کے عمل میں افراد کاکرداراہمیت کاحامل ہے، ہمیں ایسی ٹیکنالوجیز کوآگے بڑھانے پراپنی توجہ مرکوز کرنا ہو گی جس میں لوگوں سے روزگارنہ چھینا جائے بلکہ ان کیلئے روزگارکے مواقع بڑھائے جائیں، مصنوعی ذہانت سے ڈیجیٹل تبدیلی کاعمل تیز ہوگیاہے، ایسے میں بہترین، تیزترین اورسستے ترین خدمات کی ڈیلیوری ہونی چاہئے،زراعت کے شعبہ میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے فصلوں کی پیداوارمیں 15سے لے کر20فیصدتک اضافہ ممکن ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اورٹیکنالوجیز کے استعمال سے پاکستان کی آئی ٹی کی برآمدات میں 25فیصد کا نمایاں اضافہ ہواہے، اس شعبہ میں وسیع تراستعدادموجودہے، پاکستان فری لانسرز کے حوالہ سے تیسرا بڑاملک ہے اورہماری کوشش ہے کہ ان کو ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ کے ساتھ ساتھ تمام ضروری وسائل فراہم کئے جائیں۔آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے اس موقع پرکلی معیشت کے استحکام اوراصلاحات کے حوالہ سے پاکستان اوروزیرخزانہ کی کاوشوں کی تائیدکی

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔