(  پہلگام واقعہ ) پاکستان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ( نیو یارک ٹائمز)

پاکستانی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئرلائنز کو یومیہ ساڑھے بیس کروڑ روپے کا نقصان. ہفتہ وار اوسطا 1200پروازیں  مٹا تسر

بھارت پاکستان پر حملے کے لیے کیس بنا رہا ہے، غیر ملکی سفارت کاروں کے مطابق بھارت پہلگام حملے پر پاکستان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔
پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے 100 غیر ملکی سفارت کاروں کو وزارت خارجہ بلاکر بریفنگ دی، پہلگام واقعے کے ذمہ داروں کی شناخت کے ڈیٹا سمیت تیکنیکی انٹیلی جنس  تفصیلات نا کافی ہیں  ۔

نیویارک  +اسلام آباد + نئی دہلی( ما نیٹرنگ  ڈیسک  )

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ پہلگام واقعے کے تناظر میں  بھارت کے پاس پاکستان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں  نیویارک ٹائمز  کے مطابق  ایسا لگتا ہے کہ بھارت پاکستان پر حملے کے لیے اپنا کیس بنا رہا ہے، کیونکہ غیر ملکی سفارت کاروں کے مطابق بھارت پہلگام حملے پر پاکستان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے 100 غیر ملکی سفارت کاروں کو وزارت خارجہ بلاکر بریفنگ دی، پہلگام واقعے کے ذمہ داروں کی شناخت کے ڈیٹا سمیت تیکنیکی انٹیلی جنس کے بارے میں مختصر طور پر آگاہ کیا گیا۔امریکی اخبار کے مطابق بریفنگ میں شریک سفارت کاروں اور تجزیہ کاروں کے مطابق اس بریفنگ میں بھارت واقعے سے متعلق کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔نیویارک ٹائمز کے مطابق اس بریفنگ سے آگاہ 4 سفارت کاروں نے بتایا کہ نئی دہلی بظاہر اپنے ہمسایہ اور روایتی دشمن کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے کیس بنا رہا ہے، تاہم اس کے پاس ایسے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہو کہ پہلگام حملے میں پاکستان ملوث ہے۔نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ اندرونی خلفشار سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے بھارت نے پاکستان کو جنگ کی دھمکیاں دی ہیں، پہلگام واقعے کے فورا بعد بھارت نے پاکستان پر الزام دھر دیا، مودی نے پاکستان کیخلاف اقدامات میں مدد اور تعاون مانگنے کے لیے درجنوں ملکی سربراہان سے رابطہ کیا۔ بھارت عالمی برادری میں کشیدگی کم کرنے کے بجائے پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا جواز تیار کر رہا ہے، مودی نے پاکستان پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام لگایا، اور شدید ردعمل کی بھی دھمکی دی۔بھارتی وزارت خارجہ میں سفارت کاروں کو بریفنگ میں، بھارتی حکام نے بھارت کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد گروپوں کی حمایت کرنے پر پاکستان کو موردِ الزام ٹھہرایا۔

اسلام آباد، نئی دہلی( ما  نیٹرنگ  رپورٹ ) پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے سے بھارتی ایئرلائنز کو یومیہ ساڑھے بیس کروڑ روپے کے نقصان کا اٹھانا پڑرہا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے  بھارتی ایئرلائنز کو ایندھن کی مد میں یومیہ 20 کروڑ 50 لاکھ روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔بندش سے قبل پاکستان کے 11 میں سے 4 فضائی راستے مسلسل بھارتی طیاریاستعمال کرتے تھے ، بھارتی ایئرلائنزکی ہفتہ وار اوسطا 1200پروازیں پاکستانی فضائی حدودسے گزرتی رہیں۔بھارتی جہازوں کو کھلے سمندر تک جا کر رخ تبدیل کرکے سفر کرنا پڑتا ہے، بھارتی جہازوں کی اس مشق سیاضافی فیول استعمال سے لاگت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔دہلی، لکھن،امرتسر سے دبئی ،مڈل ایسٹ جانیوالی پروازوں کو تقریبا دگنافیول لگتا ہے، بھارتی بوئنگ طیارے کو 100 گھنٹے کے اضافی سفر میں 5 لاکھ 47 ہزار ڈالرز کے اضافی خرچ کا سامنا ہے جبکہ بھارتی ایئر بس طیاروں پر 100 گھنٹے کی اضافی پرواز سے 1 لاکھ 96 ہزار ڈالر کے اضافی فیول کا بوجھ ہے۔پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی طیارے 2سے 4گھنٹے اضافی پرواز پر مجبور ہیں، جس کے باعث بھارتی ایئرلائنز کے ٹکٹ کی قیمت میں اضافے سے مسافرغیرملکی ایئرلائنزکوترجیح دینے لگے ہیں، مسافروں کا دوسری ایئرلائنز سے رجوع کے باعث ایئرلائنز کو بھی نقصان کا بھی سامنا ہے۔سال 2019میں پاکستان کی ایئراسپیس بندش سے بھی ایئرانڈیاکو 491کروڑبھارتی روپے کا نقصان ہوا تھا۔