دنیا اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لے، ہمیں اسرائیل نے معاشی اہداف کو نشانہ بنانے پر مجبور کیا، اسرائیل پر جوابی حملے اپنے دفاع میں کئے، ایران اپنا دفاع کر رہا ہے، جو ہمارا اصولی حق ہے۔ عباس عراقچی 

چینی وزارت خارجہ کے مطابق وانگ یی نے ایران کو یقین دلایا کہ چین، ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کو ناقابلِ قبول سمجھتا ہے اور عالمی اصولوں کی خلاف ورزی کے خلاف آواز بلند کرتا رہے گا، 

اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھے، اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے، اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، اسرائیل نے ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے تمام ریڈ لائنز عبور کیں،پریس بریفنگ

امریکی صدر ٹرمپ، برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر، فرانسیسی میکروں  اسرائیل کا دفاع کرنے کا اعلان کرتے ہیں، اپنے میزائل ڈیفنس سسٹم اسرائیل کو منتقل کر دیتے ہیں، 

تہران + واشنگٹن + بیجنگ   ( ما نیٹرنگ ڈیسک  ) ایران نے دوٹوک کہا ہے کہ اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھے، اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے، اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، اسرائیل نے ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے تمام ریڈ لائنز عبور کیں، پرامن جوہری پروگرام ہمارا حق ہے۔  پریس بریفنگ میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ دنیا اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لے، ہمیں اسرائیل نے معاشی اہداف کو نشانہ بنانے پر مجبور کیا، اسرائیل پر جوابی حملے اپنے دفاع میں کئے، ایران اپنا دفاع کر رہا ہے، جو ہمارا اصولی حق ہے۔

عباس عراقچی نے واضح کیا کہ تہران جنگ بڑھانا نہیں چاہتا جب تک ہمیں اس پر مجبور نہ کیا جائے، ہم نہیں چاہتے کہ جنگ خطے کے دوسرے ممالک تک پھیلے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے اسرائیل کی پشت پناہی کے واضح ثبوت موجود ہیں، ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حصول سے روکے، ایران کا ایٹمی ہتھیار نہ رکھنے کا مؤقف حتمی ہے اور پرامن جوہری پروگرام ایران کا حق ہے، کوئی اسے چھیننے کا مجاز نہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایران مذاکرات میں امریکا کو ضروری یقین دہانیاں کروانے کو تیار تھا، چھٹے دور کے منسوخ شدہ مذاکرات میں جوابی تجویز پیش کرنے کا منصوبہ بنایا تھا مگر امریکا کی پیش کردہ تجاویز ایران کیلئے مکمل طور پر قابل قبول نہیں تھیں، ایران کی تجویز سے امریکا سے معاہدے کا راستہ کھل سکتا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل ایران اور امریکا کے درمیان سفارتی پیشرفت کا مخالف ہے، صہیونی ریاست معاہدے کے امکانات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے، ایران پرامن جوہری پروگرام کے حق سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

قبل ازیں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، چین نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے دریغ استعمال کی شدید مذمت کی۔

چینی وزارت خارجہ کے مطابق وانگ یی نے ایران کو یقین دلایا کہ چین، ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کو ناقابلِ قبول سمجھتا ہے اور عالمی اصولوں کی خلاف ورزی کے خلاف آواز بلند کرتا رہے گا، ایران کو پرامن جوہری توانائی کے استعمال کا پوراحق حاصل ہے، اسرائیل کشیدگی میں مزید اضافہ روکنے کے لیے اپنی فوجی کارروائیاں بند کرے۔

چینی وزیر خارجہ نے اسرائیلی ہم منصب سے بھی رابطہ کیا اور مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کو فوجی کارروائیاں بند کرنے اور کشیدگی میں مزید اضافے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو امریکی تنصیبات پر حملوں سے باز رہنے کا انتباہ جاری کرتے ہوئے ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی پیشکش بھی کردی۔

ٹرمپ نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ اگر ہم پر کسی بھی صورت میں حملہ کیا ، تو امریکی مسلح افواج کی مکمل طاقت اور قوت تم پر ایسے انداز میں نازل ہوگی، جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، انہوں نے ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران اور اسرائیل کے درمیان با آسانی ایک معاہدہ کروا سکتے ہیں، اور اس خونریز تنازع کا خاتمہ ممکن ہے۔

دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو اپنی 79ویں سالگرہ پر گزشتہ کئی دہائیوں کی سب سے بڑی امریکی فوجی پریڈ کی میزبانی کی، ٹرمپ نے ٹینکوں، جنگی طیاروں اور فوجی دستوں کی پریڈ کے بعد امریکا کو دنیا کا مقبول ترین ملک قرار دیا، فوج کی تعریف کی اور کہا کہ یہ فوجی لڑتے ہیں اور جیت جاتے ہیں، یہ پریڈ واشنگٹن میں امریکی فوج کے 250ویں یومِ تاسیس کے موقع پر منعقد کی گئی۔

پریڈ سے خطاب میں ٹرمپ نے واشنگٹن کے مخالفین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جو امریکا کو چیلنج کرے گا، اُسے مکمل اور قطعی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا، جب کہ امریکا کے لیے اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع میں الجھنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بار بار، امریکا کے دشمنوں نے سیکھا ہے کہ اگر آپ امریکی عوام کو دھمکائیں گے تو ہمارے فوجی آپ تک پہنچیں گے۔

واضح رہے کہ اس وقت مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کی منافقت عروج پر ہونے کے ساتھ عیاں بھی ہے ، ایک طرف امریکی صدر ٹرمپ، برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر، فرانسیسی میکروں  اسرائیل کا دفاع کرنے کا اعلان کرتے ہیں، اپنے میزائل ڈیفنس سسٹم اسرائیل کو منتقل کر دیتے ہیں، ایرانی میزائل روکتے ہیں اور دوسری طرف ایران کو معاہدہ نہ کرنے پر دھمکیاں دیتے ہیں اور مستزاد یہ کہ ان حالات کا الزام بھی ایران پر ڈال دیتے ہیں۔