مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی ، مزید 2کشمیری نوجوان شہید کر دئیے
رواں ہفتے شہید ہونے والوں کی تعداد 7ہو گئی،حریت کانفرنس نے 5اگست کو ہڑتال کی کال دیدی
سرینگر( ویب نیوز) مقبوضہ جموںوکشمیر میں قابض بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کولگام میں2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ قابض فوج نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے دیو سر اکھل میں محاصرے اور تلاشی کی کاررائی کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فوجیوں ، پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس نے علاقے میں تلاشی آپریشن گزشتہ شام شروع کیا تھا۔ آخری اطلاعات تک آپریشن جاری تھا۔اس تازہ شہادتوں سے رواں ہفتے شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 7ہوگئی۔ بھارتی فوجیوںنے پیر کے روز سرینگر کے علاقے داچھی گام میں تین جبکہ بدھ کے رو ز ضلع پونچھ کے علاقے کسیلیان میں 2نوجوان جعلی مقابلوں میں شہید کیے تھے۔ علاوہ زیں ضلع ڈوڈہ میں بھارتی پیرا ملٹری شاشتر سیما بل ( ایس ایس بی) کا ایک اہلکار عمار ت کی چھت سے گرنے کے سبب ہلاک ہو گیا۔ ایک افسر نے بتایا کہ مرنے والے کی شناخت 37سالہ راجندر پرساد باگڑیا کے طور پر ہوئی ہے ۔بھارتی ریاست راجستھان کے رہائشی اہلکار کی ہلاکت کا یہ واقعہ ضلع کے علاقے گندوہ میں پیش آیا جہاں ایس ایس بی کی 7 بی این ایف کمپنی میں تعینات تھا۔وہ چھت سے گرنے کے باعث شدید زخمی ہوا ،اسے فوری طور پر گورئمنٹ میڈیکل کالج ڈوڈہ منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔دریں اثنا مقبوضہ وادی کشمیر میں ضلع کپواڑہ کے علاقے ہائہامہ میںایک 18 سالہ نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔متوفی کی شناخت محمد اسلم خان کے طور پرہوئی ہے۔ وہ گزشتہ روز صبح سویرے اپنے مویشیوں کو لیکر جنگل کی طرف گیا تھا اور گھر واپس نہیں آیا۔ جب گھر والوں نے اس کی تلاش کی تو اس کی لاش قریبی جنگل سے ملی۔ پولیس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ 5 اگست بروز منگل پورے علاقے میں مکمل ہڑتال کریں اور اس دن کو ‘یوم استحصال کشمیر’ کے طور پر منائیں۔ بی جے پی کی بھارتی حکومت نے 5 اگست2019 کو مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔ حریت کانفرنس کے نائب چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں ایک بیان میں کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموںو کشمیر میں ہندوتوا دہشت گردی کو بے نقاب کرنے اور خطے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کرانے کے لیے پانچ اگست کو احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور دیگر پروگرام ترتیب دیں۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کی شکست نوشتہ دیوار ہے ، اسے ایک دن کشمیرسے جانا ہوگا۔غلام احمد گلزار نے کشمیر کاز کی مسلسل حمایت پر پاکستان کا شکریہ بادا کیا اور امید ظاہر کی کہ اسلام آباد تنازعہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے اپنی سفارتی کوششوں کو تیز کرے گا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کا احتساب کرے اور اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے پر مجبور کرے۔




