اسرائیلی فوج کے حملوں میں مزید 25فلسطینی شہید

شہید ہونے والوں میں امداد کے متلاشی 12  افرادبھی شامل

غزہ  ( ویب   نیوز)

الجزیرہ  ٹی وی کے مطابق  غزہ میں اسرائیل کے بدترین مظالم جاری ہیں، صہیونی فوج کے حملوں میں مزید 25فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں امداد کے متلاشی 12 بھی شامل ہیں جبکہ 369 افراد زخمی ہوئے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق  غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ  ہفتے کو 680ویں روز میں جاری  رہی ۔ فضائی بمباری، توپ خانے کی گولہ باری اور نہتے بھوکے مہاجرین کا قتل عام جاری ہے۔ یہ سب کچھ امریکہ کی کھلی پشت پناہی اور عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کے سائے میں جاری ہے۔صبح قابض اسرائیلی فوج نے درجنوں فضائی حملے کیے اور مزید خونریز قتل عام کیے، جب کہ دو ملین سے زائد بے گھر فلسطینی قحط اور بھوک کے شکنجے میں تڑپ رہے ہیں۔غزہ کے ہسپتالوں نے اطلاع دی ہے کہ آج صبح سے اب تک کم از کم 17 فلسطینی شہری قابض اسرائیل کی گولیوں اور بمباری سے شہید ہو چکے ہیں۔گذشتہ شب جب جبالیہ کے مغرب میں واقع بیئر النعجہ کے علاقے میں التوم خاندان اپنے گھر واپس لوٹا تو صہیونی طیاروں نے تین منزلہ مکان کو نشانہ بنا کر 5 افراد کو شہید کر دیا۔ کئی افراد اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔شمالی رفح میں امدادی مرکز کے قریب قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے۔النصیرات کے ہسپتال "العودہ نے رپورٹ دی کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 9 شہدا، جن میں ایک خاتون اور 6 معصوم بچے شامل ہیں، لائے گئے۔ یہ سب جنوبی وادی غزہ میں امدادی مرکز پر حملے اور وسطی غزہ پر صہیونی بمباری کے نتیجے میں شہید ہوئے۔سرایا فیلڈ ہسپتال نے اعلان کیا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں کم از کم 5 شہدا اور 60 زخمی وہاں لائے گئے، جن میں زیادہ تر وہ لوگ شامل تھے جو غزہ شہر کے وسط میں ایک سکول پر ہونے والے حملے اور امداد کے منتظر شہریوں پر فائرنگ میں نشانہ بنے۔البریج کیمپ میں ابو حلو سکول کے قریب شہریوں کے ایک گروہ پر صہیونی فضائی حملے میں ایک فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے۔اسی دوران بحر غزہ میں صہیونی  جنگی کشتیوں نے فائرنگ کر کے ماہی گیر حسن ابراہیم الہبیل کو شہید کر دیا اور ایک اور زخمی ہو گیا۔البریج کیمپ میں ہی ایک خاندان پر ڈھائے گئے فضائی حملے میں 6 افراد شہید ہوئے جن میں 4 بچے شامل تھے۔زیتون محلے میں قابض اسرائیلی فوج نے فجر کے وقت کئی گھروں کو مسمار کر دیا۔ یہ علاقہ 11 اگست سے مسلسل جارحیت کا شکار ہے۔خان یونس کے مواصی علاقے میں ایک خیمے پر بمباری کی گئی جس میں مہاجرین مقیم تھے۔ اس حملے میں شہادتیں اور شدید زخمی ہوئے۔ شمالی خان یونس میں بھی قابض اسرائیلی فوج نے متعدد رہائشی عمارتوں کو مسمار کر ڈالا۔المواصی ہسپتال نے بتایا کہ فجر کے وقت ایک اسرائیلی حملے میں 2 شہری شہید اور 10 زخمی لائے گئے، یہ سب مہاجرین کے خیمے پر حملے کا نتیجہ تھے۔ صبح مواصی القرارہ میں قابض اسرائیلی بمباری نے ایک پورے خاندان کو صفح ہستی سے مٹا دیا۔ شہید ہونے والوں میں سج غسان النفار، ان کے شوہر یوسف معتصم البطہ اور صرف ڈھائی ماہ کی معصوم بیٹی روان شہید ہو گئے۔ یہ خاندان پہلے ہی 50 دن قبل اپنے بیٹے مالک کو قحط، بھوک اور دوا نہ ملنے کے باعث کھو چکا تھا۔