توجہ ترقی پر مرکوز ہے، 27ویں آئینی ترمیم کی فی الحال کوئی ضرورت نہیں، اسحاق ڈار

بھارت جنگ بندی کی زبانی خلاف ورزیاں کر رہا ہے ،ہم الرٹ ہیں، لندن میں میڈیا سے گفتگو

لندن (ویب  نیوز)

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ آئین میں 27 ویں ترمیم کی ضرورت نہیں، ابھی ہم 26 ویں ترمیم ہضم کر رہے ہیں۔لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملک بہت اچھا چل رہا ہے اور 27 ویں ترمیم کی ضرورت نہیں جبکہ ابھی ہم 26 ویں ترمیم ہضم کر رہے ہیں۔ہم اپنی ساری توجہ جی ڈی پی کی نمو اور ترقی پر مرکوز کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2017 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت تھا اور موجودہ حکومت معیشت کو اسی سطح پر واپس لانے کے لیے کوشاں ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ ہم تیزی سے اس سمت جا رہے ہیں اور جی-20 کا حصہ بننے کی تیاری کر رہے ہیں۔نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت جنگ بندی کی زبانی خلاف ورزیاں کر رہا ہے جبکہ ہم الرٹ ہیں اور بھارت نے اگر میلی آنکھ سے دیکھا تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ ہماری طرف سے امن قائم رہے گا کیونکہ ہم امن پسند ملک ہیں اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ پیار محبت سے رہنا چاہتے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان اور ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر ہوئے ہیں جبکہ ایران نے کہا ہم نے اپنے دوست کو اب پہچانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سیالکوٹ ایئرپورٹ کی طرز پر میرپور ایئرپورٹ کا آئیڈیا دیا ہے جبکہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ ہم ایئرپورٹ کیلئے زمین خرید کر دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ لینڈ ڈیجیٹلائزیشن کا عمل قابل تحسین ہے اور پاسپورٹ بنانے کا نظام بھی مربوط کر دیا ہے۔