فوج اور ریسکیو ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف رہیں۔ ملتان میں سیلابی ریلے کے باعث دریائی کٹاؤ کے باعث زمینیں دریا برد ہوگئیں، دریائے چناب کا سیلابی پانی پنڈی بھٹیاں کے متعدد علاقوں میں داخل ہوگیا، گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج اور تھانہ صدر پولیس پٹرولنگ چوکی بھی زیر آب آگئی۔چناب کے سیلابی پانی نے جھوک وینس کی متعدد بستیوں میں تباہی مچا دی، چشتیاں میں سیلابی پانی نے پوری بستی کو لپیٹ میں لے لیا، مکینوں نے چھتوں پر چڑھ کر جانیں بچائیں۔ ہیڈ اسلام پر پانی کی سطح پھر بلند ہونے لگی، مزید کئی بستیاں زیر آب آگئی، وہاڑی میں 15 سے زائد سرکاری سکول ریلوں کی نذر ہو چکے۔ sharethis sharing button
 دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر پانی کی سطح مزید بلند ہونے پر درمیانے درجے کا سیلاب ڈکلیئر کر دیا گیا۔
sharethis sharing button

 مون سون کا زور دار سپیل، گجرات میں 506 ملی میٹر بارش نے شہر کے بیشتر حصے کو ڈبو دیا۔ اربن فلڈنگ سے ہر طرف پانی ہی پانی، سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں، بارشی پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے سے قیمتی سامان تباہ ہوگیا، موسلا دھار بارش سے برساتی نالے بھی بپھر گئے، درجنوں دیہات زیر آب آگئے۔ شکر گڑھ اور ظفروال میں بھی بادل برس پڑے، نشیبی علاقے ڈوب گئے، ایبٹ آباد میں شدید بارش ہوئی، سیلابی ریلے سے لورا ندی کا پل بہہ گیا، متعدد دیہات کا رابطہ کٹ گیا۔ پنجاب میں 5 ستمبر تک شدید بارشوں کی پیشگوئی کر دی گئی، سیلابی صورتحال میں شدت کا امکان بڑھ گیا، خانپور ڈیم میں پانی کی سطح مقررہ حد سے تجاوز کر گئی، سپیل ویز کھول دیئے گئے۔