اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے، اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردیں۔ انہوں نے کہا کہ دوحہ میں اسرائیل کا حملہ بہت بڑی جارحیت تھی، شیخ تمیم بن حمد الثانی
دوحہ میں اسرائیل کا حملہ بہت بڑی جارحیت تھی، قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی، قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے مخلصانہ کوششیں کیں، ہنگامی سربراہ اجلاس سے خطاب 
اسرائیل کے حملوں نے خطے کی سلامتی کو خطرات میں ڈال دیا، اسرائیل کی ہٹ دھرمی نہ روکی گئی غزہ اورپوری دنیا کا امن تباہ ہوجائے گا، قطرکےساتھ اظہاریکجہتی قابل ستائش ہے۔ صدر رجب طیب اردوان
اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری ، سلامتی کی خلاف ورزی کی، جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا سربراہی اجلاس سے خطاب
دوحہ: ( ما نیٹرنگ ڈیسک ) امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا کہنا ہے کہ گریٹر اسرائیل کا ایجنڈا عالمی امن کے لیے شدید خطرہ ہے، مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہوگا۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ممالک کے رہنماؤں کو دوحہ آمد پرخوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے، اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردیں۔ انہوں نے کہا کہ دوحہ میں اسرائیل کا حملہ بہت بڑی جارحیت تھی، اسرائیل نے قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی، قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا۔ دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔ امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔
عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھاکہ قطرکےساتھ مکمل یکجہتی کا اظہارکرتے ہیں، اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اورعالمی امن کےلیے شدید خطرہ ہیں، غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں نے خطے کی سلامتی کو خطرات میں ڈال دیا، اسرائیل کی ہٹ دھرمی نہ روکی گئی غزہ اورپوری دنیا کا امن تباہ ہوجائے گا، مسلمان ملکوں کی طرف سےقطرکےساتھ اظہاریکجہتی قابل ستائش ہے۔ ترک صدر کا کہنا تھاکہ اسرائیل سمجھتا ہے کہ اس سے کوئی نہیں پوچھ سکتا، کھلی جارحیت اورجرائم پرصیہونی حکومت کو رعایت نہیں دی جاسکتی، اسرائیل کی جارحیت ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر تک پہنچ گئی۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ امید ہے آج کے اجلاس میں پوری دنیا کے لیے واضح پیغام جاری کیا جائے گا، نیتن یاہو فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے میں افرا تفری پھیلانے پر عمل پیرا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری ، سلامتی کی خلاف ورزی کی، جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ قطرکے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت کئی ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعے کے تناظر میں اکھٹے ہوئے ہیں، اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اسرائیل نے جارحیت کے ذریعے امن کی کوششوں کو شدید دھچکا دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یو این سکیورٹی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر کرائے ، غزہ میں طبی عملے کو فوری رسائی دی جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم سب اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا، اس جارحیت کے بعد سوال ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا؟ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے،انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں۔ غزہ میں شہری آبادی کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں، ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ واضح رہے کہ ہنگامی سربراہی اجلاس اسرائیل کے قطر پر حملے کی مذمت اور خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس میں امیر قطر، وزیراعظم شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مصر اور تاجک صدور بھی شریک ہیں۔
عرب اسلامی سربراہ اجلاس: وزیراعظم کی سعودی ولی عہد ، ترک صدر سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں
قطرکے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس جاری ہے جس میں وزیراعظم شہباز شریف، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت کئی ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔
دوحہ ( ما نیٹرنگ ڈیسک )
وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد اور ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقاتیں ہوئیں اور خوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا۔ وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد نے اسرائیلی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر گفتگو کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت مشرق وسطیٰ میں امن کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر ،فلسطینی صدر محمود عباس ،تاجکستان اور مصر کے صدور سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔ وزیراعظم شہباز شریف سے فلسطین کے صدر محمود عباس پرتپاک انداز اور گرمجوشی سے ملے۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک روزہ سرکاری دورے پر قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچ گئے،دوحہ ایئرپورٹ پر قطر کے وزیر ثقافت شیخ عبد الرحمن بن حمد بن جاسم بن حمد الثانی نے وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا استقبال کیا۔پیرکو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف دوحہ میں منعقد ہونے والی ہنگامی عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لئے پہنچے ہیں۔یہ سربراہی اجلاس دوحہ پر اسرائیل کے فضائی حملوں اور فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی کی مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال پر غور کرنے کے لیے بلایا گیا ہے۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی وزیراعظم کے ساتھ اعلی سطح کے وفد میں شامل ہیں۔بیان کے مطابق پاکستان قطر کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور قطر اور دیگر علاقائی ریاستوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی اور علاقائی اتحاد کے لیے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 11 ستمبر 2025 کو دوحہ کا دورہ کیا اور قطر کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت اور مشرق وسطی میں امن و استحکام کے لیے اس کے عزم کا اظہار کرنے کے لیے قطری قیادت سے ملاقات کی۔ 15 ستمبر کو دوحہ میں منعقد ہونے والے ہنگامی اجلاس میں وزیراعظم پاکستان اور دیگر مسلمان ممالک کے سربراہان کی شرکت امت مسلمہ میں مضبوط اتحاد اور علاقائی امن قائم کرنے کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے۔
#/S





