بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس لائنز اور ملحقہ لیویز تھانے پر حملہ کر دیا جس میں لیویز کے 3 اہلکار اور کانسٹیبلری کا ایک جوان شہید ہوگیا جبکہ  6 اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

سپر ( خضدار میں آپریشن/ بنوں کرک ، حملے ناکام )  8 دہشت گرد ہلاک ( پولیس نے حملے پسپا کر دیئے )

سکیورٹی فورسز نے 14 اور 15 ستمبر کی درمیانی شب خضدار میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس کے دوران پانچ بھارتی حمایت یافتہ خوارج کو جہنم واصل کیا گیا

حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا، دہشت گردوں کے ساتھی ہلاک اور زخمیوں کو لے کر فرار ہوگئے جبکہ حملے میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

راولپنڈی  ( سٹاف رپورٹر  ) سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع خضدار میں آپریشن کر کے 5 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک کر دیئے۔ بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنایا تاہم پولیس نے دلیری اور حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیئے۔  پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے 14 اور 15 ستمبر کی درمیانی شب خضدار میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس کے دوران پانچ بھارتی حمایت یافتہ خوارج کو جہنم واصل کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ہلاک کئے گئے خوارج دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے، آپریشن کے دوران خوارج سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کی اطلاعات پر سرچ آپریشن جاری ہے، سکیورٹی فورسز نے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے خضدار میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کی ستائش کی، اور دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے ایک بار پھر بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا، دہشت گردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشنز جاری رہیں گے۔
ترجمان پولیس کے مطابق بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنایا تاہم پولیس نے دلیری اور حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیئے۔ پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے میریان تھانے پر حملہ کیا جسے 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا، میریان میں مزنگ چوکی پر بھی درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جہاں فائرنگ کا سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا، دہشت گردوں کے ساتھی ہلاک اور زخمیوں کو لے کر فرار ہوگئے جبکہ حملے میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔  اس کے علاوہ کرک کے گرگری تھانے پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا تاہم اس دوران پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ڈی پی او کرک کے مطابق دہشت گردوں کو تھانے کے قریب نہیں آنے دیا گیا۔دوسری جانب رات گئے بلوچستان کے ضلع شیرانی میں دہشت گردوں نے پولیس لائنز اور ملحقہ لیویز تھانے پر حملہ کر دیا جس میں لیویز کے 3 اہلکار اور کانسٹیبلری کا ایک جوان شہید ہوگیا جبکہ حملوں کے دوران 6 اہلکار شدید زخمی ہوئے۔  ڈپٹی کمشنر کے مطابق حملوں کے باعث تھانوں میں کمیونیکیشن سسٹم مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ لیویز کی ایک گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اضافی فورس کو ژوب سے طلب کر لیا گیا، امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ژوب کے سول ہسپتال میں منتقل کر دیا۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے۔