.4..حکومتی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، کے پی کی صورتحال پر گفتگو

خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال، اتفاق ہوا کہ خیبرپختونخوا صوبائی اسمبلی میں وزیراعلیٰ کا انتخاب ایک غیر آئینی عمل ہے، جسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔

اپوزیشن کل وزیراعلیٰ کے انتخاب کے خلاف عدالت جائے گی، ہم تو کل تک سمجھ رہے تھے کہ استعفیٰ منظور ہوا، ڈاکٹر عباد اللہ . وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی تصور ہوگا . گورنرemail sharing button

sharethis sharing button

اسلام آباد: ( خصوصی  رپورٹر ) حکومتی وفد کی امیر جے علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ آمد ہوئی، مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر احسن اقبال، انجنئیر امیر مقام، عظم نذیر تارڑ شریک ہوئے، ملاقات میں مولانا لطف الرحمان، علامہ راشد محمود سومرو، ایم پی اے سجاد خان، مخدوم آفتاب شاہ بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اتفاق ہوا کہ خیبرپختونخوا صوبائی اسمبلی میں وزیراعلیٰ ( لیڈر آف دی ہاؤس) کا انتخاب ایک غیر آئینی عمل ہے، جسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔

ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ صوبائی اسمبلی کے حزب اختلاف کی تمام جماعتیں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے اس عمل کو مسترد کرتی ہیں، اس سلسلے میں ہم چیف جسٹس اور ہائی کورٹ پشاور سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس متنازعہ پارلیمانی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی رویوں کو اختیار کرتے ہوئے قانونی اور آئینی پہلوؤں سے صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا، حزب اختلاف باقاعدہ اپنے وکلاء پینل کے ذریعے اس سلسلے میں عدالت کو درخواست دے گی۔ email sharing button

sharethis sharing button

یپشاور: (خصوصی رپورٹر ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی  نے وزیراعلیٰ کا آج ہونے والا انتخاب غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک علی امین کا استعفیٰ منظور نہیں ہوتا، وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی تصور ہوگا جبکہ اپوزیشن لیڈر نے سہیل آفریدی کے انتخاب کو کل عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سوال کیا کہ نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا نوٹیفکیشن کون کرے گا، علی امین گنڈاپور کے استعفے سے مطمئن نہیں ہوں، اطمینان میرا آئینی حق ہے، علی امین پرسوں بدھ کو میرے پاس آجائیں، انہیں چائے بھی پلاؤں گا اور استعفیٰ بھی منظور ہو جائے گا۔ اس سے قبل گورنر خیبرپختونخوا نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے استعفیٰ پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ میرے آفس کو آپ کے استعفوں کی دو کاپیاں موصول ہوئیں، آپ کے استعفوں کی کاپیوں پر کئے گئے دستخط ایک جیسے نہیں ہیں۔ دوسری طرف خیبرپختونخوا کی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کل وزیراعلیٰ کے انتخاب کے خلاف عدالت جائے گی، ہم تو کل تک سمجھ رہے تھے کہ استعفیٰ منظور ہوا، اس لیے امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے۔ ڈاکٹر عباد اللہ کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کا انتخاب غیرآئینی ہے، ان کے وکیل کہہ رہے ہیں یہ ٹھیک ہے، ہم کہہ رہے ہیں یہ غلط ہے، ہم سمجھ رہے تھے کہ استعفیٰ منظور ہو گیا اس لیے امیدوار لائے۔ واضح رہے کہ محمد سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے جبکہ اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔