سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات، عاصمہ جہانگیر گروپ نے میدان مار لیا،وزیراعظم کی احسن بھون کو خصوصی مبارکباد
وزیرِ اعظم کی نو منتخب صدر ہارون الرشید اور سیکریرٹری زاہد اسلم اعوان و دیگر عہدیداران کو مبارکباد، مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار
اسلام آباد(ویب نیوز)
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے غیر حتمی نتائج سامنے آ گئے ہیں، جن کے مطابق عاصمہ جہانگیر گروپ نے میدان مار لیا۔ غیر حتمی نتائج کے مطابق اسلام آباد کی پرنسپل سیٹ سے عاصمہ جہانگیر گروپ کے امید وار توفیق آصف 359 ووٹ جبکہ حامد خان گروپ کے امیدوار ہارون رشید 341 ووٹ حاصل کرسکے، بنوں سے عاصمہ جہانگیر گروپ کے ہارون رشید 25 ووٹ لیکر کامیاب، توفیق آصف 5 ووٹ حاصل کرسکے ،ڈیرہ اسماعیل خان میں ہارون رشید 23، توفیق آصف 17 ووٹ حاصل کرسکے ،سوات میں ہارون رشید 27 جبکہ توفیق آصف 23 ووٹ حاصل کرسکے، پشاور میں ہارون رشید کو 186 اور توفیق آصف کو 181 ووٹ ملے ،ایبٹ آباد سے ہارون رشید 55، توفیق آصف نے 19 ووٹ حاصل کیے ،حیدرآباد سے ہارون رشید کو 64 اور توفیق آصف کو 33 ووٹ ملے،کراچی سے ہارون رشید کے 196 جبکہ توفیق آصف کے 184 ووٹ،سکھر میں ہارون رشید 55، توفیق آصف 13 ووٹ حاصل کرسکے ، لاہور میں ہارون رشید 629، توفیق آصف 428 ووٹ حاصل کرسکے ،ملتان میں ہارون رشید 137، توفیق آصف 112 ووٹ، جبکہ کوئٹہ میں ہارون رشید 121، توفیق آصف 101 ووٹ حاصل کرسکے،یاد رہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کیلئے پولنگ شام 5 بجے تک جاری رہی ، اسلام آدبادسیٹ پر 710 ووٹ کاسٹ ہوئے۔سپریم کورٹ کے بار کے انتخابات کیلئے ملک بھر 13 پولنگ اسٹیشن بنائیں گئے ، بار کے انتخابات میں مجموعی طور پر 4 ہزار 393 وکلا کوووٹ کا حق حاصل تھا،دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا الیکشن جیتنے پر انڈیپینڈنٹ گروپ کو مبارکبادی ہے وزیرِ اعظم نے انڈیپنڈنٹ گروپ کے سربراہ احسن بھون کو خصوصی مبارکباد دی وزیرِ اعظم نے نو منتخب صدر ہارون الرشید اور سیکریرٹری زاہد اسلم اعوان و دیگر عہدیداران کو مبارکباد دیتے ہوئے مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا انہو نں نے کہا کہ حکومت ہمیشہ سے وکلا برادری کو اصلاحات کے عمل میں اہم شراکت دار تصور کرتی ہے. اس بابت وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ ہمیشہ وکلا سے رابطہ میں رہتے ہیں. وزیرِ اعظم نے کہا کہ نو منتخب صدر ہارون الرشید اور انکے عہدیداران ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور وکلاکی فلاح و بہبود کا مشن جاری رکھیں گے





