پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کے لئے مفید نہیں، مولانافضل الرحمن
مذاکرات کی کامیابی کے لئے اگر سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو ہم مثبت جواب دیں گے، امیر جمعیت علماء اسلام کی غیررسمی گفتگو
اسلام آباد(ویب نیوز)
امیر جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان نے پاک افغان تنازعے پربات کرتے ہوئے کہاہے کہ مذاکرات کی کامیابی کے لئے اگر سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو ہم مثبت جواب دیں گے، پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کے لئے مفید نہیں، رویے شدت کی طرف جارہے ہیں ،رویوں میں نرمی اور لچک لانا ہوگی۔ان خیالات کااظہارامیر جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان نے پاک افغان مذاکرات کے حوالے سے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صحافی نے سوال کیاکہ پاک افغان امن مذاکرات کے حوالے سے اپ سے رابطہ کیا گیا تو کیا اپ کردار ادا کریں گے؟ جس پر مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ مذاکرات کی کامیابی کے لئے اگر سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو ہم مثبت جواب دیں گے ملکی مفاد ہماری ترجیح ہے ہم ملکی مفاد کے پیش نظر ہی کام کریں گے اگر پالیسی اختلافات ہیں اس کے باوجود ہم پاکستان کی مشکلات میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کے لئے مفید نہیں، رویے شدت کی طرف جارہے ہیں ،رویوں میں نرمی اور لچک لانا ہوگی،بیانیہ بنانا اور پھر اس کی تشہیر کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے اگر ہم افغانستان سے بھی لڑنا چاہتے ہیں اور بھارت سے لڑنا چاہتے،تو سفارتی گہرائی کہان چلی گئی۔ انہوں نے کہاکہ بتائیں اسے پہلے افغانستان کے حوالے سے جو کچھ ہوا،وہ عالمی اتحاد کا تقاضا تھا؟ آپ نے افغانستان کے خلاف اتحاد میں شامل ہوکر جو کچھ کیا کیا وہ صحیح تھا۔





