اگر وزیر اعلی سندھ نے ای چالان کا فیصلہ واپس نہ لیا تو حالات کی ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی، حافظ نعیم الرحمن

امیر جماعت اسلامی پاکستان نے پاور ہا س چورنگی تا نیو کراچی روڈ کا افتتاح کردیا

کراچی(ویب  نیوز)

  امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سڑکیں بنانے ، ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کے بجائے بھاری جرمانے لگانا ظلم ہے۔   اگر وزیر اعلی سندھ نے ای چالان کا فیصلہ واپس نہیں لیا تو حالات کی ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔ حافظ نعیم الرحمن نے پاور ہا س چورنگی تا نیو کراچی روڈ کا افتتاح کردیااس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلسل محنت اور جدوجہد سے نیو کراچی ٹان میں تعمیر و ترقی کا سفر شروع ہوگیا ہے۔  وہ کام جس کی براہ راست زمہ داری واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی ہے وہ کام بھی ٹان کی ٹیم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس وقت شہر کراچی میں سب سے جماعت ہے۔  پیپلز پارٹی نے اسٹبلشمنٹ کی مدد سے جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی نشستیں چھینی۔  پیپلز پارٹی نے شب خون مار کو مئیر شپ اور 4 مزید ٹان پر ڈاکا ڈالا۔قابض مئیر کی مئیر شپ اور نیو کراچی ٹان کی کارکردگی کا مقابلہ کیا جائے تو نیو کراچی کی کارکردگی بہت آگے ہے۔  آنے والے دنوں میں تعمیر و ترقی کے سفر کو آگے بڑھانا ہے۔ آئندہ ہمیں ووٹ کا تحفظ بھی کرنا ہوگا۔۔ نوجوانوں پر مشتمل عوامی کمیٹیاں بنائی جائیں جو عوامی مینڈیٹ پر شب خون روک سکیں ۔ ہم فارم 47 اور قبضہ مئیر شپ کو نہیں مانتے۔ جماعت اسلامی کی پوری ٹیم نے ثابت کیا ہے کہ ہم اختیارات سے بڑھ کر کام کریں گے اور بقیہ اختیارات بھی چھین کر لیں گے۔جماعت اسلامی کے ٹانز میں کام نظر آئے گا تو لوگ خود بقیہ ٹان چییرمینز سے پوچھیں گے اور سوال کریں گے۔ پیپلز پارٹی کا ترقیاتی کاموں تعلیم اور خدمت سے کوئی تعلق نہیں۔حافظ نعیم نے کہا کہ کراچی میں موجود منصوبے مکمل نہیں ہورہے گرین لائن کو ٹاور تک جانا تھا جو مکمل نہیں ہوسکا۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے نورا کشتی کرکے شہر کے حقوق پر ڈاکا ڈالا۔ سندھ حکومت نے ای چالان کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہے۔ لاہور میں ایک چالان 200 اور کراچی میں 5000 کا کیسے ہوسکتا ہے۔ اگر وزیر اعلی سندھ نے ای چالان کا فیصلہ واپس نہیں لیا تو حالات کی ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔سیف سٹی کے کیمرے نہیں لگائے گئے شہر میں لوٹ مار ہورہی ہے لیکن شہریوں کو لوٹنے کے لیے ای چالان کے لیے کیمرے لگادیے گئے ہیں۔ وڈیرہ شاہی مائنڈ سیٹ نہیں چلے گا اب اس سسٹم کو خیر آباد کہنے کا وقت آگیا ہے۔ ظالمانہ نظام کو بدلنے کی جدوجہد کو تیز کرنی ہے۔  78 سال گزرنے کے بعد بھی عدالتی نظام گلا سڑا ہے۔ عوام ایف آئی آر نہیں درج کرپاتے۔  ظلم کے اس نظام میں چند لوگوں کی اجارہ داری ہے۔ انگریز کے بنائے ہوئے نظام کو بدلنا ہوگا۔پورے ملک میں ایک ہی جیسا نظام تعلیم ہوگا۔  عدالت کا نظام گراس روٹ لیول پر بنائیں گے۔ افسر شاہی اور بیوروکریسی کا نظام نہیں چلنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام 21 تا  23 نومبر کو نظام کی تبدیلی کے لیے لاہور میں جماعت اسلامی کے اجتماع عام میں شرکت کریں۔  تقریب سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ،امیر ضلع شمالی طارق مجتبی ، ٹان چیئرمین نیو کراچی ٹان محمد یوسف ودیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ ، سکریٹری کراچی توفیق الدین صدیقی ، سینیئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد ودیگربھیموجودتھے